کراچی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے مصطفیٰ عامر قتل کیس میں نامزد ملزم ارمغان قریشی کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

مصطفیٰ عامر قتل کیس کی کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں سماعت ہوئی، جہاں مرکزی ملزم ارمغان قریشی کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی ہدایت پر پیش کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ارمغان نے مصطفیٰ عامر کو قتل کرنے کے بعد کیا کِیا؟ تفتیش میں نیا انکشاف

تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم کیخلاف دیگر 3 مقدمات بھی قائم ہیں، ان مقدمات میں بھی سے عدالتی ریمانڈ پر جیل کسٹڈی کردی جائے۔

عدالتی استفسار پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم کا میڈیکل 20 مارچ کو کروایا گیا جس کی رپورٹ موجود ہے،ملزم نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے 164 کا بیان نہیں دیا، جس پر عدالت نے دریافت کیا کہ ملزم نے تو خود اعتراف جرم کا کہا تھا۔

مزید پڑھیں: ملزم ارمغان کے والد کو کیوں گرفتار کیا گیا؟ پولیس نے بتادیا

ملزم ارمغان نے بتایا کہ وہ بیان رکارڈ کرانا چاہتا تھا، لیکن جوڈیشل مجسٹریٹ نے منع کردیا، جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ اس دن سے آپ کی حالت بہت بہترہے، تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم ارمغان نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو اعتراف جرم سے انکار کیا تھا۔

پولیس کے مطابق ملزم کے انکار پر جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزم کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انسداد دہشت گردی جوڈیشل ریمانڈ جوڈیشل مجسٹریٹ جیل عدالت کراچی مصطفیٰ عامر قتل کیس.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: جوڈیشل ریمانڈ جوڈیشل مجسٹریٹ جیل عدالت کراچی مصطفی عامر قتل کیس جوڈیشل مجسٹریٹ عامر قتل کیس کہ ملزم

پڑھیں:

چھاپہ یا گرفتاری؟ پولیس کے 25 افسران اداکار عامر خان کے گھر میں داخل

بھارت کے عالمی شہرت یافتہ اداکار عامر خان کے گھر اچانک 25 پولیس افسران کی پُراسرار انداز میں آمد نے مداحوں کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق عامر خان کے باندرا کے علاقے میں واقع ان کے گھر پر اچانک 25 کے قریب انسپکٹر جنرل آف پولیس کے افسران کی ٹیم پہنچ گئی۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس افسران وردی میں ملبوس اور سرکاری گاڑیوں پر اداکار کے گھر پہنچے۔

اس سے قبل عامر خان کے گھر کے اطراف سخت سیکیورٹی بھی دیکھی گئی اور کسی کو گلی میں جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی تھی۔

حتیٰ کہ میڈیا کو بھی اداکار عامر خان کے گھر سے دور رکھا گیا تاکہ پولیس افسران کی آمد کو خفیہ رکھا جا سکے۔

واقعے کی اس پُراسراریت نے مداحوں اور میڈیا میں تشویش و تجسس کی لہر دوڑا دی اور سب ہر دلعزیز اداکار کے بارے میں فکر میں مبتلا ہوگئے۔

ویڈیوز کے ساتھ ساتھ مختلف قیاس آرائیاں بھی پھیلنا شروع ہوگئیں جس نے معاملے کو مزید پیچیدہ بنادیا ہے۔

کسی نے کہا کہ یہ ممکنہ طور پر کسی دھمکی کی وجہ سے اداکار کی ہائی الرٹ سیکیورٹی کے لیے ہے۔

تاہم کچھ نے اسے فلم یا شوٹنگ ایونٹ کا حصہ سمجھا۔ مداح اس بات کی فکر میں تھے کہ اگر پولیس اتنے افسران لے کر آئے ہیں تو شاید کوئی بڑا معاملہ ہو سکتا ہے۔

باوثوق ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ یہ پولیس ٹیم ایک خیر سگالی دورے کی غرض سے پہنچی تھی جس کا مقصد عامر خان کی فلم "سرفروش" (1999) میں ان کے کردار کی مقبولیت کا اعتراف کرنا تھا۔

اس فلم میں عامر خان نے ایک ایماندار IPS افسر کا کردار ادا کیا تھا۔ پولیس نے فلم کے 25 سال مکمل ہونے پر ان کی خدمات کو سراہا اور اس احترام کے اظہار کے لیے یہ دورہ عمل میں لایا گیا۔

تاہم ؑعامر خان کی ٹیم نے میڈیا کو بتایا کہ وہ بھی ابھی اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور ابھی تک کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی قانونی یا میڈیا حکام سے رابطہ کیا جا رہا ہے تاکہ اصل وجہ معلوم ہو سکے۔

 

متعلقہ مضامین

  • میرپورخاص، زیادتی کا الزام لگانے والی خاتون بیان سے مکر گئی
  • چھاپہ یا گرفتاری؟ پولیس کے 25 افسران اداکار عامر خان کے گھر میں داخل
  • راولپنڈی: شادی شدہ خاتون قتل، ملزمان کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس تحویل میں دے دیا گیا
  • راولپنڈی: سدرہ قتل کیس میں گرفتار باپ، بھائی اور سابق شوہر نے جرم کا اعتراف کرلیا
  • کراچی میں 13 کروڑ کی ڈکیتی میں ملوث ٹک ٹاکر بہن بھائی پھر پولیس کے ہتھے چڑھ گئے
  • اسلام آباد: عدالت نے خاتون کو بلیک میل کرنیوالے ملزم کو 3 سال کی سزا سنادی
  • رینجر اہلکاروں کو کچلنے کا کیس : مرکزی ملزم کیجانب سے ٹرائل روکنے کی درخواست دائر
  • خاتون کو بلیک میل کرنے والے ملزم کو 3 سال قید، جرمانے کی سزا سنا دی گئی 
  • روس نے ایرانی سیٹلائٹ خلا میں بھیج دیا
  • بی بی بانو کیس میں اہم پیشرفت، والدہ کے ڈی این اے سیمپل فرانزک کے لیے بھیج دیے گئے