قومی اسمبلی سوالوں کت جواب دینے سے قاصرہ : وزارت کے حکام بریفنگ نہیں دیتے : وزیرمملکٹ : سیکرٹری کو طلب کریں گے : ڈپٹی سپیکزبرہم
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
اسلام آباد (وقائع نگار) جمعہ کے روز قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر میر غلام مصطفی شاہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر مملکت برائے مذہبی امور نے اپنی وزارت کے حکام بارے شکوے شکایات کے انبار لگا دئیے۔ وزیر مملکت نے ایوان کو بتایا وہ وزارت مذہبی امور سے متعلق سوالات کے جواب دینے سے قاصر ہیں۔ اس پر ڈپٹی سپیکر نے ان سے استفسار کیا کہ کیوں جواب نہیں دئیے جارہے ہیں۔ وزیر مملکت نے بتایا کہ انہیں وزارت کے حکام سوالات پر کوئی بریفنگ ہی نہیں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حج آپریشن شروع ہوچکا ہے لیکن حکام نے انہیں اس بارے بریف کرنے کے قابل ہی نہیں سمجھا۔ اس پر ڈپٹی سپیکر نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ وزارت کے ذمہ دار ہیں، آپ ان سے تحریری طورپر جواب طلب کریں، یہ کیسے جواب نہیں دیتے، اگر یہ اپنے جوابات سے ہمیں مطمئن نہ کرسکے تو پیر کو سیکرٹری اور دیگر حکام کو طلب کرلیں گے۔ وزیر صحت نے ایوان کو بتایا کہ پمز ہسپتال کی او پی ڈی پر بیرونی مریضوں کا رش بے تحاشا ہے جس سے سہولیات ناپید ہیں۔ انہوں نے ایوان کو بتایا کہ حکومت سیکٹر ایچ 16میں اس طرز کا ایک اور ہسپتال تعمیر کررہی ہے جس سے لوگوں کو بہتر سہولیات کی فراہمی ممکن ہوسکے گی۔ ایک سوال کے جواب میں ایوان کو بتایا گیا ہے کہ غیر ملکی ادویات تیار کرنے والی ادویہ ساز کمپنیوں کے خلاف گزشتہ دو سال میں 31مصنوعات کے نمونوں کو غیر معیاری قرار دیا گیا ہے۔ ایم این اے عالیہ کامران نے ایوان میں نشاندہی کی کہ وزارت مذہبی امور کے ملازمین حج مشن پر ڈیوٹی لگوا کر حج کررہے ہیں، ان پر کوئی پابندی نہیں، تاہم حد مقرر ہے۔ شرمیلا فاروقی نے توجہ دلائو نوٹس میں تنخواہ دار طبقے پر بہت زیادہ ٹیکس کے بوجھ سے پیدا ہونے والی مشکلات بارے نشاندہی کی۔ ایوان کو بتایا گیا کہ ایف بی آر نے ٹیکسوں کی وصولی میں بہت بہتری لائی ہے اور یہ اب 26 فیصد اضافے کے ساتھ نمایاں ہوا ہے۔ ڈپٹی سپیکر نے اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ڈپٹی سپیکر وزارت کے نے ایوان
پڑھیں:
ایک رات میں سب کچھ تبدیل نہیں کیا جاسکتا، وفاقی وزیر خزانہ
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ایک رات میں سب کچھ تبدیل نہیں کیا جاسکتا، کچھ وقت درکار ہے۔ آنے والے بجٹ میں ایسی اصلاحات لا رہے ہیں جن سے ملک آگے بڑھ سکے گا۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کمالیہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک سال میں وزیراعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں معاشی بہتری آئی ہے۔ اب ہر کوئی مان رہا ہے کہ ملکی معیشت میں بہتری آچکی ہے۔ آنے والے بجٹ میں ایسی اصلاحات لا رہے ہیں جن سے ملک آگے بڑھ سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایک رات میں سب کچھ تبدیل نہیں کیا جاسکتا، کچھ وقت درکار ہے۔ انہوں نے پاک بھارت جنگ کے دوران میڈیا کے کردار کو سراہا۔
یہ بھی پڑھیے قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس کب اور اس میں کیا کچھ ہوگا، شیڈول کی منظوری دیدی
انہوں نے کہا کہ کل رواں مالی سال کا اقتصادی سروے پیش کیا جائے گا جبکہ بجٹ دس جون کو پیش کیا جائے گا۔
قبل ازیں قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے شیڈول کی منظوری دیدی۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے وفاقی بجٹ 2025-26 کے اجلاس کے شیڈول کی منظوری دیدی۔ وفاقی بجٹ 2025-26 دس جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ 11اور 12 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔ 13جون کو قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ پر بحث کا آغاز ہوگا۔
یہ بھی پڑھیے اکنامک سروے کو حتمی شکل دیدی گئی، اہداف اور کارکردگی کیا رہی؟
اسپیکر قومی اسمبلی کے مطابق قومی اسمبلی میں موجود پارلیمانی جماعتوں کو قواعدو ضوابط کے مطابق وقت دیا جائے گا۔ وفاقی بجٹ 2025-26 پر بحث 21جون کو سمیٹی جائے گی۔ 22جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔
24اور 25جون کو ڈیمانڈز، گرانٹس اور کٹوتی کی تحاریک پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔ 26جون کو فنانس بل کی قومی اسمبلی سے منظوری ہوگی۔ 27جون کو ضمنی گرانٹس سمیت دیگر امور پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بجٹ پاکستان معیشت وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب