کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ کب ملے گا، جے رام رمیش
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
امت شاہ نے پارلیمنٹ میں کشمیر میں انسداد دہشتگردی آپریشنز و ترقی اور دہشتگردی پر مودی حکومت کی زیرو ٹالرنس پالیسی پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہماری حکومت دہشتگردی کو برداشت نہیں کرتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیمنٹ میں دہشتگردی کے حوالے سے مودی حکومت کی "زیرو ٹالرنس" پالیسی پر بات کی۔ اب ان کے بیان کو پیش نظر رکھتے ہوئے کانگریس کے سینیئر لیڈر جے رام رمیش نے جموں و کشمیر سے متعلق کچھ اہم سوالات امت شاہ کے سامنے رکھ دئے ہیں۔ کانگریس کمیٹی کے لیڈر نے کہا کہ امت شاہ نے بہت ساری باتیں کیں لیکن جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ کب دیں گے، اس پر کوئی بات کیوں نہیں کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ آپ جموں و کشمیر کو مکمل درجہ دینے کے بارے میں بتائیے۔ انہوں نے کہا "آپ دعویٰ کر رہے ہیں کہ جموں و کشمیر میں حالات بدل گئے ہیں تو آپ اس کو مکمل ریاست کا درجہ واپس کیوں نہیں لوٹاتے، اس پر انہوں نے کچھ نہیں کہا"۔
 
 جے رام رمیش کا کہنا ہے کہ ہم نے ایک بار پھر سوال اٹھایا کہ آپ مردم شماری کب کرائیں گے، 2021ء میں کرانی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری نہ کرانے کا ایک نتیجہ یہ ہے کہ قریب 14 کروڑ ہندوستانیوں کو نیشنل فوڈ سیکورٹی ایکٹ کا فائدہ نہیں مل رہا ہے، 15 کرروڑ ہندوستانیوں کو راشن نہیں مل پا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 4 سال ہوگئے ہیں لیکن مردم شماری نہیں ہوئی، اس پر بھی وزیر داخلہ نے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کی 2 گھنٹے کی تقریر تھی، پوری دنیا کی باتیں کر رہے تھے لیکن مردم شماری کے بارے میں کچھ بھی نہیں کہا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ کب دیں گے اس حوالے سے کچھ نہیں کہا۔
 
 جے رام رمیش نے امت شاہ کی تقریر کے حوالے سے کہا کہ یہ ایک انتخابی تقریر تھی، اس میں صرف مغربی بنگال کو نشانہ بنایا گیا، تمل ناڈو کی حکومت کو نشانہ بنایا گیا۔ ہماری جانب سے اجے ماکن نے سوال اٹھائے لیکن کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں فساد ہو رہے ہیں، وہاں پر بھی بی جے پی کی حکومت ہے، اس کے بارے میں کچھ نہیں کہا، جو اصل مسائل ہیں اس پر تو انہوں نے کچھ کہا ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست منی پور اور ناگالینڈ میں فسادات ہورہے ہیں اس بارے میں بھی کچھ نہیں بولا گیا ہے۔
 
 واضح ہو کہ مودی وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیمنٹ میں جموں و کشمیر میں انسداد دہشت گردی آپریشنز و ترقی اور دہشت گردی پر مودی حکومت کی زیرو ٹالرنس پالیسی پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہماری حکومت نہ تو دہشتگردی کو برداشت کرتی ہے اور نہ ہی دہشت گردوں کو۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ نریندر مودی کے آنے کے بعد دہشت گردی کے خلاف "زیرو ٹالرنس" کی پالیسی اپنائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے آنے کے بعد جب پلوامہ میں حملے ہوئے تو ہم نے 10 دنوں کے اندر ہی پاکستان میں داخل ہو کر سرجیکل اور ایئر اسٹرائیک کر کے سخت جواب دیا تھا۔ 
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کو مکمل ریاست کا درجہ انہوں نے کہا کہ کشمیر کو مکمل زیرو ٹالرنس وزیر داخلہ امت شاہ نے نہیں کہا کچھ نہیں ہیں کہ
پڑھیں:
شاہ محمود قریشی اور یاسمین راشد کیخلاف حکومت کی فسطائیت ختم نہیں ہو رہی: بیرسٹر سیف
—فائل فوٹوپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے تمام سیاسی قیدیوں کی قربانیاں ایک دن ضرور رنگ لائیں گی۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی اور یاسمین راشد پی ٹی آئی کا قیمتی اثاثہ ہیں، دونوں بزرگ ہیں اور بیمار بھی ہیں مگر ان کے خلاف حکومت کی فسطائیت ختم نہیں ہو رہی۔
بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ بیماری کے باوجود بھی دونوں بانی پی ٹی آئی کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ شہباز شریف اور مریم نواز کو ایک دن اس فسطائیت کا جواب دینا ہو گا۔