کراچی، ٹینکر کی ٹکر سے میاں، حاملہ بیوی اور حادثے کے دوران جنم لینے والا بچہ چل بسا
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
پولیس کے مطابق بیوی حاملہ تھی جس نے زخمی حالت میں بچے کو جنم دیا لیکن بچہ بھی جانبر نہ ہو سکا، مرنے والے میاں بیوی ناتھا خان کے رہائشی تھے جن کی شناخت 24 سالہ زنیب اور 26 سالہ عبدالقیوم کے ناموں سے ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی میں ملیر ہالٹ بس اسٹاپ کے قریب واٹر ٹینکر نے موٹرسائیکل پر سوار میاں اور حاملہ بیوی کو کچل دیا، حادثے کے دوران جنم لینے والا نومولود بھی دم توڑ گیا۔ تفصیلات کے مطابق عبدالقیوم نامی شخص اپنی حاملہ بیوی کے ہسپتال سے چیک اپ کے بعد موٹر سائیکل پر گھر واپس جارہا تھا کہ اس دوران ملیر ہالٹ سے شارع فیصل کی جانب تیزی سے آنے والے واٹر ٹینکر نے ان کو کچل دیا۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق حادثے کے بعد خاتون نے زخمی حالت میں بچے کو جنم دیا جو موقع پر ہی دم توڑ گیا۔ ریسکیو ٹیموں نے میاں بیوی اور نومولود کی لاشیں جناح ہسپتال منتقل کردیں۔ حادثے کے بعد مشتعل افراد نے توڑ پھوڑ کے بعد واٹر ٹینکر کو آگ لگانے کی کوشش کی جسے پولیس نے ناکام بنادیا۔
پولیس کے مطابق بیوی حاملہ تھی جس نے زخمی حالت میں بچے کو جنم دیا لیکن بچہ بھی جانبر نہ ہو سکا، مرنے والے میاں بیوی ناتھا خان کے رہائشی تھے جن کی شناخت 24 سالہ زنیب اور 26 سالہ عبدالقیوم کے ناموں سے ہوئی۔ پولیس نے بتایا کہ پولیس کے مطابق ڈرائیور کو گرفتار کرکے واٹر ٹینکر تحویل میں لے لیا ہے، دونوں گرفتار ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا جب کہ حادثہ ممکنہ طور پر واٹر ٹینکر کے بریک فیل ہونے سے پیش آیا۔ حادثے میں جاں بحق ہونے والی متوفیہ زینب کے والد گل رحمٰن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری بیٹی حاملہ تھی، علاج کے غرض سے گھر سے نکلی تھی، واٹر ٹینکر نے میری بیٹی اور داماد کو کچل ڈالا۔
والد نے مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث واٹر ٹینکر کے ڈرائیور کو الٹا لٹکا دیا جائے۔ متوفی قیوم کے بھائی نے بتایا کہ قیوم کی ایک سال پہلے ہی شادی ہوئی تھی جو حاملہ اہلیہ کا چیک اپ کراکر گھر واپس آرہا تھا۔ واضح رہے کہ حالیہ کچھ عرصے سے کراچی میں تیز رفتار ڈمپرز اور واٹر ٹینکرز کی وجہ سے موٹرسائیکل سواروں اور کار سوار شہریوں کو کچلنے کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ رواں سال ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 214 ہوگئی جب کہ رواں سال ہیوی ٹریفک سے اب تک 68 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: واٹر ٹینکر حادثے کے کے مطابق کے بعد
پڑھیں:
کراچی میں ایک اور پولیس اہلکار نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہید
شہر قائد میں پولیس پر حملوں اور اہلکاروں کی شہادت کا سلسلہ جاری ہے، گلشن معمار میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے ایک اور اہلکار کو شہید کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گلشن معمار میں تعینات اور رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی کی سیکیورٹی میں شامل اہلکار صدام حسین کو نامعلوم افراد کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کا نشانہ بنایا۔
اطلاعات کے مطابق پولیس کانسٹیبل پنکچر کی دکان پر رکا تھا جہاں پر پہلے سے موجود گاڑی میں بیٹھے ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ کی، پولیس نے جائے وقوعہ سے 5 خولز 9 ایم ایم اور 1 خول 30 بور قبضہ میں لے لیا۔
متوفی کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کیلیے اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ اہلکار کی شہادت پر وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے نوٹس لے کر ایس ایس پی ویسٹ سے رپورٹ طلب کی۔
وزیرداخلہ نے ایس ایس پی ویسٹ کو شہید کے گھر جانے اور لواحقین سے ملاقات کرنے کی ہدایت کی اور ساتھ ہی اب تک ہونے والے پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری سے متعلق تفصیلات بھی طلب کیں۔
وزیرداخلہ نے ہدایت کی کہ کامیاب تفتیش اور واقعہ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک ماہر اور باصلاحیت افسر کو دیا جائے۔
ایس ایس پی ویسٹ طارق الہی مستوئی نے بتایا کہ شہید پولیس اہلکار گلشن معمار تھانے میں تعینات تھا، عینی شاہدین کے مطابق کار میں سوار ملزمان نے فائرنگ کی۔
ایس ایس پی ویسٹ کے مطابق شہید پولیس اہلکار کی پوسٹنگ سیکیورٹی ڈیوٹی پر تھی جبکہ اُس نے بلٹ پروف جیکٹ نہیں پہنی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ واقعہ کی تمام پہلوؤں کو دیکھتے ہوئے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔