سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ فوج کے بغیر ممکن نہیں تھا: طلال چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
فائل فوٹو
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ فیلڈ مارشل پاکستان کے لیے ذمہ داریاں نبھاتے ہیں، سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ فوج کے بغیر ممکن نہیں تھا۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی شہباز شریف اور فیلڈ مارشل کے ساتھ سفارت کاری عروج پر ہے، ملک کی کامیاب سفارت کاری کی 80 سال سے مثال نہیں ملتی۔
ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کی ہدایت پر صحافیوں سے بات چیت کی، وزیر داخلہ کے حکم پر ان سے جا کر ملا، ہم نے غیر مشروط معافی مانگی، نیشنل پریس کلب واقعے پر صحافیوں نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ حکومت، وزارت داخلہ، وزیر داخلہ، وزیر اطلاعات کل کے معاملے پر مذمت اور افسوس کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ صحافیوں کے بغیر نامکمل ہے، ہم میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتے ہیں، قومی مفاد کے معاملے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، نیشنل پریس کلب واقعے میں جو ملوث ہوگا اس کے خلاف ایکشن ہوگا، پریس کلب کی انتطامیہ کے مطابق ہم کارروائی کریں گے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ چاہتے ہیں سرمایہ کاری کے لیے محفوظ پاکستان ہو۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کل ایمل ولی نے غیر ذمہ دارانہ بیان دیا جو ناقابل برداشت اور ناقابل معافی ہے، انہوں نے صرف مشہوری کے لیے بیان دیا، ان کی اہلیت سب کو پتا ہے، آسمان پر تھوکنا اور غیر ذمہ دارانہ بیانات ان کی عادت ہے، ہم ایمل ولی کی کارگردگی اور سیاست سے اتفاق نہیں کرتے، ایمل ولی کے بیان کا جواب سینیٹ میں دینا تھا، ایمل ولی خان کو فوری جواب دیا جائے گا۔
طلال چوہدری نے کہا کہ ایمل ولی معلوم نہیں کس کو خوش کر رہے ہیں، ان کو پاکستان سے زیادہ افغانستان سے محبت ہے، آپ اس لیے پارٹی سربراہ ہیں کہ آپ کے بڑے سیاست دان تھے ورنہ آپ اس قابل نہیں، اے این پی کی سیاست سے لوگ اتفاق نہیں کرتے، اس لیے آپ کی پارٹی سیٹیں ہار گئی، آپ کے وزیر اعلیٰ سے متعلق کہا جاتا تھا ایزی لوڈ ہیں، آپ کی مدد ہم نے کی تو آپ سینیٹر بن گئے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: طلال چوہدری ایمل ولی نے کہا
پڑھیں:
پارلیمنٹ جب چاہے گی آئین میں ترمیم کرے گی، آئین ججز کی مرضی کا نہیں ہوگا:طلال چوہدری
اسکرین گریبوزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ جب چاہے گی آئین میں ترمیم کرے گی، آئین ججز کی مرضی کا نہیں ہوگا۔
فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت کسی بھی قسم کے انتشار کا متحمل نہیں ہو سکتا، آئین میں ترمیم پارلیمنٹ کا حق ہے، ججز آئین کا حلف اٹھاتے ہیں، ججز سیاسی پارٹی نہیں ہوتے، ججز کہیں کہ آئین میں تبدیلی ہوگی تو وہ نہیں رہیں گے، آئین پارلیمنٹ اور لوگوں کی مرضی کا ہوگا، ججز کی تنخواہوں سے لے کر ایک ایک فیصلہ پارلیمنٹ کرتی ہے، یہ سیاسی استعفے ہیں، ان کے استعفے بھی سیاسی رہے ہیں، یہ بہت جانبدار رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ کا جب دل کرتا تھا سوموٹو پر وزیراعظم کو گھر بھیج دیتی تھی، جب دل کرتا تھا حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرکے لاچار کردیتے تھے، جس کو دل کرتا تھا ہٹا دیں اور جس کو دل کرے لے آئیں، یہ آپ کا کام نہیں، پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ نظر آنا چاہیے، ان لوگوں نے پارلیمنٹ کو میونسپل کارپوریشن بنادیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں الیکشن لڑنا مشکل تھا تو بائیکاٹ کردیا، خیبرپختونخوا میں الیکشن لڑ رہے ہیں، سہیل آفریدی بطور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اپنی ذمہ داریاں نبھائیں۔