غزہ میں اسرائیلی بمباری سے ایک ہی خاندان کے سات افراد شہید
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
غزہ سٹی: اسرائیلی فضائی حملے میں ایک ہی خاندان کے سات افراد، جن میں بچے بھی شامل ہیں، شہید ہو گئے۔ یہ واقعہ شمالی غزہ کے علاقے میں ہفتے کے روز پیش آیا۔
متاثرہ خاندان کے رکن سامح المشہراوی نے بتایا کہ ان کے دو بھائی، ان کی بیویاں اور بچے بمباری کا نشانہ بنے اور سب موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔
اسرائیلی حملے کے نتیجے میں بیت لاہیا اور غزہ سٹی میں پانچ دیگر فلسطینی بھی شہید ہو گئے، جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔ جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں ہونے والے فضائی حملے میں مزید دو فلسطینی جاں بحق ہوئے۔
دوسری جانب، فلسطینی تنظیم حماس نے امریکہ کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ اس نے جنگ بندی کی پیشکش کو مسترد کیا تھا۔ حماس کا کہنا ہے کہ وہ تمام اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے تیار تھی، لیکن اسرائیل نے معاہدے کے دوسرے مرحلے پر بات چیت سے انکار کر دیا۔
غزہ میں جنگ بندی ختم ہونے کے بعد اسرائیل کی بمباری میں شدت آ چکی ہے، جس کے باعث انسانی بحران مزید سنگین ہوتا جا رہا ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
لبنان پر اسرائیلی حملے قابل مذمت: مقبوضہ کشمیر پر مودی کا بیان مسترد کرتے ہیں، پاکستان
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان نے 5 جون 2025ء کو بیروت اور لبنان جنوبی مضافاتی علاقوں پر اسرائیلی افواج کے فضائی حملوں کی پر زور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عید الاضحی کے موقع پر شروع کیے گئے یہ حملے بین الاقوامی قانون، لبنان کی خودمختاری اور 24 نومبر کے جنگ بندی کے معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہیں۔دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ طاقت کا لاپرواہی سے استعمال شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے، علاقائی عدم استحکام کو فروغ دینے اور دیرپا امن کی کوششوں کیلئے نقصاندہ ہے۔ پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں لبنان کی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔پاکستان نے بین الاقوامی برادری بالخصوص اقوام متحدہ اور جنگ بندی کے ثالثوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی قابض افواج کو جوابدہ ٹھہرانے کے ساتھ ساتھ کشیدگی میں اضافہ کو روکنے کے لیے فوری کارروائی کی جائے۔ پاکستان امن، انصاف اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں کے لیے پرعزم ہے۔مزید براں پاکستان نے نریندر مودی کا بیان مسترد کر دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کے بارے میں مودی کا گمراہ کن بیان مسترد کرتا ہے۔ ایسے بیانات کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں مظالم سے عالمی توجہ ہٹانا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔ مودی نے ایک بار پھر پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر لگایا ہے۔ مودی بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام تراشی کر رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلم شدہ متنازعہ علاقہ ہے۔ بیان بازی سے کشمیر کی قانونی اور تاریخی حیثیت تبدیل نہیں ہو سکتی۔ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں‘ کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہئے۔ اقوام متحدہ‘ انسانی حقوق کی تنظیمیں اور عالمی برادری مظالم بند کرائے۔