ولی عہد اور ٹرمپ کی ملاقات: سعودی عرب ابراہیمی معاہدے کا حصہ بننے کے لئے تیار
اشاعت کی تاریخ: 18th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: سعودی ولی عہدشہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ ہم فلسطین اور اسرائیل کیلئے امن اور ابراہیم معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ہم فلسطین اور اسرائیل کے لیے امن چاہتے ہیں،ہم ابراہیمی معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں، معاہدے کا حصہ بننے کے ساتھ دو ریاستی حل کا راستہ بھی محفوظ بنانا چاہتے ہیں۔ یہ بات انہوں نے صدر ٹرمپ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
سعودی ولی عہد نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ابراہیم معاہدوں کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔لیکن ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ دو ریاستی حل کا راستہ بھی محفوظ بنانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ان کی ٹرمپ کے ساتھ اچھی گفتگو ہوئی ہے۔ اس کے بعد ٹرمپ نے بھی تصدیق کی کہ ان کے درمیان بہت اچھی بات چیت ہوئی ۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: معاہدے کا حصہ چاہتے ہیں
پڑھیں:
سعودی عرب کو ایف 35 لڑاکا طیارے فروخت کریں گے، ٹرمپ
امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان آج امریکا پہنچ رہے ہیں، ہم سعودی عرب کو ایف 35 لڑاکا طیارے فروخت کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ فیفا ورلڈ کپ کے لیے ٹاسک فورس بنا رہے ہیں، جرائم کا گڑھ بننے والے شہروں میں فوج بھیجیں گے۔
ٹرمپ نے کہا کہ میری طبیعت ٹھیک ہے، بہتر محسوس کررہا ہوں۔
علاہ وازیں وائٹ ہاؤس میں سعودی ولی عہد کے استقبال کے لیے غیر معمولی تیاریاں جاری ہیں۔ سینئر وائٹ ہاؤس عہدیدار کا کہنا ہے کہ ٹرمپ سعودی عرب کو ایف 35 لڑاکا طیاروں کی فروخت کے خواہاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ اور سعودی ولی عہد کے درمیان ملاقات میں سعودی عرب کو ایف-35 طیاروں کی فروخت کرنے کے معاملے پر بھی بات ہوگی۔