پشاور بی آر ٹی کرپشن کیس میں پرویز خٹک کیخلاف نیب کارروائی بند
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
پشاور:
نیب خیبر پختونخوا نے سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک اور شہاب علی شاہ کے خلاف پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) منصوبے میں مبینہ کرپشن کیس کی کارروائی روک دی۔
ترجمان قومی احتساب بیورو کے مطابق پشاور بی آر ٹی مبینہ کرپشن کیس میں ان دونوں افراد کے خلاف کوئی شواہد نہیں ملے۔ نیب نے پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو مراسلہ لکھ کر اس حوالے سے آگاہ کر دیا ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ کیس میں سابق چیف سیکریٹری اور کنٹریکٹرز کے خلاف بھی کارروائی روک دی گئی ہے جن میں تین چینی کنٹریکٹرز بھی شامل ہیں۔
بی آر ٹی منصوبہ سابق وزیرِاعلیٰ پرویز خٹک کے دورِ حکومت میں شروع کیا گیا تھا جبکہ شہاب علی شاہ اُس وقت خیبر پختونخوا کے سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقی تھے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
جرگے کا مقصد علاقے میں فتنہ الخوارج گروہ کی موجودگی کی اطلاعات پر امن و امان کی صورتحال کو زیرغور لانا تھا۔ جرگے میں ممتاز مقامی رہنماؤں ملک توانی، ملک ناصر اور فرید خان نے بھی شرکت کی۔ اسلام ٹائمز۔ بنوں میں اہم جرگہ منعقد ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ فتنۃ الخوارج کے تدارک کے لیے انتظامیہ کا مکمل ساتھ دیا جائے گا، فتںہ الخوارج کے حامیوں کو وارننگ دی جائے گی وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون کے حوالے کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق بنوں پولیس اسٹیشن ڈومیل کے علاقے کم چشمی میں 7 جون کو اہم جرگے کا انعقاد کیا گیا، جرگے میں طاؤس خیل قبیلے کے تقریباً 280 سے 300 مقامی افراد نے شرکت کی۔ جرگے کا مقصد علاقے میں فتنہ الخوارج گروہ کی موجودگی کی اطلاعات پر امن و امان کی صورتحال کو زیرغور لانا تھا۔ جرگے میں ممتاز مقامی رہنماؤں ملک توانی، ملک ناصر اور فرید خان نے بھی شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق جرگے میں اہم نکات پر فیصلہ کیا گیا کہ "کم چشمی علاقے کی حفاظت کیلئے 30 سے 40 افراد پر مشتمل ایک مقامی کمیٹی بنائی جائے گی" اور کمیٹی کو مقامی انتظامیہ کی جانب سے یقین دہانی کے ساتھ تعاون فراہم کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق جرگہ میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ ’’مقامی بزرگ ان گھروں کا دورہ کریں گے جہاں فتنہ الخوراج گروہوں سے تعلق رکھنے یا ان کے لیے ہمدردی رکھنے والوں کا شبہ ہے‘‘، ایسے افراد کو سختی کے ساتھ خبردار کیا جائے گا کہ وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کیا جائے گا، اگر فتنہ الخوارج یا ان کے گروہ کو کم چشمی کے علاقے میں دیکھا گیا تو لاؤڈ اسپیکر پر اعلان کیا جائے گا۔ جرگہ نے فیصلہ کیا کہ مقامی افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان عناصر کی گرفتاری میں اپنا کردار ادا کریں، مقامی افراد نے عزم کا اظہار کیا کہ وہ علاقے میں امن قائم رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔ مقامی افراد کے مطابق دہشتگردی یا غیر قانونی سرگرمیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، جرگے کا یہ متفقہ لائحہ عمل علاقائی امن کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا جا رہا ہے۔