غزہ میں صیہونی فوج کی جارحیت میں 3 شہری شہید
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
مقامی ذرائع نے بتایا کہ کواڈ کاپٹر ڈرون نے البریج کے شمال مشرق میں لکڑیاں جمع کرنے والے شہریوں پر متعدد بم برسائے۔ جب کہ دیگر ذرائع نے بتایا کہ تینوں شہید ایک ہی خاندان سے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی کرتے ہوئے وسطی اور جنوبی غزہ کی پٹی میں شہریوں کو نشانہ بناتے ہوئے گولہ باری کی جس نتیجے میں پیر کی سہ پہر تین شہری شہید اور دیگر زخمی ہو گئے۔ فلسطینی ہلال احمر نے اطلاع دی ہے کہ تین شہداء کو وادی غزہ پل سے وسطی غزہ کی پٹی کے دیر البلح میں الاقصی شہداء ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ کواڈ کاپٹر ڈرون نے البریج کے شمال مشرق میں لکڑیاں جمع کرنے والے شہریوں پر متعدد بم برسائے۔ جب کہ دیگر ذرائع نے بتایا کہ تینوں شہید ایک ہی خاندان سے تھے۔ ان میں سے دو بھائی تھے جن کی شناخت ابراہیم عرفات ابو حاجر اور طارق عرفات ابو حاجر کے نام سے کی گئی ہے۔ جب ان کے عزیز عارف جبر ابو حاجر بھی شہید ہوئے ہیں۔ شہداء کی عمریں 23 سے 33 سال کے درمیان بیان کی جاتی ہے۔ ادھر میڈیا ذرائع نے بتایا ہے کہ جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح کے مشرق میں الجنینا محلے میں مشرقی قبرستان کے قریب اسرائیلی ڈرون حملے کے نتیجے میں تین شہری زخمی ہو گئے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ذرائع نے بتایا کہ
پڑھیں:
غزہ کو اسرائیل میں ضم کرنیکی صیہونی دھمکی
صیہونی ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی کابینہ نے حماس کو دھمکی دی ہے کہ اگر اسنے اسرائیلی قیدیوں کو رہا نہ کیا تو وہ غزہ کے کچھ حصوں کو صیہونی رژیم میں ضم کر لیگی! اسلام ٹائمز۔ قابض اسرائیلی حکام نے عبرانی زبان کے صیہونی چینل 13 کو بتایا ہے کہ اسرائیل نے حماس کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے جلد ہی جنگ بندی اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کی پیشکش قبول نہ کی تو وہ غزہ کی پٹی کے کچھ حصوں کو قابض صیہونی رژیم میں ضم کر لے گا۔ اسرائیلی چینل 12 کے مطابق غاصب اسرائیلی رژیم نے فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کو ایک دستاویز بھی ارسال کی ہے کہ جس میں فوجی دستوں کی تعیناتی اور ثالث ممالک کے ذریعے قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے اس کی سرخ لکیریں شامل ہیں۔
اس دستاویز میں تاکید کی گئی ہے کہ اسرائیل فلاڈیلفیا کوریڈور اور غزہ کے سرحدی بفر زون سے پیچھے نہیں ہٹے گا، رفح کراسنگ کو دوبارہ کھولنے کی اجازت نہیں دے گا اور ایسے قیدیوں کی رہائی پر راضی نہیں ہو گا کہ جن کی رہائی سے ممکنہ جنگ بندی میں "یرغمالیوں" کے آخری گروپ کی رہائی مشکل ہو جائے! اسرائیلی ذرائع کے مطابق غاصب صیہونی حکام کو حماس کی جانب سے مزید لچک دکھائے جانے کی توقع نہیں جبکہ ایک سینئر اسرائیلی اہلکار کا خبردار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ "اسرائیل زیادہ انتظار نہیں کرے گا"! صیہونی چینل 12 نے مزید کہا کہ وائٹ ہاؤس فی الحال غزہ کی پٹی کے کچھ حصوں کو ضم کرنے کے اسرائیلی اقدام کی منظوری دینے سے گریزاں ہے!
واضح رہے کہ یہ صیہونی رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے کہ جب غاصب اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے اپنے سینئر مشیروں کے ایک چھوٹے سے گروپ کے ساتھ ملاقات میں اسرائیلی قیدیوں کی رہائی سے متعلق مذاکرات کو آگے بڑھانے اور حماس کے ساتھ جنگ بندی کے لئے جاری کوششوں کا جائزہ لینے کا اعلان کیا ہے۔