سابق بھارتی اسپنر ہربھجن سنگھ انگلش فاسٹ بولر جوفرا آرچر کیخلاف نسلی ریمارکس پر تنازع میں پھنس گئے۔ 

اتوار کو سن رائزرز حیدرآباد اور راجستھان رائلز کے درمیان ہونے والے میچ کے دوران انڈین پریمیئر لیگ کے کمنٹیٹر  ہربھجن سنگھ نے انگلش فاسٹ بولر جوفرا آرچر کے بارے میں نسلی تعصب پر مبنی الفاظ استعمال کیے۔

ہربھجن سنگھ نے دورانِ کمنٹری کہا کہ لندن میں کالی ٹیکسی کا میٹر تیز بھاگتا ہے اور یہاں پر آرچر صاحب کا میٹر بھی تیز بھاگا ہے۔

یہ بیان سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر ایک طوفان آگیا اور کئی صارفین نے ہربھجن سنگھ پر نسلی تعصب کا الزام عائد کرتے ہوئے ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں: جوفرا آرچر نے آئی پی ایل کی تاریخ کا مہنگا ترین اسپیل کروا دیا

ایک صارف نے لکھا کہ یہ شرمناک اور ناقابلِ قبول ہے، ہربھجن سنگھ کو فوری طور پر کمنٹری پینل سے معطل کرنا چاہیے۔

ایک اور صارف نے کہا کہ آئی پی ایل جیسے بڑے ایونٹ میں اس قسم کے بیانات کی کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیے۔  

سوشل میڈیا پر شدید تنقید اور ردعمل کے باوجود ہربھجن سنگھ نے اب تک اس معاملے پر کوئی وضاحت یا معذرت پیش نہیں کی۔  

یاد رہے کہ گزشتہ روز راجستھان رائلز کیخلاف میچ میں سن رائزرز حیدرآباد نے 286 رنز کا پہاڑ کھڑا کر دیا، جو آئی پی ایل کی تاریخ کا دوسرا سب سے بڑا اسکور تھا۔

ایشان کشن اور ٹریوس ہیڈ کی شاندار بیٹنگ کی بدولت یہ اسکور ممکن ہوا۔ دوسری جانب راجستھان رائلز 242 رنز بنا کر ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی۔  

جوفرا آرچر کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی، انہوں نے 4 اوورز میں 76 رنز دیے اور ایک بھی وکٹ حاصل نہ کر سکے، انکا یہ اسپیل آئی پی ایل کی تاریخ کا مہنگا ترین اسپیل ثابت ہوا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ہربھجن سنگھ پی ایل

پڑھیں:

پارلیمنٹ میں بھارت چین تعلقات کے تمام پہلوؤں پر بحث کی جائے، کانگریس

جئے رام رمیش نے کہا کہ لیفٹیننٹ جنرل راہل سنگھ نے عوامی طور پر اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ کی مداخلت پر ہندوستانی فوج کے "آپریشن سندور" کو اچانک روک دئے جانے کے بعد سے کیا تبادلہ خیال ہورہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے فوج کے ڈپٹی چیف لیفٹیننٹ جنرل راہل سنگھ کے ایک انکشاف پر مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ جئے رام رمیش نے کہا کہ مودی حکومت کو پارلیمنٹ میں بھارت چین تعلقات پر بحث کے لئے رضامندی ظاہر کرنی چاہیئے، تاکہ پڑوسی ملک کے ذریعہ براہ راست اور پاکستان کے ذریعہ سے ہندوستان کو دی جانے والی جیو-پالیٹیکل اور معاشی چیلنجز پر اجتماعی رد عمل کے لئے عام اتفاق ظاہر کیا جا سکے۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے کہا کہ لیفٹیننٹ جنرل راہل سنگھ نے عوامی طور پر اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی مداخلت پر پاکستان کے خلاف ہندوستانی فوج کے "آپریشن سندور" کو اچانک روک دئے جانے کے بعد سے کیا تبادلہ خیال ہو رہا ہے۔

جئے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری کردہ پوسٹ میں لکھا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل سنگھ نے کچھ تفصیل ظاہر کی ہے کہ چین نے پاکستانی فضائیہ کی مدد کی تھی۔ یہ وہی چین ہے جس نے پانچ سال قبل لداخ میں "اسٹیٹس کیو" کو پوری طرح سے ختم کر دیا تھا لیکن بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے 19 جون 2020ء کو عوامی طور پر اسے کلین چٹ دے دی تھی۔ جئے رام رمیش کا کہنا ہے کہ پانچ سال سے کانگریس پارلیمنٹ میں بھارت چین تعلقات کے تمام پہلوؤں پر بحث کا مطالبہ کر رہی ہے لیکن مودی حکومت نے لگاتار ایسی بحث سے انکار کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت کو کم از کم اب متفق ہونا چاہیئے تاکہ پاکستان کے ذریعہ سے بھارت کے سامنے پیش کی جانے والی جیو-پالیٹیکل اور معاشی چیلنج پر اجتماعی ردعمل کے لئے عام اتفاق قائم کیا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • چین نے بھارت پاکستان تنازع کے بعد رافیل کی فروخت متاثر کرنے کے لیے مہم چلائی: فرانس
  • مودی سرکار کی سکھ رہنماؤں کو قتل کرنے کی مہم بے نقاب
  • پنجاب میں بارش کا رواں اسپیل کب تک جاری رہے گا؟ پی ڈی ایم اے نے بتا دیا
  • اسپیکر تنخواہ تنازع،حنیف عباسی کی خواجہ آصف پر تنقید،ڈسپلن کی خلاف ورزی کا الزام
  • پاکستان میں مون سون کا نیا اسپیل: یومِ عاشور پر شدید بارش کا الرٹ جاری
  • مون سون کا نیا اسپیل پاکستان میں داخل، بیشتر علاقوں میں موسلادھار بارش کا امکان
  • بھارت کیخلاف جیمی اسمتھ کی شاندار سنچری، انگلینڈ کے لیے نئی تاریخ رقم
  • پارلیمنٹ میں بھارت چین تعلقات کے تمام پہلوؤں پر بحث کی جائے، کانگریس
  • بھارت کے ساتھ لڑائی میں چین نے پاکستان کی براہ راست مدد کی، بھارتی جنرل
  • وزیرِاعظم نے بھارت کیساتھ حالیہ تنازع پر حمایت کرنے پر آذربائیجان کا شکریہ ادا کیا