اسکرین گریب

 وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ جب چاہے گی آئین میں ترمیم کرے گی، آئین ججز کی مرضی کا نہیں ہوگا۔

فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت کسی بھی قسم کے انتشار کا متحمل نہیں ہو سکتا، آئین میں ترمیم پارلیمنٹ کا حق ہے، ججز آئین کا حلف اٹھاتے ہیں، ججز سیاسی پارٹی نہیں ہوتے، ججز کہیں کہ آئین میں تبدیلی ہوگی تو وہ نہیں رہیں گے، آئین پارلیمنٹ اور لوگوں کی مرضی کا ہوگا، ججز کی تنخواہوں سے لے کر ایک ایک فیصلہ پارلیمنٹ کرتی ہے، یہ سیاسی استعفے ہیں، ان کے استعفے بھی سیاسی رہے ہیں، یہ بہت جانبدار رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عدلیہ کا جب دل کرتا تھا سوموٹو پر وزیراعظم کو گھر بھیج دیتی تھی، جب دل کرتا تھا حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرکے لاچار کردیتے تھے، جس کو دل کرتا تھا ہٹا دیں اور جس کو دل کرے لے آئیں، یہ آپ کا کام نہیں، پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ نظر آنا چاہیے، ان لوگوں نے پارلیمنٹ کو میونسپل کارپوریشن بنادیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں الیکشن لڑنا مشکل تھا تو بائیکاٹ کردیا، خیبرپختونخوا میں الیکشن لڑ رہے ہیں، سہیل آفریدی بطور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اپنی ذمہ داریاں نبھائیں۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

پی ٹی آئی کے کسی رکن نے آئینی ترمیم کیخلاف ووٹ نہیں کیا: سینیٹر پرویز رشید

ویب ڈیسک :مسلم لیگ ن کے سینیٹر پرویز رشید کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم تمام سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے ہوئی ہے، خود پی ٹی آئی کے کسی رکن نے اس ترمیم کے خلاف ووٹ نہیں کیا۔

 میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں دو درجن کے قریب جج حضرات ہیں، ہائی کورٹس کے ججز حضرات کو شامل کیا جائے تو تعداد سیکڑوں کی بن جاتی ہے، ان میں سے صرف دو جج حضرات نے اعتراض کیا ہے۔

افغان کرکٹر راشد خان کی دوسری اہلیہ کون؟ تصاویر سامنے آگئیں

 پرویز رشید کا کہنا ہے کہ ایک اعتراض یہ ہے کہ آئین کو ختم کر دیا گیا، دوسرا اعتراض ہے سپریم کورٹ کے ٹکڑے کر دیے گئے، ان دونوں اعتراضات سے دیگر ججز اختلاف کرتے ہیں، کسی دوسرے جج نے ان کی اس بات کو تسلیم نہیں کیا۔

  ن لیگ کے سینیٹر نے کہا کہ انہوں نے اپنے کام کو جاری رکھنا مناسب سمجھا ہے، اس سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ نہ آئین کو نقصان پہنچا نہ ہی سپریم کورٹ کو ٹکڑوں میں تقسیم کیا گیا ہے، صرف دو لوگوں کی کہی بات پر نہیں کہہ سکتے کہ کوئی تحریک چل جائے گی۔

کراچی :ٹریفک نظام میں روبوٹک گاڑیاں سڑکوں پر لانے کا فیصلہ

 ان کا کہنا ہے کہ سینیٹ میں 64 اراکین نے کھڑے ہو کر ووٹ دیا، اختلاف میں کوئی کھڑا نہیں ہوا، کسی نے اختلاف نہیں کیا تو یہی کہیں گے کہ ترمیم اتفاق رائے سے کردی گئی ہے، کل جو ترمیم ہوئی اس سے صرف 3 لوگوں نے اختلاف کیا جو جے یو آئی کے تھے۔

انہوں نے کہا کہ آئین میں ترمیم کا حق پارلیمنٹ کو ہے، یہ ہمارا آئینی حق ہے، خود سپریم کورٹ کے ججز بھی آئین کی پیداوار ہیں، چارٹر آف ڈیموکریسی میں آئینی عدالت کا وعدہ تمام جماعتوں نے کیا تھا، پی ٹی آئی نے چارٹر آف ڈیموکریسی پر دستخط کیے تھے۔

وفاقی عدالتوں کے ملازمین کا دھرنا ختم کرنے کا اعلان

 پرویز رشید نے مزید کہا کہ کیا یہ دو جج حضرات یہ کہہ رہے ہیں کہ صرف وہ مقدمے سنیں گے جس میں ہمارے سامنے سرکاری اہلکار، منتخب نمائندے ہوں اور ہم ان کی تذلیل کریں، تضحیک کریں، رسوا کریں، جیلوں میں بھیجیں، نااہل قرار دے دیں۔

 مسلم لیگ ن کے سینیٹر کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ کہہ رہے ہیں کہ میں قتل، زمین پر قبضے، شہری سے ناانصافی کا مقدمہ نہیں سنوں گا، آپ کے یہ ذمے کام ہے کہ اعلیٰ عدالت میں بیٹھ کر ہر شہری کو انصاف دینا ہے، آپ کے ذمے یہ کام نہیں ہے کہ ٹی وی کے ٹکر بنوانے ہیں، آج فلاں کو ڈانٹ دیا، فلاں کو رسوا کیا، آپ صرف یہ کام کرنا چاہتے ہیں۔
 

پاکستان ریلوے نے ٹرینوں کا نیا شیڈول جاری کردیا

متعلقہ مضامین

  • پارلیمنٹ جب چاہے گی آئین میں ترمیم کرے گی، طلال چوہدری کا ججز کو واضح پیغام
  • ترمیم پارلیمنٹ کا حق، مزید کرنا پڑی تو کرینگے، ججز کے استعفے سیاسی ہیں، طلال چودھری
  • پاکستان کو 26ویں اور27ویں ترمیم نے استحکام دیا ہے،ملک کو استحکام دینے کیلئے اور ترمیم کرنا پڑی تو کریں گے،طلال چودھری
  • جو سرکار جادو ٹونے سے چلے، اندازہ لگالیں اس نے ملک کے ساتھ اور کیا کِیا ہوگا، طلال چوہدری
  • پارلیمنٹ کی ترمیم کے بعد 2 ججز کی غیرت جاگی، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • ججز کی ٹرانسفر میں حکومت یا کابینہ کا  کوئی عمل دخل نہیں ہوگا: رانا ثناء
  • خلاف آئین اسمبلی تحلیل کرنیوالوں کو پارلیمنٹ کی بالادستی ہضم نہیں ہو رہی: عظمیٰ بخاری 
  • تحریک تحفظ آئین پاکستان : 27ویں آئینی ترمیم کو مسترد، 21 نومبر کو یوم سیاہ منانے کا اعلان
  • پی ٹی آئی کے کسی رکن نے آئینی ترمیم کیخلاف ووٹ نہیں کیا: سینیٹر پرویز رشید