یوکرین اور امریکا کے درمیان میں ریاض میں نتیجہ خیز مذاکرات ہوئے، یوکرینی وزیردفاع
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
یوکرین کے وزیردفاع رستم عمیروف نے کہا ہے کہ ان کے ملک اور امریکا کے درمیان ریاض میں ہونے والی گفتگو نتیجہ خیز تھی۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم نے سعودی عرب کے شہر ریاض میں اہم اور کلیدی نکات پر گفتگو کی جن میں توانائی کی تنصیبات اور دیگر حساس انفراسٹرکچر کی حفاظت بھی شامل تھی۔
یوکرینی وزیردفاع نے کہا ہے کہ ان کا ملک روس کے ساتھ ایک انصاف پر مبنی اور پائیدار امن کو حقیقت بنانے کے لیے کام کررہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: روس یوکرین جنگ بندی کا معاملہ، ٹرمپ اور پیوٹن کا اہم ٹیلی فونک رابطہ
دوسری طرف امریکا کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکاف نے بھی روس یوکرین جنگ کے اختتام کے حوالے سے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے لگتا ہے کہ روس امن چاہتا ہے اور سعودی عرب میں ہونے والے مذاکرات کے بعد جنگ بندی کے حوالے سے حقیقی پیش رفت نظر آئے گی۔
واضح رہے کہ وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے مابین ہونے والی تلخ کلامی کے بعد دونوں ممالک میں شدید کشیدگی پیدا ہوگئی تھی جس کے بعد سعودی عرب میں یوکرین جنگ کے حوالے سے مذاکرات کا انعقاد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: ڈونلڈ ٹرمپ کا روس یوکرین جنگ کے خاتمے کا ’خفیہ‘ منصوبہ کیا ہے؟
ٹرمپ انتظامیہ روس اور یوکرین کے مابین جاری جنگ فوری طور پر روکنے کے لیے اقدامات کررہی ہے تاہم یوکرین اور اس کے اتحادی یورپی ممالک کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ یوکرین کے مستقبل کے لیے سیکیورٹی ضمانت اور اس کے کھوئے ہوئے علاقوں کی ملکیت کی بحالی کے بغیر جنگ بندی نہیں ہونی چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
riadh talk Russia ukrain ukrain war US امریکا روس ریاض یوکرین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا ریاض یوکرین یوکرین جنگ یوکرین کے کہا ہے کہ کے لیے
پڑھیں:
دوسرے بڑے شہر پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ، بڑا نقصان ہو گیا
روس نے یوکرین کے دوسرے بڑے شہر خارکیف پر بڑا ڈرون حملہ کیا جس میں 3 افراد ہلاک اور 21 افراد زخمی ہو گئے۔
خارکیف کے میئر کا کہنا ہے کہ روس کی جانب سے 9 میزائل اور 206 ڈرون فائر کیے گئے جس میں 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔
ان کا کہنا ہے کہ فروری 2022 میں روس کی جانب سے یوکرین کے خلاف شروع کی جانے والی جارحیت کے دوران یہ خارکیف پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ ہے جس میں بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔
یوکرین کے سرکاری ڈیٹا کے مطابق روس کی جانب سے فائر کیے گئے 174 حملوں کو فضائی دفاعی نظام کے ذریعے تباہ کیا گیا۔
دوسری جانب روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے یوکرین کی جانب سے کرسک، برینسک، کلوگا، سمولنسک اور ماسکو کی جانب فائر کیے گئے 36 ڈرونز کو گرایا گیا۔
خارکیف کے علاوہ خیرسون ریجن میں بھی روس کی شیلنگ کے نتیجے میں عمارت کے گرنے سے میاں اور بیوی ہلاک ہوئے۔