بلتستان کے ڈاکٹروں نے مقامی تعطیلات ختم کرنے کا فیصلہ ماننے سے انکار کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
اجلاس کے شرکاء نے متفقہ طور پر اس فیصلے کو مسترد کرنے کا اعلان کیا، نیز اس فیصلے کو من و عن لاگو کرنے کی کسی بھی کوشش پر بھرپور ردعمل کا مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ بلتستان کے ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی تنظیم گرینڈ ہیلتھ الائنس بلتستان "جی ایچ اے" کا ہنگامی اجلاس آر ایچ کیو ہسپتال سکردو میں منعقد ہوا جس میں پی ایم اے، وائی ڈی اے اور پیرامیڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اجلاس میں گلگت بلتستان کابینہ کی طرف سے محکمہ صحت کے لیے پہلے سے موجود مقامی تعطیلات کو ختم کرنے کے فیصلے پر غور و خوض کیا گیا۔ شرکاء نے اس فیصلے کو نامعقول اور نہایت مضحکہ خیز قرار دیا کیونکہ یہ تعطیلات برسوں سے گلگت بلتستان کے مذہبی اور ثقافتی اقدار کا حصہ ہیں اور آئین پاکستان میں بھی ان کی اجازت موجود ہے، نیز پہلے سے ناکافی سہولیات اور مراعات کے ساتھ چوبیس گھنٹے ایمرجنسی خدمات سر انجام دینے والے محکمے کو نشانہ بنانے پر گہرے تشویش کا اظہار کیا گیا۔ شرکاء نے متفقہ طور پر اس فیصلے کو مسترد کرنے کا اعلان کیا، نیز اس فیصلے کو من و عن لاگو کرنے کی کسی بھی کوشش پر بھرپور ردعمل کا مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اس فیصلے کو کرنے کا کیا گیا
پڑھیں:
چینی امپورٹ کا فیصلہ کابینہ نے کیا، ہم تو فیصلے کے پابند ہیں: چیئرمین ایف بی آر
---فائل فوٹوچیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا ہے کہ فوڈ کی امپورٹ یا ایکسپورٹ کے معاملات فوڈ منسٹری دیکھتی ہے، چینی کی امپورٹ کا فیصلہ کابینہ نے کیا، ہم تو فیصلے کے پابند ہیں۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر خان کی زیرِ صدارات اجلاس کے دوران چینی کی امپورٹ پر گفتگو کی گئی۔
چیئرمین پی اے سی جنید اکبر خان نے استفسار کیا کہ چیئرمین ایف بی آر صاحب یہ کیا ڈرامہ ہے، جب عوام کا مسئلہ آئے تب آپ کہتے ہیں آئی ایم ایف نہیں مان رہا، سرمایہ کاروں کی بات آئی تو آئی ایم ایف کی بھی نہیں سنی جاتی، چند سرمایہ کار ہیں جو کسی کی نہیں سنتے، ان کو نوازا جا رہا ہے، یہ کیا ڈرامہ ہے، گالیاں ہمیں پڑتی ہیں۔
اس دوران ممبر پی اے سی خواجہ شیراز نے استفسار کیا کہ 7.5 لاکھ ٹن کس میکانزم کے تحت ایکسپورٹ کی گئی؟
چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کمیٹی کو بتایا کہ فوڈ کی امپورٹ یا ایکسپورٹ کے معاملات فوڈ منسٹری دیکھتی ہے، کابینہ نے فیصلہ کیا ہم تو فیصلے کے پابند ہیں، ہمیں حکم دیا گیا کہ امپورٹ پر کسٹم ڈیوٹی 20 فیصد ختم کر دیں، سیلز ٹیکس 18 فیصد سے کم کر کے 0.25 فیصد کیا گیا، ایڈوانس 5.5 فیصد ہوتا ہے اسے ہم نے اعشاریہ 25 فیصد کیا ہے۔
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر نے کہا کہ کیا اس پر آئی ایم ایف کچھ نہیں کہے گا؟ اس پر چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا کہ آئی ایم ایف کیوں نہیں کہے گا، ضرور کہے گا۔
ممبر کمیٹی نوید قمر نے اجلاس کے دوران کہا کہ حکومت چینی کی قیمت متعین نہ کرسکتی ہے نہ اسے کرنی چاہیے، کارٹلز کو کس نے اجازت دی کہ چند لوگ مل کر مارکیٹ پر قبضہ کرلیں، مسابقتی کمیشن کیا کر رہا ہے، اس نے شوگر کارٹلز کو کیوں نہیں دیکھا۔
ممبر کمیٹی معین عامر پیرزادہ کا کہنا تھا کہ کیا مراد علی شاہ کی طاقت ہے کہ وہ سندھ کی شوگر ملز کے خلاف ایکشن لیں، مریم نواز کی بھی پنجاب میں شوگر ملز کے خلاف ایکشن کی طاقت نہیں، شوگرملز کے لیے لائسنس اوپن کیا جائے، کوئی بھی مل لگا سکے۔
ممبر کمیٹی معین عامر پیرزادہ نے استفسار کیا کہ کیا کنزیومرز کا بھی کوئی نمائندہ شوگر ایڈوائزری بورڈ میں ہے؟
اس کے جواب میں سیکریٹری فوڈ نے بتایا کہ شوگر ایڈوائزری بورڈ میں تمام متعلقہ شراکت دار موجود ہوتے ہیں۔