چیمپئنز ٹرافی سے پاکستان کو نقصان ہوا، بھارتی میڈیا کا نیا جھوٹ
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے بعد بھارتی میڈیا نے پاکستان کرکٹ کو بدنام کرنے کی مہم شروع کردی ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھارتی میڈیا میں شائع ہونے والی خبر کو من گھڑت ، بے بنیاد اور حقائق کے منافی قرار دیا ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارتی میڈیا قیاس آرائیوں پر مبنی کہانیاں گھڑ رہا ہے۔ قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں کھلاڑیوں کی میچ فیس کو کم کرنے سے اس کہانی کو تراشا گیا ہے۔
چیمپئنز ٹرافی سے پی سی بی کو کوئی نقصان نہیں ہوا ہے ہمیں چھ ملین ڈالرز میزبانی پر ملیں گے۔
گیٹ منی سے آمدنی کا فیصلہ کچھ ماہ میں آڈٹ کے بعد ہوگا۔ ہوٹلوں کا کرایہ، جہازوں کے ٹکٹ، پرائز منی اور دیگر اخراجات آئی سی سی ادا کرے گا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کو آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025کی میزبانی کے دوران 869کروڑ روپے(85ملین ڈالر) کا نقصان ہوا، جس کے بعد بورڈ نے کھلاڑیوں کی میچ فیس میں کٹوتی اور 5 اسٹار ہوٹلوں کی سہولت ختم کرنے جیسے سخت اقدامات اٹھائے ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی بھارتی میڈیا
پڑھیں:
آئی سی سی ججوں پر امریکی پابندیاں نظام انصاف کے لیے نقصان دہ، وولکر ترک
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 06 جون 2025ء) اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے امریکی حکومت کی جانب سے عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے چار ججوں کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کے اقدام کو نظام انصاف کے لیے انتہائی نقصان دہ قرار دیا ہے۔
ہائی کمشنر نے کہا ہے کہ یہ پابندیاں اپنے عدالتی فرائض انجام دینے والے ججوں پر حملہ اور قانون کی عملداری سمیت ان اقدار کی کھلی توہین ہیں جن کا امریکہ طویل عرصہ سے دفاع کرتا آیا ہے۔
امریکہ کے وزیر خارجہ مارکو روبیو نے گزشتہ روز عدالت کے ان ججوں پر پابندیاں لگانے کا اعلان کیا تھا جو افغانستان میں امریکی اور افغان فوج کے ہاتھوں مبینہ جنگی جرائم سے متعلق 2020 کے مقدمے کی سماعت کر رہے ہیں اور جنہوں نے گزشتہ سال اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور اس وقت کے وزیردفاع یوآو گیلنٹ کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔
(جاری ہے)
یہ چاروں جج خواتین ہیں جن کا تعلق بینن، پیرو، سلوانیہ اور یوگنڈا سے ہے۔
فیصلہ واپس لینے کا مطالبہوولکر ترک کا کہنا ہےکہ عدالت کے ججوں پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ بے حد پریشان کن ہے۔ امریکہ کی حکومت اس پر فوری نظرثانی کرے اور اسے واپس لیا جائے۔
'آئی سی سی' کو دنیا بھرکے 125 ممالک تسلیم کرتے ہیں جس نے امریکہ کی حکومت کے اس فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے پابندیوں کو بین الاقوامی عدالتی ادارے کی خودمختاری کو کمزور کرنے کی کھلی کوشش قرار دیا ہے۔
عدالت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں ان پابندیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان سے سنگین ترین جرائم پر احتساب یقینی بنانے کی عالمی کوششوں کو نقصان ہو سکتا ہے۔ علاوہ ازیں، امریکہ کے اس فیصلے سے قانون کی عملداری کے لیے مشترکہ عزم، عدم احتساب کے خلاف جدوجہد اور قوانین پر مبنی بین الاقوامی نظام کی بقا کو بھی خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔