اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس آج مکمل طور پر بند رہے گا
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
— فائل فوٹو
اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس آج مکمل طور پر بند رہے گا۔
اسلام آباد بار کی جانب سے وکلاء، سائلین اور کلرکس کو جوڈیشل کمپلیکس نہ آنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
صدر ڈسٹرکٹ بار نعیم گجر اور دیگر عہدیداروں نے وکلاء کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔
اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس میں آج ججز کے علاوہ تمام افراد کا داخلہ ممنوع ہے اور آج زیر سماعت ایک ہزار سے زائد کیسز کی سماعت بھی بغیر کارروائی کے ملتوی کر دی گئی ہے۔
عدالتی عملے نے آج زیر سماعت تمام کیسز میں اگلی تاریخ دے دی اور کیسز کی اگلی تاریخ کے ساتھ کاز لسٹیں بھی جوڈیشل کمپلیکس کے باہر لگا دی گئیں۔
اسلام آباد بار کونسل کی جانب سے گزشتہ روز جی الیون کچہری کے باہر ہونے والے دھماکے پر تین روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔
ہڑتال کے باعث سائلین کا جوڈیشل کمپلیکس میں داخلہ ممنوع ہے اس لیے سائلین کو باہر سے ہی اگلی تاریخ پر پیش ہونے کی ہدایت دے دی گئی۔
واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ بار نے اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس کے قریب خود کش حملے کے بعد 3 روز کے سوگ اور 1 روز کی ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس کے قریب دھماکے میں ایڈووکیٹ زبیر اسلم گھمن شہید جبکہ متعدد وکلاء اور سائلین زخمی ہوئے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد
پڑھیں:
کچہری کے نزدیک خودکش دھماکا، 12 افراد شہید، متعدد زخمی
اسلام آباد میں جوڈیشل کمپلیکس کے باہر فتنہ الخوارج کے خود کش دھماکے میں 12 افراد شہید اور متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ اسلام آباد میں منگل کی دوپہر تقریباً ساڑھے 12 بجے جوڈیشل کمپلیکس میں کھڑی گاڑی میں زور دار دھماکا ہوا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی جبکہ دھماکے سے گاڑی میں آگ لگ گئی اور قریب کھڑی گاڑیاں بھی آگ کی لپیٹ میں آگئیں۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں 12 افراد شہید اور 20 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں وکلا اور سائلین بھی شامل ہیں۔پولیس ذرائع کے مطابق دھماکا خودکش تھا اور جائے وقوعہ سے خودکش حملہ آور کا سر بھی مل چکا ہے، کچہری کے باہر دھماکے میں ہندوستانی حمایت یافتہ اور افغان طالبان کی پراکسی فتنہ الخوارج ملوث ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کے وقت کچہری ایریا میں لوگوں کی آمدورفت زیادہ تھی جس سے سائلین بھی زخمی ہوئے، زخمیوں کو فوری طبی امداد کے لیے پمز ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے، دھماکے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔کچہری کے باہر دھماکے کے بعد عمارت خالی کرا لی گئی، وکلا، ججز اور سائلین کو کچہری سے نکال دیا گیا، جوڈیشل کمپلیکس کے عقبی حصے کی طرف سے شہریوں اور وکلا کو نکالا گیا، ججز کو بھی روانہ کر دیا گیا۔