آئی جی جیل اس وقت تک معطل رہیں جب تک وہ پروڈکشن آرڈر پر عمل نہیں کرتے: سینیٹر فیصل سلیم
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
---فائل فوٹو
سینیٹر فیصل سلیم نے کہا ہے کہ سینیٹر اعجاز چوہدری کے 3 بار پروڈکشن آرڈر جاری ہوئے، پروڈکشن آرڈر پر عمل درآمد نہیں کریں گے تو ہم بھی احکامات دیں گے، آئی جی جیل بھی اس وقت تک معطل رہیں جب تک وہ پروڈکشن آرڈرپر عمل نہیں کرتے۔
سینیٹر تاج حیدر کی زیرِ صدارت سینیٹ کی کمیٹی استحقاق کا اجلاس ہوا۔
آئی جی پنجاب، آئی جی پریزن پنجاب اور جیل سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت پیش ہوئے۔
اجلاس کے دوران اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر پر عمل درآمد نہ کرنے کا معاملہ اٹھایا گیا۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر پر عمل نہ ہونے پر معاملہ استحقاق کمیٹی کو بھیج دیا۔
آئی جی پنجاب اور آئی جی جیل کے خلاف تحریکِ استحاق پر غور کیا گیا۔
اجلاس کے دوران سینیٹر سعدیہ عباسی نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے آرڈر پر عمل نہ کرنا ایک سنجیدہ استحقاق ہے، پنجاب نے جواب میں کہا کہ سینیٹر اعجاز اس وقت ادارہِ امراض قلب میں داخل ہیں۔
سعدیہ عباسی نے یہ بھی کہا کہ اگر آج نہیں ہو سکتا تو اعجاز چوہدری کو پیر کو کمیٹی میں پیش کیا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پروڈکشن آرڈر پر عمل اعجاز چوہدری کے
پڑھیں:
مسیحیوں کے قتل عام پر خاموش نہیں رہیں گے، ٹرمپ کی نائیجیریا کو فوجی کارروائی کی دھمکی
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نائیجیریا میں مسیحی آبادی کے خلاف تشدد کے واقعات پر سخت ردِعمل دیتے ہوئے نائیجیریا کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی دے دی ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل (Truth Social) پر جاری اپنے پیغام میں ٹرمپ نے کہا کہ اگر نائیجیرین حکومت مسیحیوں کے قتل عام کو نہ روکی تو امریکا مالی امداد بند کر دے گا۔
ٹرمپ نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ انہوں نے محکمہ جنگ کو ہدایت دی ہے کہ نائیجیریا میں ممکنہ فوجی کارروائی کی تیاری کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ “امریکا اپنی طاقت کے زور پر نائیجیریا میں سرگرم دہشت گرد گروہوں کو ختم کر سکتا ہے۔ ہم خاموش تماشائی نہیں بنیں گے۔”
صدر کی ہدایت کے بعد وزیرِ جنگ پیٹ ہیگسیتھ نے بیان دیتے ہوئے کہا، “جی سر، ہم نائیجیریا میں کارروائی کے لیے مکمل تیاری کر رہے ہیں۔”
امریکی میڈیا کے مطابق، نائیجیریا کے مختلف علاقوں میں گزشتہ چند ماہ سے فرقہ وارانہ تشدد میں اضافہ ہوا ہے، جس میں متعدد مسیحی برادریوں کے افراد مارے جا چکے ہیں۔