نوجوان بیٹر حسن نواز نے نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں شاندار سنچری اسکور کی جس پر ٹیم سے باہر موجود کرکٹرز بابر اعظم اور محمد رضوان نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

جمعہ کے روز پاکستان نے پانچ میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے تیسرے میچ میں میزبان نیوزی لینڈ کو 9 وکٹوں سے شکست دی۔ نیوزی لینڈ نے 205 رنز کا ہدف دیا، جسے گرین شرٹس نے حسن نواز کی شاندار سنچری کی بدولت صرف 16 اوورز میں مکمل کر لیا۔

اوپنر محمد حارث نے 41 رنز بنائے جبکہ حسن نواز نے 44 گیندوں پر سنچری اسکور کی۔ کپتان سلمان علی آغا نے بھی ان کا بھرپور ساتھ دیتے ہوئے 31 گیندوں پر 51 رنز بنائے۔ حسن نواز نے بابر اعظم کا پاکستان کی جانب سے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں تیز ترین سنچری کا ریکارڈ توڑا۔

22 سالہ حسن نواز کی اس شاندار کارکردگی پر ون ڈے ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے انسٹاگرام اسٹوری پر حسن نواز کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ حسن اور پاکستان ٹیم نے شاندار پرفارمنس دکھائی۔

اس کے علاوہ، بابر اعظم نے بھی انسٹاگرام اسٹوری پر حسن نواز اور محمد حارث کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ "تم پر فخر ہے"۔

واضح رہے کہ محمد رضوان کو پاکستان ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی کپتانی سے ہٹا کر سلمان علی آغا کو کپتان بنایا گیا ہے جبکہ بابر اعظم کو بھی کیویز کے خلاف ٹی ٹوئنٹی ٹیم سے ڈراپ کیا گیا ہے۔

نیوزی لینڈ کو پانچ میچوں کی سیریز میں پاکستان کے خلاف 1-2 کی برتری حاصل ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: حسن نواز کی نیوزی لینڈ محمد رضوان ٹی ٹوئنٹی

پڑھیں:

پاکستان اور سعودی عرب کا تاریخی دفاعی معاہدہ،ایک پر حملہ دونوں پر حملہ تصور ہوگا

ریاض :  ایک ملک کے خلاف جارحیت دونوں کیخلاف تصور ہوگی، پاک سعودیہ کا دفاعی معاہدہ طے پا گیا۔سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین "اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے" (SMDA) معاہدے پر دستخط کیے۔یہ معاہدہ جو دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے، اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ دفاع و تحفظ کو مضبوط بنانا ہے۔معاہدے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ایک ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب اور پاکستان کی 8 دہائیوں پر محیط تاریخی شراکت داری ہے.دونوں ممالک میں مشترکہ اسٹریٹجک مفادات اور قریبی دفاعی تعاون کے تناظر میں معاہدہ ہوا۔ وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں۔ ریاض میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کردیے ہیں۔یہ معاہدہ دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ دفاع و تحفظ کو مضبوط بنانا ہے۔معاہدے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ایک ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے اپنے اور پاکستانی وفد کے پرتپاک استقبال اور فراخدلی سے مہمان نوازی پر ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے خادم الحرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز ، ولی عہد و وزیرِ اعظم سعودی عرب شہزادہ محمد بن سلمان اور سعودی عرب کے برادر عوام کے لیے مسلسل ترقی، خوشحالی اور فلاح و بہبود کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ولی عہد نے وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی اچھی صحت، تندرستی اور پاکستان کے برادر عوام کی مزید ترقی اور خوشحالی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

قبل ازیں ریاض میں وزیرِ اعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے دو طرفہ ملاقات ہوئی ، قصر یمامہ پہنچنے پر وزیراعظم شہباز شریف اور وفد کا شاندار استقبال کیا گیا۔

وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے وفد کا سعودی شاہی پروٹوکول کے ساتھ گھڑ سواروں نے استقبال کیا. وزیرِ اعظم کو سعودی مسلح افواج کے دستوں نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ اس موقع پر دونوں ملکوں کے قومی ترانے بھی بجائےگئے۔

                 واٹس ایپ چینل
         
وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں۔

ڈان نیوز کے مطابق ریاض میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کردیے ہیں۔

یہ معاہدہ دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ دفاع و تحفظ کو مضبوط بنانا ہے۔

معاہدے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ایک ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔

وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے اپنے اور پاکستانی وفد کے پرتپاک استقبال اور فراخدلی سے مہمان نوازی پر ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے خادم الحرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز ، ولی عہد و وزیرِ اعظم سعودی عرب شہزادہ محمد بن سلمان اور سعودی عرب کے برادر عوام کے لیے مسلسل ترقی، خوشحالی اور فلاح و بہبود کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ولی عہد نے وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی اچھی صحت، تندرستی اور پاکستان کے برادر عوام کی مزید ترقی اور خوشحالی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔۔

قبل ازیں ریاض میں وزیرِ اعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے دو طرفہ ملاقات ہوئی ، قصر یمامہ پہنچنے پر وزیراعظم شہباز شریف اور وفد کا شاندار استقبال کیا گیا۔وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے وفد کا سعودی شاہی پروٹوکول کے ساتھ گھڑ سواروں نے استقبال کیا، وزیرِ اعظم کو سعودی مسلح افواج کے دستوں نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ اس موقع پر دونوں ملکوں کے قومی ترانے بھی بجائےگئے۔سرکاری پاکستان ٹیلی ویژن کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ایک دوسرے سے اپنے وفود کا تعارف کرایا۔ وزیراعظم اور سعودی ولی عہد کی ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کے مختلف پہلووں کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔ دونوں رہنما اہم علاقائی اورعالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کریں گے ۔قبل ازیں وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف سعودی عرب کے سرکاری دورے پر اسلام آباد سے ریاض پہنچ گئے ، وزیراعظم شہباز شریف ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر سعودی عرب کا دورہ کر رہے ہیں۔سرکاری ٹیلی ویژن پی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کا کنگ خالد ایئر پورٹ ریاض پہنچنے پرتپاک استقبال کیا گیا۔کنگ خالد ایئرپورٹ پر ریاض کے نائب گورنر محمد عبدالرحمٰن بن عبدالعزیز نے وزیراعظم کا استقبال کیا، ریاض آمد پر وزیراعظم کو 21توپوں کی سلامی دی گئی۔سعودی عرب کی مسلح افواج کے چاق چوبند دستے نے وزیراعظم کو سلامی پیش کی۔ایئر پورٹ پر سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی اور پاکستانی سفیر احمد فاروق اور اعلیٰ سفارتی حکام بھی موجود تھے۔وزیراعظم آفس کے مطابق نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ محمد اسحٰق ڈار، وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف، وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب، وزیرِ اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ، وفاقی وزیر ماحولیات مصدق ملک اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی وزیرِ اعظم کے ہمراہ ہیں۔ادھر وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ سعودی ایئر فورس کے جہازوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کے جہاز کے سعودی فضائی حدود میں داخل ہوتے ہی اپنی حفاظت میں لے لیا۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب حکومت کی طرف سے برادرانہ محبت اور احترام کا مظاہرہ کیا گیا، عالم اسلام میں یہ مقام اللہ کی مہربانی اور شہباز شریف کی سفارتی مہارت اور ہماری افواج کی بے مثال کامیابیوں کا ثمر ہے۔

 
  

متعلقہ مضامین

  • مکی آرتھر کی بابر اعظم کی غیر شمولیت پر حیرت
  • پاکستان ارض حرمین شریفین کا دفاع کرے گا ‘ علامہ طاہراشرفی
  • مکی آرتھر ایشیا کپ میں بابر اعظم کی عدم شمولیت پر حیران
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ طویل المدتی تعاون کا عکاس ہے: سعودی اعلیٰ عہدیدار
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ طویل المدتی تعاون کا عکاس ہے، سعودی اعلیٰ عہدیدار
  • پاک سعودی تاریخی دفاعی معاہدے پر دستخط کے بعد سعودی ولی عہد محمد بن سلمان وزیر اعظم شہباز شریف سے پرجوش انداز میں گلے ملے
  • ایک ملک پر حملہ دونوں پر حملہ؛ پاکستان سعودی عرب تاریخی دفاعی معاہدہ ہوگیا
  • پاکستان اور سعودی عرب کا تاریخی دفاعی معاہدہ،ایک پر حملہ دونوں پر حملہ تصور ہوگا
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مملکت سعودی عرب کے دورے کے حوالے سے مشترکہ اعلامیہ
  • آئی سی سی کی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ جاری، بابر کا کونسا نمبر؟