کالعدم تنظیم کیلیے چندہ اکٹھا کرنیوالے ملزم کو 10 سال قید
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
دوران سماعت پراسیکیوشن نے دلائل میں بتایا کہ ملزم فہیم خان پر کالعدم تنظیم کے لیے چندہ اکھٹا کرنے کا الزام تھا۔ ملزم کو سی ٹی ڈی پولیس نے 22 اگست 2023ء کو حراست میں لیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ کالعدم تنظیم کے لیے چندہ اکٹھا کرنے والے ملزم کو 10 سال قید اور 60 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنا دی گئی۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے کالعدم تنظیم کے لیے چندہ اکھٹا کرنے میں گرفتار ملزم کے مقدمے کی سماعت کی، جس میں جرم ثابت ہونے پر ملزم کو 10 سال قید اور 60 ہزار روپے جرمانہ کر دیا گیا۔ دوران سماعت پراسیکیوشن نے دلائل میں بتایا کہ ملزم فہیم خان پر کالعدم تنظیم کے لیے چندہ اکھٹا کرنے کا الزام تھا۔ ملزم کو سی ٹی ڈی پولیس نے 22 اگست 2023ء کو حراست میں لیا تھا۔ ملزم کے خلاف دہشت گردی اور ریاست مخالف سرگرمیوں کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ پراسیکیوشن کے مطابق تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ملزم کے خلاف ٹرائل شروع کیا اور جرم ثابت ہونے پر عدالت نے ملزم کو 10 سال قید اور 60 ہزار روپے جرمانہ کیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کالعدم تنظیم کے لیے چندہ ملزم کو 10 سال قید
پڑھیں:
ٹرمپ کا دائیں بازور کی امریکی تنظیم ”اینٹیفا“کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کاعندیہ
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دائیں بازو کے سیاسی کارکن چارلی کرک کے قتل کے بعد بائیں بازو کی تنظیموں کے خلاف نئی کارروائی کا اشارہ دیا ہے انہوں نے خاص طور پر اینٹی فاشسٹ (اینٹیفا) تحریک کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا ہدف مقرر کیا ہے ٹرمپ نے”ٹروتھ سوشل“ پر لکھا کہ وہ اس تحریک کو دہشت گرد تنظیم کے طور پر نامزد کر رہے ہیں انہوں نے لکھا کہ وہ اس تحریک کی فنڈنگ کرنے والوں کی اعلیٰ ترین قانونی معیارات کے مطابق تحقیقات کی سختی سے سفارش کریں گے یہ واضح نہیں ہے کہ صدر ٹرمپ کے اس اعلان کی قانونی حیثیت کیا ہوگی.(جاری ہے)
ماہرین کا کہنا ہے کہ اینٹیفا ایک ایسی نظریاتی تحریک ہے جس کی کوئی واضح قیادت یا تنظیمی ڈھانچہ نہیں ہے اس سے ایک روز قبل یوٹاہ کے پراسیکیوٹرز نے چارلی کرک کے قتل کے ملزم ٹائلر رابنسن کے خلاف باقاعدہ الزامات عائد کیے تھے تاہم اس کا کسی بیرونی گروپ سے تعلق ثابت کرنے والا کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا اور اس کے اصل مقاصد کے بارے میں سوالات اب بھی باقی ہیں ٹائلر رابنسن کے بارے میں اب تک سامنے آنے والی تفصیلات کے مطابق ان کے والد اور خاندان صدرڈونلڈ ٹرمپ کے بڑے حامیوں میں سے جبکہ ان کی والدہ کا کہنا ہے کہ ٹائلربائیں بازوکے نظریات سے متاثرتھا. ٹرمپ اور ان کے بڑے عہدیدار یہ کہتے رہے ہیں کہ بائیں بازو کی تنظیموں نے قدامت پسندوں کے خلاف نفرت اور دشمنی کا ماحول بنایا جس کی وجہ سے چارلی کرک کو قتل کیا گیاجب کہ اس کے ردعمل میں وائٹ ہاﺅس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ حکومت سیاسی تشدد اور نفرت پھیلانے والی باتوں کو روکنے کے لیے ایک نئے سرکاری حکم نامے (ایگزیکٹو آرڈر) پر کام کر رہی ہے. امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے ”فاکس نیوز “کو دیے گئے ایک انٹرویو میں قتل کی وجہ بائیں بازو کی سیاسی انتہا پسندی کو قرار دیا انہوں نے کہا کہ وائٹ ہاﺅس اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہا ہے کہ بائیں بازو کے تشدد کی فنڈنگ کرنے والے نیٹ ورکس کو دہشت گرد تنظیموں کی طرح ہی سمجھا جائے ناقدین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کرک کے قتل کو اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف کارروائی کے لیے ایک بہانے کے طور پر استعمال کر رہے ہیں.