UrduPoint:
2025-05-25@21:07:49 GMT

جنوبی شام میں اسرائیلی حملے، پانچ افراد ہلاک

اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT

جنوبی شام میں اسرائیلی حملے، پانچ افراد ہلاک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 مارچ 2025ء) شام میں انسانی حقوق کی نگرانی کرنے والے گروپ 'سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس‘ نے بتایا ہے کہ شام کے جنوبی علاقے میں یہ جانی نقصان اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد سامنے آیا۔ شام کے جس جنوبی حصے میں یہ کارروائی کی گئی ہے، وہ اقوام متحدہ کے زیر نگرانی گولان ہائٹس کے بفر زون کے قریب ہے۔

اسرائیلی فوج کی طرف سے منگل کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی دفاعی افواج نے تدمر اور تیاس (ٹی فور) فوجی اڈوں پر حملے کیے تاکہ شامی جنگجوؤں کی حملہ کرنے کی صلاحیتوں کو کم کیا جا سکے۔

یہ دونوں اڈے صوبے حمص میں واقع ہیں۔ حالیہ مہینوں میں اسرائیلی فورسز متعدد مرتبہ ان اڈوں کو نشانہ بنا چکی ہیں۔

(جاری ہے)

یہ فوجی اڈے عسکری حکمت عملی کے حوالے سے اہم تصور کیے جاتے ہیں کیونکہ یہ اسلحے کی ترسیل کے راستوں پر واقع ہیں۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ ان فوجی مقامات کو نشانہ بنا رہا ہے، جو ایرانی فورسز اور لبنان کی حزب اللہ ملیشیا سے منسلک ہیں۔یہ حملے اس وقت شدت اختیار کر گئے جب باغیوں نے آٹھ دسمبر کو شامی صدر بشار الاسد کو اقتدار سے بے دخل کر دیا تھا۔

اسرائیل کے لیے شام اتنا اہم کیوں؟

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ جنوبی شام میں ہوئی ایک الگ کارروائی میں عسکریت پسندوں کے ساتھ تصادم ہوا۔

بتایا گیا ہے کہ عسکریت پسندوں نے اسرائیلی سپاہیوں پر فائرنگ شروع کر دی تھی، جس کا مؤثر جواب دیا گیا۔ اس کارروائی میں اسرائیلی فضائیہ بھی شامل ہوئی۔

دمشق کی جانب سے فوری طور پر اسرائیلی حملوں یا شامی ہلاکتوں کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملی۔

اسرائیل شام کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے کیونکہ چند ماہ قبل صدر بشار الاسد کی معزولی کے بعد سے وہاں حالات تیزی سے بدل رہے ہیں۔

ہیئت تحریر الشام (HTS) نامی گروپ اسد حکومت کے خاتمے میں پیش پیش تھا۔ یہ گروہ ماضی میں القاعدہ سے بھی منسلک رہا ہے۔ اس لیے اسرائیل اس گروہ کے بارے میں محتاط رویہ اختیار کیے ہوئے ہے۔

اسرائیل بارہا کہہ چکا ہے کہ وہ جنوبی شام میں اسلام پسند عسکریت پسندوں کی موجودگی کو برداشت نہیں کرے گا۔ اسرائیل ان علاقوں کو غیر مسلح کرنے کا مطالبہ بھی کر چکا ہے۔

اسرائیل شام کے ساحلی شہر لاذقیہ اور لبنان کے ساتھ شامی سرحد کے قریب بھی اپنے حملوں میں اضافہ کر چکا ہے۔ اس کی وجہ وہاں ایرانی موجودگی کو قرار دیا جاتا ہے۔

اسرائیلی فوج نے منگل کے روز مزید کہا کہ اسرائیلی دفاعی افواج شہریوں کو لاحق کسی بھی خطرے کو ختم کرنے کے لیے اپنی کارروائیاں جاری رکھیں گی۔

ادارت: عاطف توقیر، مقبول ملک

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

برٹش ایئرویز کا اسرائیل کے لیے اپنی پروازیں بند کرنے کا اعلان

برٹش ایئرویز نے اسرائیل کے لیے اپنی تمام پروازیں بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ایئرویز نے اگست تک اسرائیل کے لیے کسی بھی قسم کی پروازیں بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: امریکا میں اسرائیلی سفارتکاروں کی ہلاکت، ملزم پر فرسٹ ڈگری قتل کا الزام عائد

یہ فیصلہ اس مہینے تل ابیب کے بن گوریون ایئرپورٹ پر حوثی باغیوں کے میزائل حملے کے بعد سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے کیا گیا ہے۔

اس حملے کے بعد ایئر فرانس، گریگ ایئر لائن امریکا کے ڈیلٹا ایئرلائن نے بھی اسرائیل کے لیے اپنی پروازیں بند کرنے کا اعلان کردیا تھا جو بعد میں بحال کردی گئیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل برٹش ایئر ویز پروازیں سیکیورٹی

متعلقہ مضامین

  • یوکرین پر روس کے ڈرون اور میزائل حملوں میں کم از کم 12 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی
  • روس کا کیف پر شدید میزائل اور ڈرون حملہ، 3 افراد ہلاک، 250 ڈرونز داغے گئے
  • روس کے یوکرین پر ڈرونز اور میزائل حملے، 13 افراد ہلاک، 30 سے زائد زخمی
  • برٹش ایئرویز کا اسرائیل کے لیے اپنی پروازیں بند کرنے کا اعلان
  • غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں سے مزید 76 فلسطینی شہید، متعدد زخمی
  • الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے؛ مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کرنے والے ممالک سے اسرائیل کا احتجاج
  • فرانس، برطانیہ اور کینیڈا حماس کی مدد کرنا چاہتے ہیں، اسرائیل
  • اسرائیلی حملے کی صورت میں امریکا ذمہ دار ہوگا، ایران کا بڑا اعلان
  • جنوبی لبنان پر اسرائیلی رژیم کے شدید ہوائی حملے
  • یمن : حوثیوں کے خفیہ اسلحہ گودام میں دھماکہ ، 19 افراد ہلاک