اسلام آباد:

رہنما پیپلزپارٹی شہادت اعوان کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے انہیں قائل کرنے کی بات نہیں کی، بلاول صاحب نے تو اپنی نیت دکھائی ہے، بلاول صاحب تو ہر طرف جہاں پہ ملک و قوم کی طرف کوئی راستہ جاتا ہے، اس راستے پر خود بھی چلتے ہیں، لوگوں کو وہ راستہ بھی دکھاتے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اب چونکہ ان کی یہ شرط پوری ہو چکی ہے ، فی الحال پاکستان میں سب سے بڑا ایشو سیکیورٹی کا مسئلہ ہے، اس پر ہماری قوم کو اکٹھا ہونا چاہیے، اگر پارلیمان کے اندر ہو کہ بیٹھ کر ہم نے یہ باتیں کرنی ہیں توپارلیمنٹیرنز نے کرنی ہیں اور ہم نے مل بیٹھ کر بات کرنی ہے۔ جو قومی ایشو ہے اس پر تو ہم سب کو اکھٹا ہونا چاہیے۔

رہنما مسلم لیگ (ن) اختیار ولی نے کہا کہ یہ جو لفظ انگیج ہے نہ اس پر مجھے بہت بڑا اعتراض ہے ، کیوں انگیج کریں؟ باہر آگ لگی ہو ، آپ مجھے بولیں گے کہ آ جائیے میں آپ کو انگیج کرنا چاہتا ہوں، یہ آگ مل کر بجھاتے ہیں، میں خود آؤں گا۔ تھینکس ٹو بلاول۔ انھوں نے جو بات کی جمہوری ہونے کے ناطے میں اس کو سراہتا ہوں ، اور بطور ترجمان وزیراعظم میں اس کی تعریف کرتا ہوں، اب اس کے بعد اخلاقی طور پر بار ان کی سائڈ پر جاتا ہے ، پی ٹی آئی اور عمران خان کی جانب کہ وہ خود کو انگیج کریں۔

رہنما تحریک انصاف فیصل چوہدری نے کہا کہ عمران خان صاحب کو انگیج کرنا چاہیے، ملک کی موجودہ صورتحال اس بات کی متقاضی ہے ، اگر آپ نے ایک نیشنل پولیٹیکل کنسینسس کرنا ہے تو پھر تو اگر آپ سنجیدہ بات کرنا چاہتے ہیں تو عمران خان کو تو انگیج کرنا پڑے گا، خان صاحب کی حیثیت کو تسلیم کیے بغیر اگر آپ ایک گروپ وزیروںکا لگا دیں جو ٹھٹھے مارے یا ان کی تضحیک کرے ، تذلیل کرے ، پھر آپ سمجھیں کہ وہ آپ تعاون دیں گے پھر ایسے توکوئی بھی معاملہ نہیں ہوتا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

طاقتور حلقوں کو فارم 47 سے بنی حکومت کا بوجھ نہیں اٹھانا چاہیے، اعظم سواتی

راولپنڈی:

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعظم خان سواتی کا کہنا ہے کہ طاقتور حلقوں کو چاہیے کہ فارم 47 سے بنائی گئی حکومت کا بوجھ نہ اٹھائے، شہباز شریف خود بہت بڑا بوجھ ہے۔

انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ملک کے 90 فیصد عوام فارم 47 سے بنی حکومت سے نفرت کرتے ہیں اور اس وجہ سے عمران خان کے چاہنے والے بھی دور ہوتے جا رہے ہیں۔

بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے سوال پر اعظم سواتی نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات مجھ پر 7 ماہ سے پابندی ہے، آخری بار ملاقات دو اپریل کو ہوئی تھی لیکن جب انصاف کا بول بالا ہوگا اور قانون کی حکمرانی ہوگی تو ضرور ملاقات ہوگی۔

انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یقینی طور پر حالات اچھائی کی طرف جائیں گے۔

اعظم سواتی نے کہا کہ علیمہ خان کو ضمانت مل گئی جو خوش آئند ہے، عدالت میں میانوالی سمیت دور دراز علاقوں سے لوگ یہاں آئے ہوئے ہیں جن کا کوئی جرم نہیں، صرف اتنا قصور ہے کہ وہ اپنی آزادی کے لیے نکلتے ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ پشاور جلسے میں پورے پاکستان سے لوگ شریک ہوں گے اور یہ ایک پرامن احتجاج ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • اراکین پارلیمنٹ عوام کے ووٹ سے آتے ہیں، انہیں عوامی مسائل کا علم ہونا چاہیے. جسٹس حسن اظہر رضوی
  • اراکین پارلیمنٹ عوام کے ووٹ سے آتے ہیں، انہیں عوامی مسائل کا علم ہونا چاہیے، جج سپریم کورٹ
  • طاقتور حلقوں کو فارم 47 سے بنی حکومت کا بوجھ نہیں اٹھانا چاہیے، اعظم سواتی
  • ’بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بند ہونا چاہیے‘، رانا ثنا اللہ نے ایسا کیوں کہا؟
  • سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے ملک کا نقصان ہوگا،بیرسٹر گوہر
  • سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے پاکستان کا نقصان ہوگا‘ بیرسٹر گوہر
  • کالا باغ ڈیم پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، ڈیم اور بیراج بننے چاہئیں، سعد رفیق
  • سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے پاکستان کا نقصان ہوگا، بیرسٹر گوہر
  •  اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا:چیئرمین پی ٹی  آئی
  • سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے پاکستان کا نقصان ہوگا: بیرسٹر گوہر