Islam Times:
2025-07-26@14:03:03 GMT

کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ کب ملے گا، جے رام رمیش

اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT

کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ کب ملے گا، جے رام رمیش

امت شاہ نے پارلیمنٹ میں کشمیر میں انسداد دہشتگردی آپریشنز و ترقی اور دہشتگردی پر مودی حکومت کی زیرو ٹالرنس پالیسی پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہماری حکومت دہشتگردی کو برداشت نہیں کرتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیمنٹ میں دہشتگردی کے حوالے سے مودی حکومت کی "زیرو ٹالرنس" پالیسی پر بات کی۔ اب ان کے بیان کو پیش نظر رکھتے ہوئے کانگریس کے سینیئر لیڈر جے رام رمیش نے جموں و کشمیر سے متعلق کچھ اہم سوالات امت شاہ کے سامنے رکھ دئے ہیں۔ کانگریس کمیٹی کے لیڈر نے کہا کہ امت شاہ نے بہت ساری باتیں کیں لیکن جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ کب دیں گے، اس پر کوئی بات کیوں نہیں کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ آپ جموں و کشمیر کو مکمل درجہ دینے کے بارے میں بتائیے۔ انہوں نے کہا "آپ دعویٰ کر رہے ہیں کہ جموں و کشمیر میں حالات بدل گئے ہیں تو آپ اس کو مکمل ریاست کا درجہ واپس کیوں نہیں لوٹاتے، اس پر انہوں نے کچھ نہیں کہا"۔

جے رام رمیش کا کہنا ہے کہ ہم نے ایک بار پھر سوال اٹھایا کہ آپ مردم شماری کب کرائیں گے، 2021ء میں کرانی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری نہ کرانے کا ایک نتیجہ یہ ہے کہ قریب 14 کروڑ ہندوستانیوں کو نیشنل فوڈ سیکورٹی ایکٹ کا فائدہ نہیں مل رہا ہے، 15 کرروڑ ہندوستانیوں کو راشن نہیں مل پا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 4 سال ہوگئے ہیں لیکن مردم شماری نہیں ہوئی، اس پر بھی وزیر داخلہ نے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کی 2 گھنٹے کی تقریر تھی، پوری دنیا کی باتیں کر رہے تھے لیکن مردم شماری کے بارے میں کچھ بھی نہیں کہا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ کب دیں گے اس حوالے سے کچھ نہیں کہا۔

جے رام رمیش نے امت شاہ کی تقریر کے حوالے سے کہا کہ یہ ایک انتخابی تقریر تھی، اس میں صرف مغربی بنگال کو نشانہ بنایا گیا، تمل ناڈو کی حکومت کو نشانہ بنایا گیا۔ ہماری جانب سے اجے ماکن نے سوال اٹھائے لیکن کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں فساد ہو رہے ہیں، وہاں پر بھی بی جے پی کی حکومت ہے، اس کے بارے میں کچھ نہیں کہا، جو اصل مسائل ہیں اس پر تو انہوں نے کچھ کہا ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست منی پور اور ناگالینڈ میں فسادات ہورہے ہیں اس بارے میں بھی کچھ نہیں بولا گیا ہے۔

واضح ہو کہ مودی وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیمنٹ میں جموں و کشمیر میں انسداد دہشت گردی آپریشنز و ترقی اور دہشت گردی پر مودی حکومت کی زیرو ٹالرنس پالیسی پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہماری حکومت نہ تو دہشتگردی کو برداشت کرتی ہے اور نہ ہی دہشت گردوں کو۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ نریندر مودی کے آنے کے بعد دہشت گردی کے خلاف "زیرو ٹالرنس" کی پالیسی اپنائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے آنے کے بعد جب پلوامہ میں حملے ہوئے تو ہم نے 10 دنوں کے اندر ہی پاکستان میں داخل ہو کر سرجیکل اور ایئر اسٹرائیک کر کے سخت جواب دیا تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کو مکمل ریاست کا درجہ انہوں نے کہا کہ کشمیر کو مکمل زیرو ٹالرنس وزیر داخلہ امت شاہ نے نہیں کہا کچھ نہیں ہیں کہ

پڑھیں:

قاسم، سلمان خوشی سے آئیں ،پی ٹی آئی کی تحریک سے کوئی خوف نہیں، عرفان صدیقی

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما، سینٹ میں پارلیمانی پارٹی لیڈر اور خارجہ امور کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ عمران خان کے بیٹے قاسم اور سلمان اگر پاکستان آنا چاہتے ہیں تو خوشی سے آئیں اور احتجاج کے جو طریقے انہوں نے برطانیہ میں دیکھے ہیں ان کے مطابق بیشک احتجاج بھی کریں اور پی ٹی آئی کو بھی سکھائیں۔حکومت کو پی ٹی آئی کی کسی تحریک میں دلچسپی نہیں، نہ کوئی خوف ہے، اسی لئے 5 اگست کے حوالے سے حکومت نے کوئی میٹنگ بھی نہیں بلائی۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی مذاکرات کیلئے پہلے بھی سنجیدہ نہیں تھی۔ ہمارے دروازے مذاکرات کیلئے کھلے ہیں لیکن ہم چھت پر چڑھ کر انہیں آوازیں نہیں لگائیں گے۔پی ٹی آئی، ان سے بات کرنا چاہتی ہے جو اس سے بات کرنے کیلئے تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کسی طرح کا کوئی سیاسی بحران نہیں، ریاست کا کاروبار پُرامن طریقے سے چل رہا ہے اور تمام ادارے آئین و قانون کے مطابق اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہے ہیں۔سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ سیاستدان بہادری سے جیل کاٹتے ہیں، شکایتیں اور مطالبے نہیں کیا کرتے۔ جیل میں جتنی سہولتیں عمران خان کو حاصل ہیں، کبھی کسی قیدی کو حاصل نہیں رہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور آصف علی زرداری سمیت کئی رہنماؤں نے جیلیں کاٹی ہیں لیکن کبھی کسی نے اس طرح شکایتیں نہیں کیں۔انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو دفاعی تنصیبات اور شہداء کی یادگاروں پر حملے جرم تھے تو مجرموں کو سزائیں بھی ملنی چاہییں۔پی ٹی آئی کے جن لوگوں کو سزائیں ہو رہی ہیں ان کے پاس اپیلوں کے کئی فورم موجود ہیں، نواز شریف کے کیس تو سپریم کورٹ سے شروع ہوتے اور سپریم کورٹ میں ہی ختم ہو جاتے تھے، نہ کوئی اپیل ہوتی تھی نہ دلیل۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف مسلم لیگ (ن) کے صدر کے طور پر اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، بلا وجہ بیان بازی اور تشہیر ان کا شیوہ نہیں، وقت آنے پر وہ متحرک سیاسی کردار ادا کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ طالبان گڈ ہیں یا بیڈ، انہیں افغانستان سے نکال کر کون یہاں لے کر آیا؟ٹی ٹی پی سمیت 40 ہزار طالبان عمران خان یہاں لے کر آئے تھے جس کی وجہ سے آج ہمیں دہشت گردی کے مسائل کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خارجہ امور کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر ہے، یہ کام گنڈاپور صاحب کا نہیں۔ وہ اپنے صوبے میں امن و امان اور اربوں روپے کی کرپشن پر نظر رکھیں۔ مسلم لیگ (ن) کو خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی حکومت گرانے سے کوئی دلچسپی نہیں۔خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی 12 سالہ حکومت اور وفاق میں عمران خان کی 4 سالہ حکومت کے کسی ایک بھی بڑے عوامی، فلاحی اور ترقیاتی منصوبے کا حوالہ نہیں دے سکتے۔اے پی سی میں شمولیت کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ محمود اچکزئی صاحب کے بیان کے مطابق یہ کانفرنس موجودہ حکومت کے خاتمے کیلئے بلائی جا رہی ہے، ہم کسی ایسی سازش کا حصہ کیسے بن سکتے ہیں؟

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کٰساتھ مودی کی دوستی کھوکھلی ثابت ہو رہی ہے، کانگریس
  • پی ٹی آئی کی تحریک سے کوئی خطرہ نہیں، سازشوں کا حصہ نہیں بنیں گے: سینیٹر عرفان صدیقی
  • حکومت کی پی ٹی آئی تحریک میں دلچسی نہ کوئی خوف: عرفان صدیقی
  • قاسم، سلمان خوشی سے آئیں ،پی ٹی آئی کی تحریک سے کوئی خوف نہیں، عرفان صدیقی
  • بار بار کی پابندیاں تاریخی حقائق نہیں بدل سکتیں ہیں، میرواعظ کشمیر
  • سینٹ نے پارلیمنٹیرنزکو حکومتی افسران اورآئینی اداروں کے سربرہان سے کم درجہ ملنے کے معاملے کو کمیٹی کے سپرد کردیا
  • کنگ سلمان ریلیف نے آزاد جموں و کشمیر میں 4,000 متاثرہ خاندانوں میں شیلٹر این ایف آئی کٹس کی تقسیم مکمل کر لی
  • مقبوضہ کشمیر میں جدوجہد آزادی، بھارتی ریاست کی بوکھلاہٹ آشکار
  • اسرائیلی حکومت غزہ کے عوام کو مکمل طور پر ختم کرنے کا منصوبہ بناچکی ہے، جماعت اسلامی ہند
  • سردار مسعود خان کا تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کیلئے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر مکمل عملدرآمد پر زور