چینی سستی ہونے کا امکان ختم، فی کلو چینی 164 روپے تک فروخت کرنے کی اجازت
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)چینی کی ایکس مل قیمت 154 سے 159 روپے فی کلو اور ریٹیل 164 روپے فی کلو تک ہوگی۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے چینی کی قیمتوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹس ملیں کہ دوبارہ چینی کی قیمت 178 سے179 ہوئی، چینی کی فی کلو ایکس مل قیمت 154 سے 159روپے ہوگی، چاہتےہیں180 سے 200 روپے چینی کی باتیں سننے کو نہ ملیں۔
نائب وزیراعظم نے عوام کیلئے مزید 15 روپے کی گنجائش نکالنے کا اشارہ دیدیا۔ اسحاق ڈار کہتے ہیں چینی کی قلت ہے نہ ہو گی۔ گراں فروشوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا ۔ قیمت بڑھی تو برداشت نہیں کریں گے۔ چاہتے ہیں ایسا راستہ نکالیں کہ عام آدمی کوریلیف ملے۔
بھارتی سنیما کے کیمرامین نے بیوی کے تشدد سے تنگ آکر خودکشی کرلی
اسحاق ڈار نے کہا کہ وفاقی وزیر رانا تنویر کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی قائم کر دی، پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے لوگ ساتھ بیٹھیں گے، 19 پریل تک کمیٹی کام کرے گی، اس سے ایک ہفتہ پہلے دوبارہ جائزہ لیں گے، یقینی بنائیں گے کہ ریٹیل قیمت164روپے سے اوپر نہ جائے۔
دوسری جانب کراچی کی ہول سیل مارکیٹ میں چینی فی کلو پانچ روپے مہنگی ہوگئی۔ گزشتہ روز چینی 158 روپے فی کلو فروخت کی جارہی تھی، آج 163 روپے تک پہنچ گئی۔
ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
ٹیرف میں کمی کا امکان، فی الحال ہم چین کے ساتھ ٹھیک کر رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر کا کہنا ہے کہ درآمدی اشیا پر ٹیرف 145 فیصد سے کم ہوں گے، تاہم فی الحال ’ہم چین کے ساتھ ٹھیک کر رہے ہیں‘۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ چین سے آنے والی اشیا پر لگایا جانے والا اضافی ٹیرف کافی حد تک کم ہو جائے گا، لیکن یہ صفر نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ ٹیرف: چین کا امریکا کے خوشامدی ممالک کو سزا دینے کا اعلان
چینی برآمدات پر ٹرمپ کا یہ تبصرہ سیکریٹری اسکاٹ بیسنٹ کے بیان کے جواب میں تھا، جن کا کہنا تھا کہ ٹیرف میں غیر معمولی اضافہ ناپائیدار ہے۔
اسکاٹ بیسنٹ کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ دنیا کی 2 بڑی معیشتوں کے درمیان تجارتی جنگ میں ’ڈی اسیلیشن‘ کی توقع رکھتے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین پر 145 فیصد درآمدی ٹیکس عائد کیا ہے، جس کا جواب چین نے امریکی اشیا پر 125 فیصد ٹیرف عائد کرکے دیا ہے۔
امریکا اور چین کے درمیان اس ٹیرف وار کے چلتے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے درجنوں ممالک پر محصولات عائد کرنے کے نتیجے میں اسٹاک مارکیٹ ٹھوکر کھا گئی ہے اور امریکی قرضوں پر سود کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
سرمایہ کار سست اقتصادی ترقی اور افراط زر کے بلند دباؤ سے پریشان ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:ٹیرف حملے: چین کا امریکا کے خلاف لڑائی جاری رکھنے کا اعلان
ٹرمپ نے گزشتہ روز سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے سربراہ کے طور پر پال اٹکنز کی رسم حلف برداری کے بعد صحافیوں کو دیے گئے تبصروں میں اسٹاک مارکیٹ میں اضافے کا اعتراف کیا۔
چینی صدر کے ساتھ ہارڈ بال نہیں کھیلیں گے
تاہم، ٹرمپ نے اس بات کی تصدیق کرنے سے گریز کیا کہ آیا وہ بھی سوچتے ہیں کہ چین کے ساتھ صورتحال غیر پائیدار ہے، جیسا کہ بیسنٹ کا کہنا ہے۔
چینی مصنوعات پر غیر معمولی اضافے کے باوجود ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ہارڈ بال نہیں کھیلیں گے۔
امریکی صدر نے کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ حتمی ٹیرف کی شرح موجودہ 145 فیصد سے کافی حد تک نیچے آئے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسٹاک مارکیٹ امریکا ٹیرف چین چینی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سیکریٹری اسکاٹ بیسنٹ