حزب اللہ کے ہاتھوں شامی فوجیوں کا مبینہ قتل، شام کا جوابی حملہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
شام کی فوج نے ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ پر تین شامی فوجیوں کی ہلاکت کا الزام لگانے کے بعد لبنان پر راکٹ حملے کردیے ہیں۔
لبنانی عسکریت پسند گروپ نے مبینہ طور پر شام میں حمص کی مغربی سرحد کے قریب فوجیوں پر گھات لگا کر حملہ کیا جس کے بعد انہیں لبنان میں لے جاکر مارا گیا۔
یہ دعویٰ شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی صنعا نے وزارت دفاع کے حوالے سے کیا ہے۔ شام کی وزارت دفاع نے حزب اللہ کے اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے اسے “خطرناک حد سے تجاوز” قرار دیا ہے۔
وزارت نے اس حملے کے جواب میں تمام ضروری اقدامات اٹھانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
تاہم دوسری جانب لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی این این اے نے اطلاع دی ہے کہ حزب اللہ نے شامی حکومت کی جانب سے لگائے گئے اس سنگین الزام کی تردید کی ہے۔
شام سے داغے گئے راکٹ سرحد کے قریب لبنانی سرزمین پر گرے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: حزب اللہ
پڑھیں:
مودی ٹرمپ سے خوفزدہ ہیں اور انکا ریموٹ کنٹرول بڑے کاروباریوں کے ہاتھوں میں ہے، راہل گاندھی
کانگریس لیڈر نے دعویٰ کیا کہ مودی حکومت کے تمام بڑے فیصلے جیسے جی ایس ٹی اور نوٹ بندی کا مقصد چھوٹے کاروباروں کو تباہ کرنا اور بڑے صنعت کاروں کو فائدہ پہنچانا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اتوار کو الزام لگایا کہ وزیراعظم نریندر مودی نہ صرف امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے "خوفزدہ" ہیں بلکہ ان کا "ریموٹ کنٹرول" بڑے کاروباریوں کے ہاتھ میں ہے۔ پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے لیڈر راہل گاندھی نے بہار میں انتخابی مہم میں حصہ لیا اور این ڈی اے پر سخت حملہ کیا۔ راہل گاندھی نے بیگوسرائے اور کھگڑیا اضلاع میں لگاتار ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ بہت چوڑا سینہ ہونا آپ کو مضبوط نہیں بناتا۔ ذرا مہاتما گاندھی کو دیکھیں، جو دبلے تھے لیکن اس وقت کے سپر پاور انگیزروں سے مقابلہ کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ دوسری طرف ہمارے پاس 56 انچ کے سینے کی گھمنڈ کے ساتھ نریندر مودی ہیں، جنہیں ٹرمپ نے آپریشن سندور کے دوران فون کیا، جس کی وجہ سے مودی گھبراہٹ کا شکار ہوگئے اور پاکستان کے ساتھ فوجی تنازعہ دو دن میں ختم ہوگیا، وہ نہ صرف ٹرمپ سے خوفزدہ ہیں، بلکہ امبانی اور اڈانی کے ہاتھوں میں ان کا ریموٹ کنٹرول ہے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ 1971ء میں اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کو امریکہ نے دھمکی دی تھی، لیکن وہ خوفزدہ نہیں ہوئیں اور انہوں نے وہ سب کچھ کیا جس کی ضرورت تھی، لیکن جب ٹرمپ نے مودی کو آپریشن سندور روکنے کے لئے کہا تو انہوں نے اسے روک دیا۔ راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ مودی حکومت کے تمام بڑے فیصلے جیسے جی ایس ٹی اور نوٹ بندی کا مقصد چھوٹے کاروباروں کو تباہ کرنا اور بڑے صنعت کاروں کو فائدہ پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا نقطہ نظر مختلف ہے، ہم چھوٹے کاروبار کو فروغ دینا چاہتے ہیں، ہم آپ کے فونز اور ٹی شرٹس پر میڈ ان چائنا لیبلز کو بہار کے ٹیگز سے بدلنا چاہتے ہیں۔ یہ دعوی کرتے ہوئے کہ مودی ووٹوں کے لئے کچھ بھی کر سکتے ہیں، راہل گاندھی نے کہا کہ وہ ووٹوں کے لئے اسٹیج پر بھی ناچیں گے۔ الیکشن کے دن تک آپ جو کچھ کہیں گے، مودی وہی کریں گے لیکن انتخابات کے بعد وہ صرف اپنے پسندیدہ اداروں کے لئے ہی کام کریں گے۔