واشنگٹن(انٹرنیشنل‌ڈیسک)ایمازون کے بانی جیف بیزوس نے دوسری شادی کافیصلہ کرلیا، وہ اور ان کی منگیتر لورین سانچیز اس موسم گرما میں اٹلی کے شہر وینس میں شادی کے بندھن میں بندھنے جا رہے ہیں۔

یہ شادی منگنی کے دو سال بعد ہو رہی ہے دونوں نے مئی 2023 میں منگنی کی تھی ،اس سے قبل 61 سالہ بیزوس اور 55 سالہ سانچیز نے اپنی سابقہ شادیوں کا اختتام 2019 اور 2023 میں کیا تھا۔

ایک رپورٹ کے مطابق جوڑے نے شادی کے دعوت نامے بھیجنے کا عمل شروع کر دیا ہے،اگرچہ شادی کی حتمی تاریخ ابھی راز میں رکھی گئی ہے لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تقریب ممکنہ طور پر جون میں منعقد ہو سکتی ہے۔

زیرگردش افواہوں کے مطابق جوڑا اپنی شادی جیف بیزوس کے لگژری 500 ملین ڈالر کے سپریاٹ ”کورو“ پر کرے گا جو اٹلی کے ساحل کے قریب موجود ہو گا، اس مقام کی خاص اہمیت ہے کیونکہ یہ وہی جگہ ہے جہاں بیزوس نے سانچیز کو پروپوز کیا تھا اور بعد میں منگنی کی تقریب بھی یہیں منعقدکی تھی۔

اس شادی کی مہمانوں کی فہرست میں ٹیکنالوجی اور انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کی کئی نامور شخصیات شامل ہونے کی توقع ہے۔

منگنی کی تقریب میں مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس اور ان کی ساتھی پاؤل ہرد سمیت کئی مشہور شخصیات نے شرکت کی تھی جبکہ تقریب میں اوپرا ونفری، کرس جینر، سلمیٰ ہائیک پینالٹ، باربرا اسٹریسینڈ، مرانڈا کر، سوکی واٹر ہاؤس اور رابرٹ پیٹنسن جیسے شوبزستاروں نے بھی شرکت کی تھی۔

لورین سانچیز نے 2018 میں جیف بیزوس کے ساتھ ڈیٹنگ شروع کی تھی اورجولائی 2019 میں بیزوس کی اپنی پہلی بیوی میکنزی سکاٹ سے طلاق کے بعد اپنی محبت کا باضابطہ اعلان کیا تھا۔

ارب پتی بیزوس نے 2023 میں اپنے سپر یاٹ پر یورپ کے سفر کے دوران سانچیز کو پروپوز کیااور اگلے ہی دن سانچیز کو ایک بڑی ہیرے کی انگوٹھی پہنے دیکھا گیا، جس کی مالیت تقریباً ڈھائی ملین ڈالر تھی۔

لورین سانچیز 1969 میں امریکی شہر البوکرکی میں پیدا ہوئیں، وہ ایک سابق براڈکاسٹ جرنلسٹ ہیں جنہوں نے بطور انٹرٹینمنٹ رپورٹر اور نیوز اینکر کام کیا۔

اس سے قبل سانچیزنے ہالی ووڈ ایجنٹ پیٹرک وائٹسل سے شادی کی تھی ، جن سے ان کے دو بچے ایلا اور ایون ہیں، اس کے علاوہ سابق این ایف ایل کھلاڑی ٹونی گونزالیز سے بھی ان کا ایک 23 سالہ بیٹا بھی ہے۔
مزیدپڑھیں:پی ایس ایل 10: کراچی کنگز نے جارح مزاج آسٹریلوی بیٹر کو کپتان مقرر کر دیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: جیف بیزوس کی تھی

پڑھیں:

ڈیرہ اسماعیل خان، برسی امام خمینی

اسلام ٹائمز: شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ محمد رمضان توقیر نے کہا کہ امام خمینی (رح) نے استعمار کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی اور انکے ہی شاگرد یہ فریضہ آج بھی سرانجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آیت اللہ شہید سید ابراہیم رئیسی نے اسی سلسلے میں جام شہادت نوش کیا، آج کل بھی انقلاب لانے کی باتیں کی جا رہی ہیںو لیکن زبانی کہنے اور پوائنٹ سکورنگ تو ہو سکتا ہے، انقلاب کهلئے عملی میدان میں آنا پڑے گا اور استعمار کو آنکھیں دکھانی ہونگی۔ رپورٹ: سید عدیل عباس

بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی رح کی 36ویں برسی کی مناسبت سے پاکستان کے مختلف شہروں میں تقریبات اور اجتماعات کے انعقاد کا سلسلہ جاری ہے، ان پروگرامات میں امام رح کی دین مبین اسلام کی خاطر پیش کی گئی خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا گیا اور اسلام کی انقلابی فکر کو اجاگر کرنے اور اسلام کو استعماری پنجوں سے آزاد کرانے کی روش کو امت مسلمہ کیلئے قابل تقلید مثال قرار دیا گیا۔ اسی طرح کی ایک تقریب گذشتہ روز ڈیرہ اسماعیل خان میں منعقد ہوئی، شیعہ علماء کونسل کے زیراہتمام جامعۃ النجف و الکوثر اسکول کوٹلی امام حسینؑ میں منعقدہ اس برسی کی تقریب میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے امام خمینی رح کو کسی خاص مکتب فکر کا نہیں، بلکہ امت مسلمہ کا تاریخی رہبر قرار دیا۔ انہوں نے امام راحل رح کی انقلابی و سیاسی فکر کو موجودہ مسلم حکمرانوں کیلئے رول ماڈل ٹھہرایا۔

اس موقع پر شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ محمد رمضان توقیر نے کہا کہ امام خمینی رح نے استعمار کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی اور ان کے ہی شاگرد یہ فریضہ آج بھی سرانجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آیت اللہ شہید سید ابراہیم رئیسی نے اسی سلسلے میں جام شہادت نوش کیا، آج کل بھی انقلاب لانے کی باتیں کی جارہی ہیں لیکن زبانی کہنے اور پوائنٹ سکورنگ تو ہو سکتا ہے، انقلاب کے لئے عملی میدان میں آنا پڑے گا اور استعمار کو آنکھ دکھانی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین ہمیں پکار رہا ہے، ہم جملہ مظلومین کی حمایت کرتے ہیں، اسلامی ممالک کو ایران جیسی جرات اور بہادری کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور استعمار کو دو ٹوک انداز میں اپنا موقف واضح کرنا چاہیے کہ فلسطین کے مسلمان بے یار مددگار نہیں بلکہ اسلامی ممالک ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نازک دور سے گزر رہا ہے، پاک افواج نے دشمن کے دانت کھٹے کر دیئے۔

علاوہ ازیں شیعہ علماء کونسل کے صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا کاظم عباس نے کہا کہ دنیا میں باطل کے نمائندے رہیں گے تو مقابلے میں حق کے نمائندے بھی رہیں گے، امام خمینی رح کے پیروکار آج بھی اللہ اور قرآن پر یقین و ایمان رکھتے ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا ناصر توکلی نے کہا کہ امام خمینی رح اتحاد امت کے داعی اور مسلمانوں کے لیے غنیمت تھے، مسلمانوں پر جہاد اور سرمایہ داری کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ مسلم ممالک یک جا ہو جائیں تو امریکا و اسرائیل نہیں ٹھہر سکیں گے۔ خاکسار تحریک خیبر پختونخوا کے ناظم میاں اللہ دتہ ساجد نے کہا کہ ہمیں اپنی جدوجہد میں رسول اللہ کی تریسٹھ سالہ زندگی کے ہر ہر لمحے کی پیروی کرنی چاہیے. ان کی پیروی کے بغیر زندگی کا ایک سال بھی کسی باطل نظام کے تحت گزارنا شرک عظیم ہے، امام خمینی انقلاب کا استعارہ بن چکے ہیں۔

سینیئر صحافی و کالم نگار ابوالمعظم ترابی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام میں قیادت کا بحران ہے، فلسطین اور مقبوضہ جموں و کشمیر سمیت دنیا بھر کے مظلوم انسانوں کو مظلومیت سے نجات دلوانے کے لیے امام خمینی رح اور ان کے ہم نواؤں جیسی قیادت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت امام خمینی رح کے اسلامی انقلاب پر قائم ایران امریکا و اسرائیل اور ان کے اتحادیوں کے خلاف ڈٹ کر کھڑا ہوا ہے، ہمیں بھی ان کی پیروی کرتے ہوئے حق اور مظلومین کے ساتھ ٹھہرنا چاہیے۔ برسی کے اجتماع کے اختتام پر قراردادیں پیش کی گئیں کہ مسلم ممالک اسرائیل کے خلاف اہل غزہ اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کی سیاسی، سفارتی، اخلاقی اور جو بھی ممکن ہو مدد و معاونت کریں، پاک، بھارت جنگ میں پاکستان کی فتح اور پاک افواج کی کامیابیوں پر خراج تحسین پیش کرتے اور عہد کرتے ہیں کہ بھارت کے خلاف جنگ میں پاک افواج کے شانہ بہ شانہ تھے، ہیں اور رہیں گے۔

قرار داد میں کہا گیا کہ آمدہ محرم الحرام کے موقع پر حکومت باہمی معاہدات پر عمل درآمد یقینی بنائے اور اس کے ساتھ ساتھ عوام بہم اتحاد و اتفاق اور یک جہتی کا مظاہرہ کریں۔ کوئی بھی فریق کسی دوسرے فریق کی دل آزاری نہ کرے۔ اس موقع پر تقریب میں موجود تمام شرکاء نے اب قرادادوں کی ہاتھ اٹھا کر منظوری دی۔ تقریب کے آخر میں علامہ محمد رمضان توقیر و دیگر مقررین نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امام خمینی کے خط پر چل کر ہی آج کے دور کی استعماری سازشوں سے امت مسلمہ کو بچایا جاسکتا ہے، آج جس بھی قوم پر مشکل وقت آتا ہے تو وہ دعا کرتی ہے کہ ہمیں بھی ایک خمینی ملے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں بے گناہ مسلمانوں کو روزانہ بے دردی سے شہید کیا جارہا ہے تاہم مسلم حکمرانوں کی مجرمانہ خاموشی قابل مذمت ہے۔ امریکہ و اسرائیل کی خباثتوں کا مقابلہ کرنے کیلئے امام خمینی رح کی سیاسی حکمت عملی کو اپنانا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • بہاولپور: ایک بہن نے دوسری بہن کو گولی مار دی
  • منڈی بہاوالدین: سگی ماں نے دوسری شادی کے لیے 8 سالہ بیٹی کو قتل کر دیا
  • ہسپانوی اپوزیشن کی میڈرڈ میں بڑی ریلی، نئے الیکشن کا مطالبہ
  •  اسپین میں وزیرِاعظم سانچیز کے استعفے کے لیے ہزاروں افراد کا احتجاجی مظاہرہ
  • پنجاب میں ریسٹورنٹ اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن اور ٹیکس نہ بڑھانے کا فیصلہ
  • پنجاب میں نان رجسٹرڈریسٹورنٹ اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن کا فیصلہ
  • خاتون نے دوسری شادی کیلئے بیٹی کو قتل کردیا
  • پنجاب میں نان رجسٹرڈ ریسٹورنٹ اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن کا فیصلہ
  • پنجاب میں ریسٹورنٹس اور شادی ہالز کی رجسٹریشن کا فیصلہ
  • ڈیرہ اسماعیل خان، برسی امام خمینی