حکومت پنجاب کا شدت پسندی کے خاتمے کے لیے ’انسدادِ شدت پسندی ایکٹ 2025‘ پر پالیسی ڈائیلاگ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
محکمہ داخلہ پنجاب نے گورنر ہاؤس لاہور میں ’پنجاب انسدادِ شدت پسندی ایکٹ 2025‘ کے حوالے سے پالیسی ڈائیلاگ کا انعقاد کیا۔ اجلاس میں اعلیٰ سرکاری حکام، ماہرینِ قانون، علما، یونیورسٹی اساتذہ، سول سوسائٹی اور طلبہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
سیکریٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے کہا کہ حکومتِ پنجاب کی پالیسی انتہا پسندی کے خلاف قومی عزم کی عکاس ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کی انسداد دہشتگردی حکمت عملی عالمی سطح پر موثر قرار دی گئی ہے، وزیر اعظم
مقررین نے زور دیا کہ انتہا پسندی کا مقابلہ صرف قانون سے نہیں بلکہ تعلیم، آگاہی اور مکالمے کے ذریعے ممکن ہے۔
ماہرین نے بین المذاہب ہم آہنگی، فرقہ واریت کے خاتمے اور خواتین و بچوں کے حقوق کے تحفظ پر زور دیا۔ ڈائیلاگ کے اختتام پر سیکریٹری داخلہ پنجاب نے مشترکہ اعلامیہ پیش کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
’پنجاب انسدادِ شدت پسندی ایکٹ 2025‘ ڈاکٹر احمد جاوید قاضی سیکریٹری داخلہ پنجاب محکمہ داخلہ پنجاب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پنجاب انسداد شدت پسندی ایکٹ 2025 ڈاکٹر احمد جاوید قاضی سیکریٹری داخلہ پنجاب محکمہ داخلہ پنجاب داخلہ پنجاب
پڑھیں:
ای کامرس کے فروغ کیلیے ورک فورس روڈ میپ کی ضرورت ہے،ماہرین
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کاای کامرس کاشعبہ آئندہ پانچ برس میں ہزاروں روزگارکے مواقع پیداکرنے کی صلاحیت رکھتاہے، تاہم ماہرین نے خبردارکیاہے کہ اگر حکومت نے فوری طور پر انسانی وسائل کی ترقی، اسکلڈورک فورس کی کمی اور تربیتی نظام کی بکھری ساخت کو درست نہ کیا تو یہ صلاحیت عملی شکل اختیار نہیں کرسکے گی۔تیز رفتار ڈیجیٹل اپنایاجانے اور متوقع ای کامرس پالیسی 2.0 کے باوجود، ماہرین نے کہاکہ پاکستان اپنے ہدف حاصل نہیں کر پائے گا،جب تک انسانی سرمائے،جدید اسکلز اور جدید لاجسٹکس و پیمنٹ انفراسٹرکچر میں فوری سرمایہ کاری نہیں کی جاتی۔ماہرین نے نشاندہی کی کہ پاکستان کا ای کامرس اور اس سے منسلک شعبے اگلے چندبرسوں میں ہزاروں نئی ملازمتیں پیداکرسکتے ہیں،تاہم اس کیلیے حکومت کو جامع اسکل ڈیولپمنٹ روڈمیپ اور تربیتی حکمت عملی وضع کرنا ہوگی، حکومت اس وقت ای کامرس پالیسی 2.0 کی منظوری کے مراحل میں ہے،جس میں پانچ اسٹریٹجک ستون شامل ہیں۔ماہرین کے مطابق پالیسی مضبوط ہے،مگر اس میں ورک فورس ڈویلپمنٹ کو مرکزی حیثیت دیناچاہیے،کیونکہ ای کامرس کی مہارتیں روایتی آئی ٹی اسکلزسے مختلف اورزیادہ متنوع ہیں۔ ایس آئی گلوبل سولوشنزکے سی ای او ڈاکٹر نعمان سعید نے کہاکہ روایتی تجارت کو ای کامرس میں تبدیل کرنے کیلیے جدیدلاجسٹکس،ادائیگی کے نظام اور ہنرمندافرادی قوت ناگزیر ہیں،ای کامرس ملٹی ڈسپلنری نظام ہے،جس میں سیلز، مارکیٹنگ، ٹیکنالوجی اور آپریشنزکے امتزاج کی ضرورت ہوتی ہے،لہذاتربیت اہم عنصر ہے۔انہوں نے حکومت کو ای کامرس اور اس کے ذیلی شعبوں کی ضرورت کے مطابق خصوصی تربیتی پروگرام اور کورسز بنانے کی تجویز بھی دی۔