چیف الیکشن کمشنر اور دو ممبرانِ کمیشن کی تعیناتی میں تاخیر،اپوزیشن رہنماؤں کا عدالت سے رجوع
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
چیف الیکشن کمشنر، ممبر سندھ ، بلوچستان مدت مکمل کر چکے، تعیناتی میں تاخیر آئین کی خلاف ورزی ہے
عدالت ا سپیکر قومی اسمبلی کو پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے کر ارکان کے نام دینے کی ہدایت دے، استدعا
چیف الیکشن کمشنر اور دو ممبران کمیشن کی تعیناتی میں تاخیر کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈران عمر ایوب اور شبلی فراز نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر، ممبر سندھ اور بلوچستان اپنی مدت مکمل کر چکے ہیں۔درخواست میں کہا گیا کہ نئے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تعیناتی میں تاخیر کر کے آئین کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے ۔دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت ا سپیکر قومی اسمبلی کو پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے کر ارکان قومی اسمبلی کے نام دینے ، چیئرمین سینیٹ کو ارکان سینیٹ کے نام اسپیکر قومی اسمبلی کو بھیجنے کی ہدایت دے۔درخواست میں مزید کہا گیا کہ وزیراعظم کو آئین کے آرٹیکل 213 کے تحت اپوزیشن لیڈر کے ساتھ بامعنی مشاورت کے احکامات جاری کرے اور چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی آئینی مدت ختم ہونے کے باوجود عہدے پر رہنے کو غیرقانونی قرار دے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ کمیٹیوں سے بھی مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ
پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کے بعد پی ٹی آئی کا سینٹ کمیٹیوں سے بھی مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پارٹی قیادت کے فیصلے پر پی ٹی آئی کے سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر علی ظفر سینیٹرز کے استعفے جمع کرانے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے۔
بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ آج اپنے پارٹی سینیٹرز کے کمیٹیوں سے استعفے جمع کرانے آیا ہوں، ہم نے تمام کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا۔
بیرسٹر علی ظفر کی قیادت میں سینیٹرز کے استعفے چیئرمین سینیٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرادیے گئے۔ جس کے بعد پی ٹی آئی سینیٹرز کمیٹی اجلاسوں کا حصہ نہیں ہوں گے۔