اپوزیشن اتحاد کا قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا بائیکاٹ انتہائی افسوس ناک ہے، سپریم کورٹ بار
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے اپوزیشن کی جانب سے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی اجلاس کے بائیکاٹ کو افسوس ناک قرار دے دیا۔
اپنے بیان میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا ان کیمرا اجلاس ہوا، یہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ اپوزیشن اتحاد نے اس اہم اجلاس کا بائیکاٹ کیا، اپوزیشن اتحاد کا فیصلہ ان کے سیاسی ایجنڈے کو قومی مفاد پر ترجیح دینا ہے۔
سپریم کورٹ بار نے کہا کہ اگر اپوزیشن سمجھتی ہے ان کی شکایات درست ہیں تو انہیں پارلیمانی فورم کے اندر ان کا ازالہ کرنا چاہیے، ملک امن و امان کے مسائل کے پیش نظر قومی اتفاق رائے کو فروغ دینا ضروری ہے، دہشت گردی کی لعنت کے خلاف جنگ میں تمام اسٹیک ہولڈرز، سیاسی جماعتوں اور سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کو متحد ہونا ہوگا۔
سپریم کورٹ بار نے کہا کہ اپوزیشن نے دہشت گردی کے خلاف قومی یکجہتی کے اظہار کے اس اہم موقع پر سیاسی وجوہات پر بائیکاٹ کیا، دہشت گردی سے چھٹکارا پانے کے لیے ہمیں متحد ہونے کی ضرورت ہے، اپوزیشن کو فوری طور پر اپنے اقدامات کا از سر نو جائزہ لینے اور اس ملک کے دشمنوں کو پہچاننے کی ضرورت ہے، اپوزیشن سمیت کسی کو اپنے غیر معقول اقدامات سے دہشتگردوں کو کوئی موقع فراہم نہیں کرنا چاہیے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ بار
پڑھیں:
وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری
وزیرِ اعظم شہباز شریف— فائل فوٹووزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے۔
اسلام آباد میں منعقدہ اجلاس میں اعلیٰ سول و عسکری قیادت بھی شریک ہے جس میں پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد کی ملکی داخلی و خارجی صورتحال پر غور کیا جارہا ہے۔
اجلاس میں بھارتی غیر ذمے دارانہ اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔
بھارت نے حکومتِ پاکستان کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ بلاک کر دیا۔
کمیٹی عجلت میں کیے گئے بھارتی ناقابلِ عمل آبی اقدامات کا جواب دینے کا بھی جائزہ لے گی۔
اس سے قبل بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 28 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد پاکستان کے خلاف سخت اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے واہگہ اٹاری سرحد بند کر دی تھی۔
علاوہ ازیں بھارت نے سندھ طاس معاہدہ یک طرفہ طور پر معطل کر دیا ہے جبکہ پاکستانیوں کے بھارتی ویزے منسوخ اور ہندوستان میں موجود پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم بھی دیا ہے۔