نواز الدین صدیقی کو فلم سیٹ پر جانے سے کیوں روکا گیا؟ حیران کن وجہ سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
ممبئی: بالی وڈ کے معروف اداکار نواز الدین صدیقی نے کہا ہے کہ بھارت میں کروڑوں لوگ ان جیسے نظر آتے ہیں، جبکہ ان کے مقابلے میں ہریتھک روشن کا چہرہ غیر روایتی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق، ایک تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے نواز الدین نے اپنے اداکاری کے ابتدائی دنوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب وہ آڈیشن کے لیے جاتے تھے تو لوگ انہیں دیکھ کر کہتے کہ وہ اداکار جیسے نظر نہیں آتے۔
انہوں نے مزید کہا، "یہ بات مجھے غصہ دلاتی تھی کیونکہ اگر کروڑوں بھارتی میری طرح نظر آتے ہیں تو میں غیر روایتی کیسے ہوا؟ میں تو روایتی ہوں، ہریتھک روشن غیر روایتی لگتے ہیں۔"
نواز الدین نے اپنی فلم 'تلاش' کے سیٹ پر پیش آئے دلچسپ واقعے کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ سکیورٹی گارڈ نے انہیں سیٹ پر داخل ہونے سے روک دیا تھا۔ جب انہوں نے گارڈ کو سمجھایا کہ وہ بھی فلم میں اداکاری کر رہے ہیں تو اجازت ملی۔ انہوں نے کہا کہ ایسا ان کے ساتھ آج بھی ہوتا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نواز الدین
پڑھیں:
67 ہزار پاکستانی حج سے کیوں محروم رہیں گے؟ وجہ سامنے آگئی
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور نے 67 ہزار عازمین کے فریضہ حج سے محروم رہ جانے کے معاملے کو تاریخ کا بڑا اسکینڈل قرار دے دیا۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی ملک عامر ڈوگر کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف، سیکرٹری مذہبی امور ڈاکٹر عطا الرحمان، نمائندہ ہوپ و دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں 67 ہزار عازمین حج کے رہ جانے کا معاملہ زیرِ غور آیا۔
سیکرٹری مذہبی امور ڈاکٹر عطا الرحمان نے کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ سعودی عرب نے نئی پالیسی دی کہ 2 ہزار سے کم کوٹہ والا کوئی حج گروپ آرگنائزر اب نہیں ہوگا، 904 حج گروپ آرگنائزر کو 45 بڑی حج کمپنیوں کے کلسٹرز میں بدل دیا، ہمارے ٹور آپریٹرز نے ہر کمپنی سے الگ الگ معاہدے کرنے پر زور دیتے ہوئے ایک ماہ ضائع کیا، سعودی عرب نے 14 فروری کی ڈیڈ لائن دی کہ کل رقم کا 25 فیصد جمع کروائیں، 14 فروری تک 13620 جن لوگوں کی رقم گئی ان کو قبول کر لیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ ہماری درخواست پر 48 گھنٹوں کیلیے سعودی حکومت نے پورٹل کھول دیا، ڈی جی حج کے ذریعے نجی اسکیم والوں کے پیسے سعودی کمپنیوں کو منتقل ہوتے ہیں، یہ سعودی حکومت کی پابندی ہے کہ سرکار کے ذریعے پیسے لیں گے، ہمارے ڈی جی نے ایچ جی اوز کی رقم متعلقہ سعودی کمپنیوں کے اکاؤنٹس میں منتقل کیے، وزیر خارجہ کی کوششوں سے 10 ہزار مزید عازمین کو بھیجنے کی اجازت دی گئی۔
کمپٹی نے سوال کیا کہ 10 ہزار کوٹہ کیسے تقسیم ہوگا؟ اس پر ڈاکٹر عطا الرحمان نے بتایا کہ حج آپریٹرز یا سعودی کمپنیاں ہی اس 10 ہزار ڈیٹا کو دیکھ سکتی تھیں، 14 ہزار ریال جن کا اکاؤنٹ میں ہوں گے سعودی عرب اسے ہی اجازت دیں گے، کوشش ہے کہ یہ مسئلہ کسی طرح حل ہو جائے، جو پیسے ڈی جی حج کے ذریعے سعودی کمپنیوں کو گئے ہیں وہ واپس ملیں گے، جو پیسے سرکاری اکاؤنٹ سے ہٹ کر گئے ہیں ان کا کچھ نہیں کہہ سکتے۔نمائندہ ٹور آپریٹرز نے کہا کہ پہلی ڈیڈ لائن 23 اکتوبر دی گئی 5 روز قبل مطلوبہ رقوم بھیج دی۔