کانفرنس کی صدارت حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے سینئر رہنما محمد فاروق رحمانی نے کی جبکہ مہمان خصوصی سابق سنیٹر فرحت اللہ بابر تھے۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ نے ”یوم پاکستان“ کی مناسبت سے اسلام آبادمیں اپنے دفتر میں ایک کانفرنس کا انعقاد کیا۔ ذرائع کے مطابق کانفرنس کی صدارت حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے سینئر رہنما محمد فاروق رحمانی نے کی جبکہ مہمان خصوصی سابق سنیٹر فرحت اللہ بابر تھے۔ کانفرنس کے مقررین نے کہا کہ 23 مارچ 1940ء کو لاہور کے منٹو پارک میں پیش کی گئی قرارداد نے مسلمانوں کے لیے ایک نئی راہ متعین کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ان تمام عظیم قربانیوں کو یاد رکھنا چاہیے جو ایک آزاد وطن کے حصول کے لیے دی گئی ہیں۔ مقررین نے کہا کہ پاکستان میں شمولیت کا کشمیریوں کا خواب ایک دن ضرور پورا ہو گا۔ مقررین نے کہا کہ ہم قائداعظم محمد علی جناح کی ولولہ انگیز قیادت اور علامہ اقبال کے بصیرت افروز نظریات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم نے علامہ اقبال کے خواب کو حقیقت میں بدلنے کے لیے انتھک محنت کی۔مقررین نے کہا کہ ایک مضبوط اور مستحکم پاکستان تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مضبوط معیشت، مستحکم سیاسی نظام اور مضبوط دفاعی صلاحیت کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے حصول میں مدد فراہم کرنے کے لئے انتہائی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی مشکلات کے باوجود کشمیری عوام کی بھرپور اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت کر رہا ہے۔ انہوں نے بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ بھارت کو غیر قانونی و غیر آئینی اقدامات اٹھانے سے باز رکھے۔ کانفرنس میں ریٹائرڈ جنرل عبدالقیوم، برگیڈیر ارشد محمود، عبداللہ گل، غلام رضا نقوی، چوہدری یسین، رضوان صیفی، ،مشتاق احمد بٹ، محمود احمد ساغر، سید یوسف نسیم، سید گلشن، میر طاہر مسعود، الطاف احمد بٹ، ثناءاللہ ڈار، سید اعجاز رحمانی، حسن بنا، امتیاز وانی، داواد یوسف زئی، حاجی سلطان بٹ، جاوید جہانگیر، چوہدری شاہین اقبال، میاں مظفر، نزیر کرناہی، عدیل مشتاق، شیخ عبدالماجد، عبدالمجید لون، منظور احمد ڈار، محمد اشرف ڈار، عبدالحمید لون، راجہ پرویز، غلام نبی بٹ، خالد شبیر، آفسر خان، محمد زین العابدین اور دیگر لوگ شریک تھے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حریت کانفرنس آزاد مقررین نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

جماعت اسلامی گلگت بلتستان کے تمام حلقوں سے انتخاباات میں حصہ لے گی، ڈاکٹر مشتاق خان

تقریب سے خطاب کرتے  ہوئے ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے کہا کہ گلگت بلتستان میں قائم حکومتی ڈھانچہ عوام کے مسائل حل کرنے میں بری طرح ناکام ہوا ہے، آئے روز گلگت بلتستان اور چین بارڈر پر تاجروں سمیت، وکلاء اور دیگر ملازمین اپنے اپنے مطالبات تسلیم کرانے کے لیے سڑکوں پر ہوتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی آزاد کشمیر گلگت بلتستان کے امیر ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے کہا کہ جماعت اسلامی گلگت بلتستان کے ہر انتخابی حلقے سے بھرپور انداز سے انتخابات میں حصہ لے گی، ہمارے مسائل کے ذمہ دار نااہل قیادت اور موروثی سیاست ہے، جماعت اسلامی فرسودہ نظام اور روایتی قیادت کو تبدیل کر کے دم لے گی، جماعت اسلامی اقتدار میں آکر گلگت بلتستان میں میڈیکل کالج اور تینوں ڈویثرنز  میں خواتین اور نوجوانوں کے لیے الگ الگ جامعات قائم کرے گی، 50 ہزار نوجوانوں کو بنوقابل پروگرام کے تحت ہنرمند بنا کر باعزت روزگار کے قابل بنائے گی، اسلام آباد میں بیٹھے حکمران گلگت بلتستان  اور آزاد کشمیر میں کٹھ پتلیاں مسلط نہ کریں، تحریک آزادی کا تقاضا ہے کہ یہاں سیاسی مداخلت سے اجتناب کیا جائے،،کشمیر کی آزادی اور پاکستان کی مضبوطی کا تقاضا ہے کہ جماعت اسلامی کو اقتدار میں آنے سے نہ روکا جائے۔ ان خیالا ت کا اظہار انھوں نے یوم آزادی گلگت بلتستان کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی راجہ جہانگیر خان، غلام محمد صفی، سرور گلگتی، نقیر شاہ اور دیگر قائدین نے خطاب کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے  ہوئے ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے کہا کہ گلگت بلتستان میں قائم حکومتی ڈھانچہ عوام کے مسائل حل کرنے میں بری طرح ناکام ہوا ہے، آئے روز گلگت بلتستان اور چین بارڈر پر تاجروں سمیت، وکلاء اور دیگر ملازمین اپنے اپنے مطالبات تسلیم کرانے کے لیے سڑکوں پر ہوتے ہیں، جس سے عوام بری طرح متاثر ہو رہے ہیں لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی، گلگت بلتستان کے عوام کو حکومت صحت اور تعلیم کی سہولیات مفت فراہم کرے۔ انھوں نے کہا 20ہزار میگاوٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھنے والا یہ خطہ بجلی کی کمی وجہ سے بدترین لوڈشیڈنگ کا شکار ہے، شدید گرمی میں بھی کئی کئی گھنٹے بجلی بند رہتی ہے جس سے روزمرہ کے معاملات متاثر ہو رہے ہیں، فوری طور پر لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے۔داسو اور دیامر ڈیم کی تعمیر کا کام تیز کیا جائے، متاثرین ڈیم  کے مسائل حل کیے جائیں، آزاد کشمیراور گلگت بلتستان کو آئینی طورپر باہم مربوط کیا جائے، گلگت بلتستان کو بھی آزاد کشمیر کی طرز کا نظام حکومت دیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ریاست کے دونوں آزاد خطوں کو دو الگ یونٹس کی شکل دی جائے۔ کشمیر کونسل کو اپر ہاؤس کا درجہ دے کر ریاست کے دونوں آزاد خطوں کی برابر نمائندگی دی جائے، صدر ایک ہو اور وزراء اعظم الگ الگ ہوں، ایک ٹرم میں صدر آزاد کشمیر سے ہو اور ایک ٹرم میں صدر گلگت بلتستان سے ہو، دونو ں کو باہم مربوط کر کے تحریک آزادی کشمیر کا موثر بیس کیمپ بنایا جائے۔ گلگت بلتستان میں کرپشن اقرباء پروری کا خاتمہ کر کے تمام ترقیاتی منصوبوں کو فوری طور پر مکمل کیا جائے، منصوبے بروقت مکمل نہ ہونے کی وجہ سے ان کی لاگت کئی گنا بڑھ جاتی ہے، متحرک اور بااختیار حکومتی ڈھانچہ ہی ان مسائل سے ریاست کو نکال سکتا ہے، استور ویلی روڈ جس کا ٹینڈر بھی ہو چکا ہے، التوا کا شکار ہے، اس پر فوری کام کا آغاز کیا جائے، ریاست کے دونوں آزاد خطوں کو باہم ملانے والی شاہراہ شونٹر کی تعمیر کو یقینی بنایا جائے اور کام کا آغاز کیا جائے۔ وفاقی حکومت گلگت بلتستان میں صاف اور شفاف انتخابات کو یقینی بنائے۔

متعلقہ مضامین

  • کشمیری عوام کو گزشتہ 78برس سے حل طلب تنازعہ کشمیر کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہے، حریت کانفرنس
  • جماعت اسلامی گلگت بلتستان کے تمام حلقوں سے انتخاباات میں حصہ لے گی، ڈاکٹر مشتاق خان
  • پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کی افتتاحی تقریب کا کراچی میں انعقاد
  • ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام کانفرنس "آزادی اور ہماری زمہ داریاں"
  • مظفر آباد میں 2 روزہ ویمن ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ کا انعقاد
  • اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
  • مظفر آباد میں 2 روزہ ویمن ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ کا انعقاد
  • آزاد کشمیر و گلگت بلتستان میں ٹیکنالوجی انقلاب، 100 آئی ٹی سیٹ اپس کی تکمیل
  • آزاد کشمیر ہمیں جہاد سے ملا اور باقی کشمیر کی آزادی کا بھی یہ ہی راستہ ہے، شاداب نقشبندی
  • بی جے پی حکومت کشمیری صحافیوں کو خاموش کرانے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، حریت کانفرنس