زکوٰۃ کی رقم ایک فرد کو دینا افضل ہے یا متعدد میں تقسیم کرنا؟
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
آپ کے مسائل اور ان کا حل
سوال: زکوٰۃ کی رقم کسی ایک فرد کو دی جاسکتی ہے یا زیادہ میں بانٹنا مستحسن ہے؟
جواب: زکوٰۃ دینے والے کو اختیار ہے کہ چاہے تو ایک ہی مستحق فرد کو اپنی زکوٰۃ کی پوری رقم دے دے یا زکوٰۃ کی رقم کو متعدد مستحقِ زکوٰۃ غریبوں میں تقسیم کردے، دونوں صورتیں جائز ہیں، البتہ کسی ایک مستحق کو بلا ضرورت زکوٰۃ کی اتنی رقم دینا کہ وہ خود صاحبِ نصاب بن جائے مکروہ ہے، لیکن بہرحال کسی مستحق کو یک مشت اتنی رقم دینے سے بھی زکوٰۃ ادا ہوجاتی ہے۔
افضلیت کا فیصلہ حالات اور اشخاص کے اعتبار سے مختلف ہوتا ہے، مثلاً اگر ایک آدمی کی ضرورت زیادہ ہے، اہل و عیال کے خرچے زیادہ ہونے کی وجہ سے یا قرض دار ہونے کی وجہ سے اور زکوٰۃ کی پوری رقم اس کی ضرورت میں ہی صرف ہوجائے گی تو اس ایک آدمی کو ہی زکوٰۃ کی پوری رقم دینا افضل ہوگا، تاکہ اس کی ضرورت پوری ہوجائے۔
زکوٰۃ کی پوری رقم ایک شخص کی ضرورت سے زائد ہے تو پھر زکوٰۃ کی رقم کو متعدد افراد میں تقسیم کرنا افضل ہوگا تاکہ متعدد افراد کی ضروریات پوری ہو سکیں۔
مزیدپڑھیں:عمران خان 9 مئی پر معافی مانگیں گے؟شیر افضل مروت کا دبنگ بیان
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: زکو ۃ کی پوری رقم زکو ۃ کی رقم کی ضرورت
پڑھیں:
عمران نیازی میری مقبولیت سے خوف زدہ ، شیرافضل مروت
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ عمران نیازی ان کی مقبولیت سے خائف ہوگیا ہے اور وہ انہیں پارٹی سے نکالنے کے لئے ایک سال سے تدبیریں کررہا تھا انکے خلاف جاری سازشیں اس کی مرضی سے ہورہی ہیں۔تفصیلات کے مطابق9 مئی کو کورکمانڈر لاہور کی اقامت گاہ کی لوٹ مار اور آتشزدگی کے بعد جیپ پر کھڑے ہو کرعمران خان کے بھانجے حسان نیازی نے کور کمانڈر کی جس پتلون کو لہرایا تھا اسے وہ علیمہ خانم کے بیٹے شاہ ریز نے پکڑائی تھی جسے ویڈیو میں صاف طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔ شاہ ریز خان کو تین دن تک غائب رکھا گیا اور اب اسے اپنے چھوٹے بھائی کے ساتھ لندن بھگا دیا گیا ہے جہاں وہ ایک سال سے آرام و آسائش کی زندگی گزار رہے ہیں اس کا انکشاف قومی اسمبلی کے آزادرکن شیر افضل خان مروت نے کیا ہے جنہیں تحریک انصاف سے نکال دیاگیا ہے۔
Post Views: 1