عید کب ہوگی؟ ممکنہ تاریخ سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
— فائل فوٹو
پاکستان میں عید الفطر 31 مارچ کو ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق شوال کے چاند کی پیدائش 29 مارچ کو 3 بج کر 58 منٹ پر ہوگی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 30 مارچ کو رویت کے وقت چاند کی عمر تقریباً 27 گھنٹے ہوگی اور اسی دن چاند براہ راست آنکھ سے نظر آنے کا قوی امکان ہے۔
وفاقی حکومت نے عید الفطر کی تعطیلات کا اعلان کردیا۔
دوسری جانب وفاقی حکومت نے عید الفطر کی تعطیلات کا اعلان کر دیا ہے۔
عید الفطر کی تعطیلات پیر 31 مارچ سے بدھ 2 اپریل تک ہوں گی۔
کابینہ ڈویژن نے سرکاری تعطیلات کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: تعطیلات کا عید الفطر
پڑھیں:
ای چالان سسٹم پر تحفظات: سیاسی جماعتیں اور سندھ حکومت آمنے سامنے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: ٹریفک ریگولیشن اینڈ سائٹیشن سسٹم (ٹریکس) پر کراچی کے شہریوں، سیاسی جماعتوں، سماجی رہنماؤں اور صوبائی حکومت کے درمیان تصادم کی فضا پیدا ہو گئی ہے۔
صوبائی وزرا اور ٹریفک پولیس نے اس نظام کا دفاع کرتے ہوئے اسے ایک کامیاب منصوبہ قرار دیا ہے اور اپوزیشن جماعتوں پر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کرنے کا الزام عائد کیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ جب شہر میں حادثات بڑھتے ہیں تو یہی مطالبہ کیا جاتا ہے کہ کیا گیا تھا کہ حکومت قوانین پر عمل درآمد کرائے اور اب جب حکومت نے قدم اٹھایا ہے تو تعاون کے بجائے تنقید کی جا رہی ہے۔
حکومت کی جانب سے ہمیشہ کی طرح موجودہ صورت حال میں بھی وہی روایتی یقین دہانی کرائی جا رہی ہے کہ انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں، سماجی رہنماؤں اورخود شہریوں نے حکومت کے اس اقدام کو کراچی کے ساتھ ظالمانہ رویہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ شہر کی سڑکیں موہنجو دڑو کا منظر پیش کرتی ہیں اور آپ دبئی کا نظام یہاں نافذ کر رہے ہیں، یہ لوٹ مار کا دھندا ہے۔ اسی طرح ایک سوال یہ بھی اٹھایا گیا ہے کہ ای چالان حاصل کرنے والے شخص کی تصویر میڈیا پر کیوں آنی چاہیے۔
جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے بھی تباہ حال انفرا اسٹرکچر کے باوجود ای چالان نافذ کیے جانے کے خلاف عوامی احتجاج کے ساتھ قانونی جنگ لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب خود بلدیاتی اداروں کے حکام نے بھی شہر کی سڑکوں میں ٹوٹ پھوٹ کی شکایات کو تسلیم کرتے ہوئے مرمت کے کام کو بتدریج آگے بڑھانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔