سفارتخانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے عشروں کے دوران ایک مضبوط، باہمت اور وفادار قوم ہونے کا ثبوت دیا ہے، جو غیر معمولی حالات میں بھی ثابت قدم رہی ہے۔ایران اور پاکستان کی قیادتوں کے مضبوط عزم کے تحت دونوں ممالک برادرانہ تعلقات کے فروغ میں شاندار مثال قائم کر چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارتخانے اور اس کے عملے کی جانب سے عظیم پاکستانی قوم کو یومِ پاکستان کے پُرمسرت اور تاریخی موقع پر دلی مبارکباد پیش کی گئی ہے۔ ایرانی سفارتخانہ کی جانب سے حکومت اور عوامِ  کیساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح اور عظیم شاعر و مفکر علامہ محمد اقبالؒ کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا ہے۔ سفارتخانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے عشروں کے دوران ایک مضبوط، باہمت اور وفادار قوم ہونے کا ثبوت دیا ہے، جو غیر معمولی حالات میں بھی ثابت قدم رہی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایران اور پاکستان کی قیادتوں کے مضبوط عزم کے تحت دونوں ممالک برادرانہ تعلقات کے فروغ میں شاندار مثال قائم کر چکے ہیں، جو اسلامی اخوت، حسنِ ہمسائیگی، باہمی احترام اور خیرسگالی کے اصولوں پر مبنی ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یومِ پاکستان کے اس 86ویں موقع پر ہم پاکستان کی پائیدار امن، ترقی اور سلامتی کیلئے اپنی نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہا گیا ہے کہ کی جانب سے

پڑھیں:

اگر بھٹو کی حکومت برقرار رہتی تو آج پاکستان ایک خوشحال، ترقی یافتہ اور مضبوط ملک ہوتا: شرجیل میمن

سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے 5 جولائی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ 5 جولائی کا دن پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، ایک غیر آئینی اقدام کے ذریعے ملک کی پہلی منتخب عوامی حکومت کو برطرف کیا گیا،5 جولائی 1977 کو جنرل ضیا الحق نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کی قیادت میں قائم جمہوری حکومت پر شب خون مارا۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اگر بھٹو کی حکومت برقرار رہتی تو آج پاکستان ایک خوشحال، ترقی یافتہ اور مضبوط ملک ہوتا، ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے کی بنیادرکھی۔  مزدوروں اور کسانوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے اصلاحات کیں اور پاکستان کو اسلامی دنیا کے اتحاد کی علامت بنایا۔ انہوں نے کہا کہ شہید بھٹو کے خلاف یہ سازش دراصل عالمی سازش تھی جس کا مقصد پاکستان کو ایٹمی طاقت بننے سے روکنا، ترقی کے راستے کو بند کرنا تھا۔ دریں اثنا پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثارکھوڑو نے کہا ہے کہ 5 جولائی جمہوریت پر شب خون مارنے کے دن کو یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا۔ 5 جولائی 1977 آمر ضیا الحق کا شہید بھٹو کی جمہوری حکومت کا تختہ الٹنے کا اقدام تاریخ میں یوم سیاہ کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ جاری بیان میں نثار کھوڑو نے کہا کے پیپلز پارٹی نے 18 ویں ترمیم کے ذریعے آئین سے 58 ٹو بی کی شق کا خاتمہ کرواکے رات کے اندھیرے میں جمہوری حکومتوں کو گھر بھیجنے کا راستہ ہمیشہ بند کرادیا ۔  انھوں نے کہا کہ آئین کی اصل حالت میں بحالی،18 ویں ترمیم کی منظوری اور 58 ٹو بی کی شق کے خاتمے کا کریڈٹ پارلیمنٹ اور صدر آصف علی زرداری کو جاتا ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • معاہدہ اگر باعزت نہیں ہوا تو پھر حتمی جنگ ہوگی، حماس کمانڈر کا دوٹوک پیغام
  • اگر بھٹو کی حکومت برقرار رہتی تو آج پاکستان ایک خوشحال، ترقی یافتہ اور مضبوط ملک ہوتا: شرجیل میمن
  • پاکستان اور امریکا میں تجارتی مفاہمت، پاکستانی برآمدات کے لیے اُمید مضبوط
  • ایران کی پاکستان کی سفارتی حمایت کی ستائش، تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
  • وزیراعظم کی آذربائیجان کے صدر سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
  • آذربائیجان: وزیراعظم کی ایرانی صدر سے ملاقات، پاک ایران تعلقات کو مضبوط بنانے کا عزم
  • پاکستان اور آذربائیجان کے وزرائے خارجہ کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ
  • چین اور پاکستان کے درمیان ٹرانسپورٹ روابط سے عوامی تعلقات مضبوط ہو رہے ہیں
  • امریکا کی جانب سے ایران پر نئی پابندیاں، جنگ بندی کے بعد پہلا قدم
  • گورنر سندھ کی ایرانی سفارتخانے آمد، اسرائیلی جارحیت پر شدید مذمت اور یکجہتی کا اظہار