غزہ میں اسرائیلی بمباری سے ایک ہی خاندان کے سات افراد شہید
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
غزہ سٹی: اسرائیلی فضائی حملے میں ایک ہی خاندان کے سات افراد، جن میں بچے بھی شامل ہیں، شہید ہو گئے۔ یہ واقعہ شمالی غزہ کے علاقے میں ہفتے کے روز پیش آیا۔
متاثرہ خاندان کے رکن سامح المشہراوی نے بتایا کہ ان کے دو بھائی، ان کی بیویاں اور بچے بمباری کا نشانہ بنے اور سب موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔
اسرائیلی حملے کے نتیجے میں بیت لاہیا اور غزہ سٹی میں پانچ دیگر فلسطینی بھی شہید ہو گئے، جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔ جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں ہونے والے فضائی حملے میں مزید دو فلسطینی جاں بحق ہوئے۔
دوسری جانب، فلسطینی تنظیم حماس نے امریکہ کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ اس نے جنگ بندی کی پیشکش کو مسترد کیا تھا۔ حماس کا کہنا ہے کہ وہ تمام اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے تیار تھی، لیکن اسرائیل نے معاہدے کے دوسرے مرحلے پر بات چیت سے انکار کر دیا۔
غزہ میں جنگ بندی ختم ہونے کے بعد اسرائیل کی بمباری میں شدت آ چکی ہے، جس کے باعث انسانی بحران مزید سنگین ہوتا جا رہا ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
غزہ میں اسرائیلی فوج داخل، 3 صحافیوں سمیت 60 فلسطینی شہید
غزہ شہر میں اسرائیلی فوج نے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کردیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق کئی ہفتوں سے جاری فضائی بمباری اور بلند عمارتوں کی تباہی کے بعد اسرائیلی فوج ٹینکوں کے ساتھ شہر کے وسط میں داخل ہوگئی ہے۔ فضائی حملے بھی بدستور جاری ہیں جبکہ زمینی کارروائی میں شدت آگئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق ہزاروں افراد غزہ شہر سے محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی کررہے ہیں تاہم کئی شہری اپنے گھروں کو چھوڑنے کے لیے تیار نہیں۔
گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری سے 3 صحافیوں سمیت 60 فلسطینی شہید ہوئے جبکہ اسکولوں اور کلینکس سمیت 16 عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔
دوسری جانب اسرائیل کے دورے پر موجود امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ میں آپریشن کر رہی ہے اور ممکنہ معاہدوں کے لیے صرف چند دن یا ہفتے باقی ہیں۔