یوتھ انیشیٹیو کے زیراہتمام مظفرآباد میں بائیک ریلی
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
ریلی بالائی اڈہ اور نلوچی پل سمیت اہم مقامات سے ہوتی ہوئی پریس کلب پر اختتام پذیر ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ یوم پاکستان پر یوتھ انیشیٹیو نے مظفرآباد میں اپر اڈہ سے نیلوچی پل تک ایک بائیک ریلی کا انعقاد کیا۔ ذرائع کے مطابق یہ ریلی اس غیر متزلزل جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے تھی جو پاکستان کے قیام کا باعث بنی۔ ریلی پاکستان اور کشمیر کے درمیان اٹوٹ رشتے کا ایک واضح مظہر ہے۔ 23 مارچ 1940ء کو قائداعظم محمد علی جناح کی قیادت میں آل انڈیا مسلم لیگ نے تاریخی قرارداد لاہور منظور کی جس میں برصغیر میںمسلمانوں کے لئے ایک علیحدہ وطن کا مطالبہ کیا گیا۔ اس قراردادوں کے محض سات برس بعد مسلمان پاکستان کی صورت میں اپنے لیے الگ وطن کے حصول میں کامیاب ہو گئے۔ ریلی بالائی اڈہ اور نلوچی پل سمیت اہم مقامات سے ہوتی ہوئی پریس کلب پر اختتام پذیر ہوئی۔ شرکاء نے پاکستان کی مسلح افواج کو شاندار خراج تحسین پیش کیا جو دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھتے ہوئے ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے والے دشمنوں کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہی ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
نریندر مودی کی ریلی سے پہلے 6 صحافیوں کو نظربند کرنا اُنکی گھبراہٹ کا مظہر ہے، کانگریس
سپریا شرینیت نے کہا بہار میں نہ سرمایہ کاری ہورہی ہے اور نہ ہی ملازمتیں بن رہی ہیں، نوجوانوں کا مستقبل بحران میں ہے کیونکہ ڈگریاں فروخت ہو رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اترپردیش کے مظفر پور میں وزیراعظم نریندر مودی کی ہوئی انتخابی ریلی سے قبل 6 صحافیوں کو نظربند کئے جانے کی خبر پر کانگریس نے اپنا تلخ ردعمل ظاہر کیا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ یہ عمل نریندر مودی اور بہار کی این ڈی اے حکومت کی گھبراہٹ ظاہر کرتا ہے۔ اس معاملے میں کانگریس کی سینیئر لیڈر اور قومی ترجمان سپریا شرینیت نے آج مظفر پور میں ایک پریس کانفرنس کی۔ اس دوران میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کل مظفر پور سے خبر آئی کہ وزیراعظم نریندر مودی کی ریلی سے قبل 6 صحافیوں کو نظربند کیا گیا۔ اس سے یہ سوال اٹھتا ہے کہ نریندر مودی آخر کیوں گھبراتے ہیں، جو صحافی سوال پوچھتے ہیں، حقیقت حال سامنے رکھتے ہیں، سچائی کو عوام تک لے جاتے ہیں، ان سے نریندر مودی کیوں گھبراتے ہیں۔
 
 پریس کانفرنس میں طنزیہ انداز اختیار کرتے ہوئے سپریا شرینیت نے کہا کہ نریندر مودی اُن لوگوں کو انٹرویو دیتے ہیں جو سوال کرتے ہیں "آپ تھکتے کیوں نہیں، آپ کوئی ٹانک پیتے ہیں کیا، آپ جیب میں بٹوا رکھتے ہیں کیا"۔ کانگریس لیڈر نے سوال اٹھایا کہ نریندر مودی اور انتظامیہ کو کس بات کا خوف تھا، کیا وہ اس لئے خوفزدہ تھے کہ جو چینی مل کے مزدور مظاہرہ کر رہے تھے، صحافی ان کی سچائی سامنے رکھ دیتے تو ماحول بدل جاتا، کیا جمہوریت میں سوال نہیں پوچھے جائیں گے، کیا انتظامیہ طے کرے گا کہ میڈیا کہاں نظر آئے گا اور کہاں نہیں، وہ آگے کہتی ہیں کہ جمہوریت میں میڈیا کو چوتھا ستون کہا گیا ہے، جس کے ہاتھ میں اقتدار ہے، طاقت ہے، ریسورس ہے، ان سے سوال پوچھنے کا کام میڈیا کا ہے۔
 
 انہون نے کہا "میں کہنا چاہتی ہوں کہ کانگریس پارٹی ہمیشہ بے خوف صحافیوں کے ساتھ کھڑی ہے، ان کی حمایت کرے گی، آپ کے سوال پوچھنے کے حق کو بلند کرے گی"۔ بہار کے موجودہ حالات اور نوجوانوں کے تاریک مستقبل کا ذکر بھی سپریا شرینیت نے پریس کانفرنس میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں نہ سرمایہ کاری ہو رہی ہے اور نہ ہی ملازمتیں بن رہی ہیں، نوجوانوں کا مستقبل بحران میں ہے کیونکہ ڈگریاں فروخت ہو رہی ہیں۔ بی اے کی ڈگری 70 ہزار سے ایک لاکھ روپے، نرسنگ کی ڈگری 3.5 لاکھ سے 4 لاکھ روپے، پیرامیڈیکل کی ڈگر 25 ہزار روپے، ٹیکنیشین کی ڈگری 30 ہزار روپے، بی فارما کی ڈگری 3.5 لاکھ روپے، بی ایڈ کی ڈگری 1.5 لاکھ روپے سے 2 لاکھ روپے میں بیچی جا رہی ہے۔