ویب ڈیسک: لاہور کو دوبارہ "باغوں کا شہر" بنانے کے لیے "رنگ آف لاہور" اور "لنگز آف لاہور" منصوبوں کے نئے مرحلے کا آغاز کر دیا گیا۔ 

پنجاب کی سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے شاہدرہ کے داخلی مقام پر "لنگز آف لاہور" منصوبے کا افتتاح کیا۔ اس منصوبے کے تحت دریائے راوی کے دونوں کناروں پر 800 ایکڑ رقبے پر تین کروڑ درخت لگانے کی مہم شروع کر دی گئی ہے۔

خبردار ! رات گئے تک جاگنا اچھا نہیں۔۔

بی آر بی نہر، لاہور نہر، ہڈیارہ نالہ، ایم 11 اور ایم 2 موٹروے سے ملحقہ 814 ایکڑ اراضی پر مزید 50 لاکھ درخت لگائے جا رہے ہیں۔ لاہور کے گرد سبز حصار بنانے کے لیے 18 ایکڑ سے زائد رقبے پر 70 لاکھ سے زائد سایہ دار اور پھل دار درخت لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔  

"پلانٹ فار پاکستان" میگا پراجیکٹ کے تحت مجموعی طور پر 4 کروڑ 25 لاکھ پودے لگانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ "لنگز آف لاہور" منصوبہ یکم فروری 2025 کو شروع ہوا اور 30 اپریل تک مکمل ہوگا، اس دوران اڑھائی لاکھ درخت لگانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ اب تک دریائے راوی کے کنارے "نیو برج" کے 50 میں سے 30 ایکڑ رقبے پر ایک لاکھ سے زائد درخت لگا دیے گئے ہیں۔  

پنجاب: بائیکس گرین لین منصوبہ اخراجات, درخواست پر ہائیکورٹ آفس کا اعتراض برقرار

اس منصوبے میں لگائے جانے والے تمام درختوں کو جیو ٹیگ کیا گیا ہے تاکہ ان کی مسلسل نگرانی اور دیکھ بھال ممکن ہو سکے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ کروڑوں درخت لاہور کے لیے آکسیجن کے جنریٹرز ثابت ہوں گے اور شہر کو اسموگ سے نجات دلانے میں مدد دیں گے۔ ان کے مطابق وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کا "گرین رنگ آف لاہور" منصوبہ لاہور کو ایک سرسبز اور شاداب شہر میں بدل دے گا۔  

افسران و ملازمین کے لیے خوشخبری

مریم اورنگزیب نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس شجرکاری مہم میں بھرپور حصہ لیں کیونکہ یہ آنے والی نسلوں کی صحت اور زندگی سے جڑا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک پودا لگانے کا مطلب اسموگ کا خاتمہ ہے اور ہر درخت آلودگی کے خلاف ایک سپاہی کی طرح کردار ادا کرے گا۔

Ansa Awais Content Writer.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: لاہور لاہور لاہور لاہور لاہور لاہور لاہور لاہور لاہور لاہور لنگز آف لاہور لگانے کا کے لیے گیا ہے

پڑھیں:

ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے‘ چیئرمین راشد لنگڑیال

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251104-08-28

 

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا ہے کہ ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں وزیر خزانہ و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹیکس سے متعلق بجٹ میں منظور ہونے والے اقدامات پر عمل پیرا ہیں، مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس اصلاحات میں وقت درکار ہوتا ہے، پہلی بار ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح میں 1.5 فیصد اضافہ ہوا ہے، انفرادی ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، ہمیں ٹیکس وصولی کو جی ڈی پی کے 18 فیصد پر لے کر جانا ہے، ٹیکس اصلاحات ایک سال میں مکمل نہیں ہو سکتی، اس سال انکم ٹیکس گوشواروں میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھ کر 59 لاکھ ہوگئی ہے، ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے، وفاق سے 15فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرنا ہے، ریونیو کے لیے  صوبوں کے اوپر اتنا دباؤ نہیں جتنا وفاق پر ہے۔ راشد لنگڑیال نے کہا کہ اس سال انفرادی ٹیکس ریٹرنز فائلنگ میں 18 فیصد اضافہ ہوا، ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی ہے، ایف بی آر کو تمام اداروں کا تعاون حاصل ہے۔

 

مانیٹرنگ ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • 50 لاکھ گھر اور 1 کروڑ نوکریوں والے سارے وعدے جھوٹے تھے: عظمیٰ بخاری
  • پنجاب میں شفاف منصوبے اور فلاحی اقدامات جاری ہیں، عظمیٰ بخاری
  • ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے‘ چیئرمین راشد لنگڑیال
  • سعودی کم خرچ ایئر لائن نے لاہور کے لیے پروازیں شروع کر دیں
  • نئے ٹیکس نہیں لگانے پڑیں گے، ایف بی آر چیئرمین کا مؤقف
  • ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے: چیئرمین ایف بی آر
  • عراق میں نیا خونریز کھیل۔۔۔ امریکہ، جولانی اتحاد۔۔۔ حزبِ اللہ کیخلاف عالمی منصوبے
  • چین نے پنجاب میں معاشی اور تکنیکی تعاون کے منصوبے کے لیے 20لاکھ ڈالر کی رقم جاری کردی
  • ماہرین نے فضائی آلودگی اور اسموگ میں کمی کا حل بتا دیا
  • جماعت اسلامی کا احتجاجی مارچ ‘ ریڈ لائن منصوبہ فوری مکمل و حتمی تاریخ دینے کا مطالبہ