طورخم سرحد پر افغانستان کے لیے پیدل آمد و رفت بحال ہو گئی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
پشاور:
طورخم سرحد امیگریشن سیکشن میں مرمتی کام مکمل ہونے کے بعد افغانستان کے لیے پیدل آمدورفت شروع ہوگئی ہے۔
امیگریشن ذرائع کے مطابق صرف ویزا اور پاسپورٹ رکھنے والے مسافروں ہی کو افغانستان جانے کی اجازت ہوگی۔ طورخم سرحد کو پیدل آمدورفت کے لیے جمعہ کے روز بحال ہونا تھا لیکن امیگریشن سسٹم میں خرابی کے باعث جمعہ کو پیدل آمدورفت کی بحالی ممکن نہ ہوسکی۔
امیگریشن ذرائع کا کہنا ہے کہ 21 فروری کو پاکستان اور افغان فورسز کے مابین مسلح جھڑپیں ہوئیں اور افغان فورسز کی فائرنگ سے امیگریشن سسٹم کو نقصان پہنچا تھا۔
بدھ کے دن 25 روز بعد طورخم سرحدی گزرگاہ صرف مال بردار گاڑیوں اور مریضوں کے لیے کھول دی گئی تھی۔ امیگریشن ذرائع کا کہنا ہے کہ طورخم سرحد کے راستے یومیہ اوسطاً 10 ہزار مسافر آمدورفت کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
اسرائیل کا حملہ، ایران میں 50 ہزار پاکستانی موجود
مشہد میں حضرت امام رضا کے مقبرے پر زائرین عبادت میں مصروف ہیں—فائل فوٹوسفارتی ذرائع کے مطابق ایران میں موجود پاکستانیوں کی تعداد تقریباً 45 سے 50 ہزار کے درمیان ہے، ایران سے پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے ضرورت پڑی تو اقدامات کیے جائیں گے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان ایران 909 کلو میٹر لمبی سرحد پر دور دراز کے 3 انٹری و ایگزٹ پوائنٹ ہیں، تافتان، گبد اور مند کے مقامات دور دراز اور سیکیورٹی کے حوالے سے مشکل ہیں۔
سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستانی سفارت خانے کی طرف سے شہریوں کو محفوظ مقامات پر رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق اسرائیلی حملوں کے باعث زمینی اور فضائی راستے بند ہیں، ایران میں موجود پاکستانیوں میں بڑی تعداد زائرین کی ہے، پاکستانی زائرین مشہد، قم اور تہران کے مقدس مقامات پر حاضری دیتے ہیں۔
سفارتی ذرائع کے مطابق ایران میں پاکستانی طلبہ، مزدور، تاجر اور پروفیشنل بھی مقیم ہیں، زاہدان، مشہد اور تہران میں پاکستانی کمیونٹی موجود ہے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق ایران میں موجود پاکستانیوں میں کچھ تعداد ٹرانزٹ مسافروں اور دہری شہریت والوں کی بھی ہے۔