کرپشن اور اختیارات سے تجاوز کرنے پر لاہور پولیس نے سخت پالیسی تیار کر لی
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
عرفان ملک: لاہور پولیس نے کرپشن اور اختیارات کے غلط استعمال کے خلاف ایک سخت پالیسی تیار کر لی ہے جس کے تحت کرپشن کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق نئی پالیسی کے تحت اگر تھانے میں کوئی اہلکار کرپشن کرتا ہے تو ایس ایچ او کو معطل کر دیا جائے گا۔ایم پی اے شازیہ عابد کے بیٹے سے رشوت مانگنے والے سپاہیوں کے ساتھ ایس ایچ او بھی معطل کر دیے گئے ہیں۔
ناروا سلوک اور رشوت مانگنے والے اہلکاروں کے خلاف جوہر ٹاؤن تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز لاہور نے ایس ایچ او اور محرر کو معطل کر دیا ہے۔ناقص سپروائزن کے حوالے سے ایس پی صدر آپریشنز ڈاکٹر غیور احمد خان کو وضاحتی لیٹر جاری کیا گیا ہے۔
ڈی آئی جی فیصل کامران کا ہدایات جاری کرت ہوئے کہنا ہے کہ تھانے میں کرپشن کنٹرول کی ذمہ داری ایس ایچ او پر بھی عائد ہوتی ہے۔
آئندہ کسی اہلکار کی کرپشن ثابت ہوئی تو ایس پی اور ایس ایچ او بھی ذمہ دار ہوں گے۔
تربیلا ڈیم ڈیڈ لیول پرپہنچ گیا، پانی کا قابل استعمال ذخیرہ ختم
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ایس ایچ او
پڑھیں:
ایف آئی اے نے سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کے خلاف کرپشن کا مقدمہ واپس لے لیا
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے سابق چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) شبر زیدی کے خلاف دائر کرپشن کے مقدمے کو واپس لے لیا ہے۔
گذشتہ روز ایف آئی اے نے الزام عائد کیا تھا کہ شبر زیدی نے اپنے دورِ صدارت میں تقریباً 16 ارب روپے کے غیر مجاز انکم ٹیکس ریفنڈز جاری کیے۔ اس میں تین نجی بینک، دو سیمنٹ فیکٹریاں اور ایک کیمیکل کمپنی شامل تھیں، جو مبینہ طور پر شبر زیدی کی نجی آڈٹ اور کنسلٹنسی فرم کے کلائنٹس بھی تھیں، جس سے مفادات کے ٹکراؤ کے خدشات پیدا ہوئے تھے۔
تاہم جمعرات کو ایف آئی اے کراچی زون نے نوٹیفکیشن جاری کیا جس میں کہا گیا کہ مقدمہ ایف آئی آر نمبر 32/2025 مورخہ 29.10.2025 کو منسوخ کیا جا رہا ہے اور شبر زیدی کے خلاف ڈسچارج رپورٹ پیش کی جا سکتی ہے۔
یہ اقدام سابق چیئرمین کے خلاف الزامات کی تحقیقات اور قانونی عمل کے بعد اٹھایا گیا، اور اس کے ساتھ ہی مقدمے کو ’سی کلاس‘ کے طور پر درجہ بندی دے دی گئی ہے۔