بانی پی ٹی آئی کے پیچھے پورا پاکستان کھڑا ہے، نعیم حیدر
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
رہنما تحریک انصاف نعیم حیدر پنجھوتا کا کہنا ہے کہ خان صاحب اس لیے ضروری ہیں کیونکہ خان صاحب وہ لیڈر ہیں جن کے پیچھے پورا پاکستان کھڑا ہے، جتنے بھی لوگ ہیں وہ تمام تر لوگ عمران خان صاحب کے اوپر اعتماد کرتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کر تے ہوئے ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ عمران خان پارٹی کے سربراہ ہیں اگر ان 14 لوگوں کو بھی ووٹ ملا ہے تو وہ عمران خان کی وجہ سے ملا ہے، عمران خان پر لوگ اعتماد کرتے ہیں۔
رہنما مسلم لیگ (ن) رانا احسان افضل نے کہا کہ سب سے پہلے تو یہ خوش آئند بات ہے کہ کوئٹہ میں اے پی سی کا اعلان کیا، اس کا ایک کہہ لیں کہ پارلیمنٹ کے اندر جو دیگر جماعتوں ریپریزنٹیشن ہے اسے کے ساتھ جو ہے یہ جو نیشنل سیکیورٹی کمیٹی ہے پارلیمنٹ کی اس کے اندر سب کی رائے آئے گی اور ایک اتفاق رائے کی طرف ہم بڑھنے جا رہے ہیں، یہ بڑی پازیٹو اور خوش آئند بات ہے کہ پولیٹیکل کنسینسس جس کی ضرورت ہے حکومت اس کو پرسو کر رہی ہے۔
نیشنل سیکیورٹی ایکسپرٹ سید محمد علی نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی بہت اہم ایونٹ ہے، ہو تو شاید بہت پہلے جانا چاہیے تھا کیونکہ اگر پاکستان کے جو عوامی نمائندے ہیں وہ یہ سمجھتے ہیں کہ وہ عوام کے مفادات، اور ترجیحات کو بہت اہمیت دیتے ہیں تو یقینی طور پر آپ دیکھیں کہ پچھلے سال بھی 600 سے زیادہ حملے ہوئے ہیں۔
آپ نے جو بتایا لیکن جو تازہ ترین صورتحال ہے کہ 48 گھنٹوں میں 65 کے قریب حملے ہو چکے ہیں تو یقیناً اس وقت پاکستان کے اعلیٰ ترین فورم پہ تمام پارٹیاں اور تمام مکاتب فکر اور تمام حصوں کے لوگوں کا جمع ہو کر ایک قومی اتفاق پیدا کرنا، کہ ہم کس طرح، اس سے فیصلہ کن انداز میں دہشتگردی سے نمٹیں لیکن اس میں سب سے اہم بات یہی ہے کہ کیا ہم اپنے فروعی اور فوری ذاتی مفادات ، پارٹی انٹرسٹس ہیں، اس سے بالا تر ہو کر قومی سلامتی کی جو اہم ترین ترجیحات ہیں ، اس پر فیصلہ کر سکتے ہیں یا نہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
نہ فارم 47 پر مذاکرات ہوں گے نہ اسٹیبلشمنٹ سے: عمران خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی ائی) اور سابق وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا ہے کہ نہ فارم 47 کی حکومت سے مذاکرات ہوں گے اور نہ ہی اسٹیبلشمنٹ سے کسی قسم کی بات چیت کی جائے گی، البتہ اگر کوئی رابطہ ہوا تو وہ اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی کے ذریعے ہوگا۔
اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی ائی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی بہن ڈاکٹر عظمیٰ خان نے بتایا کہ انہوں نے بانی پی ٹی آئی کو تمام تازہ ترین سیاسی صورتِ حال سے آگاہ کردیا ہے۔
ڈاکٹر عظمیٰ نے بتایا کہ عمران خان نے کہا کہ فارم 47 کی بنیاد پر بننے والی حکومت سے مذاکرات بے معنی ہیں، کیونکہ جب خود وزیراعظم اہم فیصلوں کے لیے اجازت کے منتظر ہوں تو ایسے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں رہتا۔
بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جب بھی اسٹیبلشمنٹ سے بات کی گئی، پارٹی پر دباؤ اور مظالم میں اضافہ ہوا ،موجودہ دور میں جتنا ظلم ہوا، ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی، تمام امور پر گفتگو صرف محمود خان اچکزئی کے ذریعے ہی ممکن ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد جیسی کینسر کی مریضہ کو جیل میں رکھا گیا ہے، جبکہ بشریٰ بی بی کو قیدِ تنہائی میں رکھا جا رہا ہے، جو کارکن یا رہنما پارٹی کے ساتھ ڈٹا رہا، اس پر انتقامی کارروائی کی گئی، لہٰذا اب نہ فارم 47 حکومت سے بات ہوگی اور نہ ہی اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ کیا جائے گا۔
ڈاکٹر عظمیٰ خان نے مزید بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں کسی سیاسی قیدی کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کیا گیا جیسا ان کے ساتھ ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ وہ “آزادی یا موت” کے عزم پر قائم ہیں اور غلامی کسی صورت قبول نہیں کریں گے اور سلمان اکرم راجا پارٹی کے قانونی اور سیاسی پیغامات کے واحد مجاز ترجمان ہوں گے۔