مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان فلمی سین کو پرفیکٹ بنانے کےلیے زندگی داؤ پر لگا بیٹھے
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
بالی ووڈ میں مسٹر پرفیکشنسٹ کے نام سے مشہور عامر خان نے اپنی ایک فلم میں فلمی سین کو پرفیکٹ بنانے کے لیے اپنی جان پر کھیلنے سے بھی دریغ نہیں کیا تھا۔
بھارت کے مشہور ہدایت کار وکرم بھٹ نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ عامر خان نے ان کی فلم ’’غلام‘‘ کے ایک سنسنی خیز منظر کی شوٹنگ کے دوران اپنی جان ہتھیلی پر رکھ دی تھی۔
1998 میں ریلیز ہونے والی اس فلم میں رانی مکھرجی کے ساتھ مرکزی کردار ادا کرنے والے عامر خان نے ٹرین کے ایک خطرناک ایکشن سین کی شوٹنگ کے دوران موت کو بہت قریب سے دیکھا۔
وکرم بھٹ نے انکشاف کیا کہ یہ منظر اتنا خطرناک تھا کہ انہوں نے اسے وی ایف ایکس کے ذریعے بنانے کا مشورہ دیا تھا، لیکن عامر خان نے خود ہی اس خطرناک اسٹنٹ کو کرنے کا فیصلہ کیا۔
ہدایت کار نے بتایا کہ عامر خان نے ٹرین کے ڈرائیور سے بات کی اور اسے پہلے 20 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آنے کو کہا، لیکن پھر رفتار بڑھا کر 40 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کرنے کی فرمائش کی۔ ہدایت کار نے اس پر تشویش کا اظہار کیا لیکن عامر خان کے پرجوش جذبے کے سامنے ہار مان لی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ شوٹنگ کے دوران ایک ایسا لمحہ آیا جب ٹرین 40-45 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے عامر خان کی طرف بڑھ رہی تھی اور اسے روکنے کا کوئی امکان نہیں تھا۔ وکرم بھٹ نے انکشاف کیا کہ عامر خان محض ایک سیکنڈ کے فرق سے ایک بڑے ٹرین حادثے سے بال بال بچے تھے۔ انہوں نے فوٹیج کا تجزیہ کرکے اس بات کی تصدیق کی کہ عامر خان کا سایہ جب ایک کھمبے پر پڑا تو ٹرین کا سایہ ٹھیک 24 فریم بعد نظر آیا۔
وکرم بھٹ نے اس واقعے کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس وقت بہت پریشان ہوگئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ شوٹنگ ختم ہونے کے بعد جب وہ گھر جا رہے تھے تو عامر خان نے ان سے مذاق میں کہا کہ ’’وکی، اگر میں ہدایت کار ہوتا تو میں کسی اداکار کو یہ اسٹنٹ کرنے نہیں دیتا!‘‘ اس بات پر وکرم بھٹ حیران رہ گئے اور انہوں نے سوچا کہ عامر خان کس قسم کے انسان ہیں۔
وکرم بھٹ کی آنے والی فلم ’’تم کو میری قسم‘‘ 21 مارچ 2025 کو سنیما گھروں میں ریلیز ہونے والی ہے۔ اس فلم میں ایشا دیول، ادا شرما، انوپم کھیر اور اشوک سنگھ اہم کرداروں میں نظر آئیں گے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: کہ عامر خان ہدایت کار انہوں نے
پڑھیں:
دیامر میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، نظامِ زندگی مفلوج
گلگت بلتستان کا ضلع دیامر شدید سیلاب کی لپیٹ میں آگیا ہے، جہاں مختلف علاقوں میں سیلابی ریلوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ہے۔ چلاس کے علاقوں تھور، نیاٹ اور تھک سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ تھور میں سیلاب کے باعث ایک مسجد شہید ہو گئی، رابطہ پل بہہ گیا اور پانی واپڈا کالونی میں داخل ہو چکا ہے۔
ترجمان حکومت گلگت بلتستان فیض اللّہ فراق کے مطابق تھک میں صورتحال مزید سنگین ہے جہاں سیلابی ریلوں نے کم و بیش 50 مکانات بہا دیے، متعدد علاقے جھل تھل کا منظر پیش کر رہے ہیں۔ اسی علاقے میں ایک خاتون سمیت 5 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں جن میں ایک مقامی باشندہ شامل ہے جبکہ باقی 4 کا تعلق دیگر صوبوں سے بتایا گیا ہے۔ مزید 4 افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ 15 سے زائد افراد تاحال لاپتا ہیں۔ سیلابی ریلے میں تقریباً 15 گاڑیاں بھی بہہ گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان، شاہراہ تھک بابوسر پر سیلابی ریلے کی تباہ کاریاں، 3 سیاح جاں بحق، 15 سے زائد لاپتا
شاہراہ بابوسر پر ایک گرلز اسکول، 2 ہوٹل، ایک پن چکی، گندم ڈپو، پولیس چوکی اور ٹورسٹ پولیس شلٹر مکمل طور پر تباہ ہوچکے ہیں۔ سیلاب سے شاہراہ سے متصل 50 سے زائد مکانات ملیا میٹ ہوچکے ہیں، 8 کلومیٹر سڑک شدید متاثر ہے اور کم از کم 15 مقامات پر روڈ بلاک ہوچکی ہے۔ تھک بابوسر میں 4 اہم رابطہ پل بھی مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں۔
???? دنیور، گلگت بلتستان_
سیلاب نے خطرناک صورت اختیار کر لی ہے
دنیور میں سیلاب گھروں میں داخل ہو گیا!
گلگت شہر اور گردونواح میں سیلابی خطرہ
گلگت کے نواحی علاقوں دنیور اور ملحقہ دیہی گاؤں میں گزرنے والی ندیوں میں اچانک پانی کی سطح بلند ہو گئی ہے، اور کئی مقامات پر سیلاب کی… pic.twitter.com/Q1kVyrMm9i
— Gilgit Baltistan Tourism. (@GBTourism_) July 22, 2025
سیلاب سے نہ صرف رہائشی املاک متاثر ہوئی ہیں بلکہ ہزاروں فٹ عمارتی لکڑی بھی پانی میں بہہ گئی ہے، جبکہ 2 مساجد بھی شہید ہوچکی ہیں۔ تھک بابوسر میں مواصلاتی نظام مکمل طور پر درہم برہم ہو چکا ہے جس کے باعث کئی سیاحوں کا اپنے خاندانوں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ لاپتا سیاحوں کی تلاش کا عمل جاری ہے، جبکہ اب تک 200 سے زائد سیاحوں کو ریسکیو کرکے چلاس پہنچایا گیا ہے، جہاں سے وہ اپنے اہلخانہ سے دوبارہ رابطے میں آچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: دیامر: ’حقوق دو ڈیم بناؤ‘ تحریک کا آغاز، مظاہرین نے قرآن پاک پر حلف کیوں اٹھایا؟
متاثرہ علاقوں میں محکمہ صحت دیامر کی جانب سے میڈیکل کیمپ قائم کر دیا گیا ہے اور چلاس جلکھڈ روڈ کی بحالی کا کام بھی جاری ہے۔ تتا پانی اور لال پڑی سمیت دیگر مقامات پر قراقرم ہائی وے کو چھوٹی گاڑیوں کے لیے کھول دیا گیا ہے تاکہ امدادی سرگرمیوں کو ممکن بنایا جاسکے۔ تاہم بابوسر روڈ پر ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور تمام تر ٹریفک معطل کردی گئی ہے۔
#سیلاب
ترجمان حکومت #گلگت_بلتستان فیض اللہ فراق کے مطابق ضلع دیامر چلاس شہر کے گردو نواح میں شدید بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی اور واپڈا کالونی زیر آب گئی ہے، جہاں کئی افراد موجود ہیں۔
ترجمان کے مطابق چھوٹی گاڑیوں کے لیے شاہراہِ قراقرم کھول دی گئی، تاہم بابوسر کا راستہ… pic.twitter.com/MGD5SZxw2z
— Abdul Jabbar Nasir (عبدالجبارناصر) (@ajnasir) July 22, 2025
ڈپٹی کمشنر دیامر عطا الرحمٰان کاکڑ نے بتایا کہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے جو 24 گھنٹے کام کرے گا، اور عوام کو کسی بھی ایمرجنسی میں فوری مدد کے لیے فراہم کردہ نمبرز پر رابطے کی ہدایت کی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news تھک بابو سر چلاس دیامر سیلاب گلگت بلتستان