پنجاب حکومت کا بند میٹ پلانٹس دوبارہ فعال کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
لاہور: وزیر صنعت و تجارت پنجاب چوہدری شافع حسین نے کہا ہے کہ صوبے میں بند پڑے میٹ پلانٹس کو دوبارہ آپریشنل بنانے کے لیے پنجاب حکومت نے آذربائجان کی میٹ کمپنی کی خدمات حاصل کر لی ہیں۔
وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین نے لائیو اسٹاک، فارماسیوٹیکل اور دیگر شعبوں سے وابستہ آذربائجان کے سرمایہ کار وفد سے ملاقات کی۔ ملاقات میں طے پایا کہ آذربائجان کی کمپنی صوبے میں بندپڑے میٹ پلانٹس کو چلائے گی، جبکہ پنجاب حکومت پلانٹ کے رینٹ کی مد میں ہر ماہ خاطر خواہ رقم فراہم کرے گی۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ بند پلانٹس کے فعال ہونے سے نہ صرف گوشت کی برآمد بڑھے گی بلکہ مقامی سطح پر روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ انہوں نے آذربائجان کے وفد سے کہا کہ وہ اپنی مطلوبہ اور درکار اشیا کی فہرست فراہم کریں، حکومت ان کی اشیا کی برآمد کا اہتمام کرے گی۔
غیر ملکی وفد کے سربراہ مسٹر بابک کا کہنا تھا کہ آذربائجان کی حکومت پاکستان میں دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے جا رہی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان سرحد پار دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا: وزیر دفاع خواجہ آصف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغان طالبان کے گمراہ کن مؤقف پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ سرحد پار دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن کارروائیاں جاری رکھے گی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ افغان طالبان بھارتی پراکسیوں کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دے رہے ہیں جبکہ ان کی اپنی حکومت اندرونی اختلافات اور عدم استحکام کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر جبر افغان طالبان کا اصل چہرہ بے نقاب کرتا ہے۔ طالبان حکومت چار سال گزر جانے کے باوجود اپنے عالمی وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی اور اب بھی بیرونی ایجنڈے پر عمل کر رہی ہے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت افغانستان سے متعلق پالیسی پر مکمل اتفاق رائے رکھتی ہے، اور یہ پالیسی خالصتاً قومی مفاد اور علاقائی امن کے تحفظ کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان جھوٹے بیانات سے متاثر نہیں ہوگا، حقائق اپنی جگہ قائم رہیں گے، اور اعتماد صرف عملی اقدامات سے ہی بحال ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب وزارت اطلاعات نے بھی افغانستان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے گمراہ کن بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے استنبول مذاکرات کے حقائق کو مسخ کیا۔ وزارت نے وضاحت کی کہ پاکستان نے افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا اور تحویل کے لیے سرحدی انٹری پوائنٹس کے ذریعے حوالگی کی پیشکش بھی کی تھی۔