جنوبی وزیرستان: 3 اہم شاہراہوں پر کرفیو نافذ
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
— فائل فوٹو
جنوبی وزیرستان میں صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک 3 اہم شاہراہوں پر کرفیو نافذ کر دیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق کرفیو کے سبب عزیز آباد چوک سے جنڈولہ تک سڑک بند رہے گی، لدھا سے مکین تک بھی سڑک کرفیو کے سبب بند رہے گی۔
بی بی راغزئی سے جنڈولہ تک بھی کرفیو نافذ رہے گا جس کی وجہ سے سڑک بند ہے۔
خیبرپختونخوا کے اضلاع شمالی وزیرستان اور ٹانک میں کرفیو نافذ کردیا گیا۔
دوسری جانب شمالی وزیرستان میں رزمک سب ڈویژن میں صبح 6 سے شام 6 بجے تک کرفیو نافذ رہے گا، شندُوری نواز پُل سے میلوگئی پُل پر کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق تحصیل دُوسَلی میں گڑدائی اور خارسین تک بھی کرفیو کی وجہ سے سڑک بند ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کرفیو نافذ
پڑھیں:
کراچی میں ای چالان: جگہ جگہ گڑھے، سگنلز خراب، زیبرا کراسنگ اور سڑکوں سے لائنیں غائب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی میں ٹریفک کے نئے نظام (ٹریکس) کے نفاذ سے قبل ہی شہر کا بنیادی ٹریفک انفرا اسٹرکچر سنگین بحران کا شکار ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کراچی کی 60 فیصد سے زائد سڑکیں ٹوٹ پھوٹ اور تباہ حالی کا شکار ہیں، جن کی تعمیر و مرمت کو چھوڑ کر ای چالان کا نظام نافذ کر دیا گیا ہے۔ یہ مسئلہ صرف سڑکوں تک محدود نہیں بلکہ شہر کی 90 فیصد شاہراہوں پر پیدل چلنے والوں کے لیے زیبرا کراسنگ موجود نہیں اور نہ ہی موٹر سائیکل سواروں کے لیے کوئی مخصوص لائن متعین ہے۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ شاہراہوں پر ٹریفک کو منظم کرنے والے بیشتر سگنلز بھی یا تو غائب ہیں، یا درست کام نہیں کرتے جب کہ بیشتر سگنلز میں ڈیجیٹل ٹائم کا نظام بھی موجود نہیں ہے۔
اسی طرح ماہرین نے سوال اٹھایا ہے کہ جب شہر کی کسی بھی شاہراہ پر گاڑیوں کی رفتار کی کوئی حد مقرر نہیں تو اوور اسپیڈنگ کے چالان کس بنیاد پر کیے جا رہے ہیں؟ اس کے علاوہ، شاہراہوں پر انجینئرنگ کے نقائص، پلوں کے جوائنٹس کے مسائل اور سیوریج کے پانی سے سڑکوں کی تباہی ٹریفک قوانین کی پاسداری کو عملی طور پر ناممکن بنا رہے ہیں۔
حکومتی اداروں بشمول کے ایم سی کی جانب سے سڑکوں کی مرمت کے دعوے کیے جا رہے ہیں تاہم مگر زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں۔