اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ نے جیل سپرنٹنڈنٹ سے بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں کاریکارڈ طلب  کرلیا۔

نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق بانی کی جیل ملاقاتوں سے متعلق درخواستوں پر ہائیکورٹ کے لارجر بنچ میں سماعت ہوئی،اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس کی سربراہی میں لارجر بنچ نے سماعت کی،جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس محمد اعظم خان لارجر بنچ میں شامل  ہیں،سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل عبدالغفور انجم عدالت کے سامنے پیش ہوئے،جیل سپرنٹنڈنٹ سے بانی سے ملاقاتیں کرنے والوں کا ریکارڈ طلب کرلیا گیا، عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہاکہ بانی پی ٹی آئی سے جیل ملاقاتوں کا کیا طریقہ کار ہے؟عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ سے ریکارڈ طلب کرتے سماعت 24مارچ تک ملتوی کردی۔

پی ٹی آئی کی مینار پاکستان جلسے کی درخواست پر ڈی سی لاہور سے کل تک جواب طلب

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: جیل سپرنٹنڈنٹ سے

پڑھیں:

سانحہ سوات، سیاحوں کو ڈرون کے ذریعے حفاظتی جیکٹس کیوں فراہم نہیں کی گئیں؟ جج پشاور ہائیکورٹ

وکیل درخواست گزار محمد ناصر خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ دریائے سوات میں طغیانی کے باعث 17 افراد جانبحق ہوگئے ہیں، ہوٹل مالکان نے تجاوزات کئے ہیں سیاحوں کے لئے دریا کے کنارے پر جگہیں بنائے ہوتے ہیں اس وجہ سے حادثات ہوتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے سانحہ سوات سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے استفسار کیا ہے کہ سیاحوں کو ڈرون کے ذریعے حفاظتی جیکٹس کیو فراہم نہیں کی گئیں؟۔ پشاور ہائی کورٹ میں سیاحوں کے جانبحق ہونے کے معاملے کی سماعت ہوئی، سماعت چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ اور جسٹس فہیم ولی نے کی۔ عدالت نے کمشنر ملاکنڈ، ہزارہ، کوہاٹ، بنوں، ڈی آئی خان، اور متعلقہ اضلاع کے ریجنل پولیس آفیسر کو کل طلب کرلیا۔ وکیل درخواست گزار محمد ناصر خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ دریائے سوات میں طغیانی کے باعث 17 افراد جانبحق ہوگئے ہیں، ہوٹل مالکان نے تجاوزات کئے ہیں سیاحوں کے لئے دریا کے کنارے پر جگہیں بنائے ہوتے ہیں اس وجہ سے حادثات ہوتے ہیں۔

چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے کہا کہ غفلت کے باعث 17 افراد کی جانیں چلی گئی، سیاحوں کو بروقت کیو ریسکیو نہیں کیا گیا،  سیاحوں کی حفاظت کے لئے اقدامات کیو نہیں کئے گئے۔ چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے کہ کہا کہ  سیاحوں کو ڈرون کے ذریعے حفاظتی جیکٹس کیوں فراہم نہیں کی گئیں، سوات میں تجاوزات کے خلاف آپریشن شروع کیا گیا ہے۔ وکیل نے کہا کہ ائیر ایمبولینس بھی موجود ہے، وقت کم ہونے کی وجہ سے اس کو استعمال نہیں کیا جاسکا۔ چیف جسٹس  نے استفسار کیا کہ  دیاؤں کی دیکھ بال کس کی زمہ داری ہے؟  حکومت نے حفاظتی اقدامات کے لئے وارننگ جاری کی تھی، کیا متعلقہ حکام نے اس پر عمل درآمد یقینی بنایا۔

ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا، متعدد زمہ داران کو معطل کیا ہے، سپریم کورٹ میں اس طرح کا کیس زیرالتوا ہے، جس میں حکومت کو اس حوالے سے اقدامات کرنے کا حکم دیا ہے۔ چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے کہا کہ سوات واقعہ سے متعلق  ائندہ سماعت پر ہمیں رپورٹ دیں، عدالت نے سماعت کل تک ملتوی کردی۔

متعلقہ مضامین

  • مخصوص نشستوں کے حوالے سے تحریک انصاف پارلیمنٹرین کی درخواست پر سماعت
  • جی ایچ کیو حملہ اور سانحہ 9 مئی کے مقدمات کی سماعت آج پھر ملتوی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ : بچی سے لاتعلقی،حق مہر واپسی کا انوکھا مقدمہ، جسٹس محسن کیانی برہم، والد کو خرچہ ادا کرنے کا حکم
  • جی ایچ کیو حملہ اور سانحہ 9 مئی کے مقدمات کی سماعت آج پھر ملتوی
  • فرد جرم کے بعد اب گواہوں کی باری، 9 مئی کیس میں نیا موڑ آنے والا؟
  • سوات، غفلت سے 17 جانیں گئیں، سیاحوں کو ڈرون کے ذریعے حفاظتی جیکٹس کیوں نہیں دی گئیں: پشاور ہائیکورٹ
  • سانحہ سوات، سیاحوں کو ڈرون کے ذریعے حفاظتی جیکٹس کیوں فراہم نہیں کی گئیں؟ جج پشاور ہائیکورٹ
  • سوات میں سیاحوں کو بروقت ریسکیو کیوں نہیں کیا گیا؟ پشاور ہائیکورٹ
  • سانحہ سوات: کمشنر مالاکنڈ اور دیگر متعلقہ افسران طلب
  • بانی پی ٹی آئی کی نااہلی پر فیض آباد کے مقام پر احتجاج سے متعلق مقدمے کی سماعت