پی ٹی آئی کے 120 کارکنوں کو رہا کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
ڈسٹرکٹ جیل سے پی ٹی آئی کے 120 کارکنوں کو رہا کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشتگردی عدالت کے احکامات پر کارکنوں کی رہائی عمل میں آئی ہے۔ کارکنوں کی رہائی اےٹی سی کے احکامات پر روبکار موصول ہونے پر کی گئی۔رہائی پانے والے پی ٹی آئی کارکنوں کا تعلق کےپی اور پنجاب سے ہے۔
ان کارکنان پر 26 نومبر کے مختلف مقدمات درج تھے اور انسداد دہشت گردی عدالت سے آج کارکنان کی ضمانتیں منظور ہوئی تھیں۔دوسری جانب پی ٹی آئی کراچی کی سیکریٹری اطلاعات فوزیہ صدیقی کو بھی رہا کر دیا گیا۔ فوزیہ صدیقی کو پیکا ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا تھا اور آج ان کی ضمانت منظور ہوئی تھی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
صنم جاوید اور عالیہ حمزہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے جج نے اپنے فیصلے میں پولیس کو احکامات دیے کہ وہ عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کو گرفتار کرے اور سزا کے لیے جیل بھیجیں۔ 93 صفحات پر مشتمل فیصلے میں عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کی راہنماؤں عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ اسلام ٹائمز۔ صوبائی دارالحکومت کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے 9 مئی جلاؤ گھیراؤ سے متعلق کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا، جس میں صنم جاوید اور عالیہ حمزہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے گئے ہیں۔ عدالتی فیصلے کے مطابق انسداد دہشت گردی (اے ٹی سی) عدالت لاہور نے 9 مئی تھانہ شادمان کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے جج منظر علی گل نے اپنے فیصلے میں پولیس کو احکامات دیے کہ وہ عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کو گرفتار کرے اور سزا کے لیے جیل بھیجیں۔ 93 صفحات پر مشتمل فیصلے میں عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) راہنما عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ صنم جاوید سوشل میڈیا پر مقبول ہیں، عالیہ حمزہ اور صنم جاوید سوشل میڈیا پر انتشار انگیز پوسٹ کرتی رہیں، دونوں ملزمان کے موبائل فونز سے ڈیٹا بھی ریکور ہوا، عالیہ حمزہ پی ٹی آئی کی سینئر لیڈر ہیں، انہوں نے عوام کو اشتعال دلایا۔ اے ٹی سی عدالت کے فیصلے کے مطابق دونوں راہنماؤں کی سوشل میڈیا پوسٹیں اور ویڈیو کلپ یو ایس بی سے پولیس اہلکاروں نے ریکور کیں، عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کو ضمنی بیانات کی روشنی میں نامزد کیا گیا۔
فیصلے میں مزید کہا گیا کہ گواہوں کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے راہنما میاں محمود الرشید موقع پر موجود تھے، میاں محمود الرشید کے خلاف 11 گواہوں نے گواہی دی ہے۔ انسداد دہشت گردی کے فیصلے کے مطابق پی ٹی آئی راہنما نے کہا کہ 9 مئی کو ہم نے قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا، جب کہ 9 مئی کو پورے ملک کی سرکاری تنصیبات پر حملے کیے گئے، تھانہ شادمان جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں پراسیکیوشن نے اپنا کیس ثابت کیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے 9 مئی کے 2 مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو بری کردیا تھا۔