مونس الہٰی کو کلین چٹ مل گئی،انٹرپول تحقیقات بند،سفری پابندیاں ختم
اشاعت کی تاریخ: 16th, November 2025 GMT
لاہور (نیوزڈیسک): لندن میں انٹرپول نے پی ٹی آئی رہنما مونس الہٰی کے خلاف 2 سال سے جاری تحقیقات بند کر دیں۔
انٹرپول کے اقدام سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مونس کو بڑا ریلیف مل گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ انٹرپول نے مونس الہٰی پر عائد سفری پابندی بھی ختم کر دی ہے۔
رہنما کے خلاف بین الاقوامی پولیس نے پاکستان اداروں ایف آئی اے، نیب، اینٹی کرپشن اور پنجاب پولیس کی درخواست پر تحقیقات کیں، انٹرپول نے شکایات کا جائزہ لیا لیکن مونس الہٰی کے خلاف شواہد نہ مل سکے۔
مونس الہٰی گزشتہ 2 سال سے بارسلونا، اسپین میں مقیم ہیں، پاکستان نے ان کے خلاف مجرمانہ الزامات کے تحت حوالگی کی درخواست کر رکھی تھی، حکام کا کہنا تھا کہ ملزم قتل، فراڈ اور اختیارات کے غلط استعمال میں مطلوب ہیں۔
انٹرپول ذرائع کے مطابق اب پی ٹی آئی رہنما انٹرنیشنل الرٹ پر نہیں رہے، مونس کے وکیل نے کہا کہ ان کو کلین چٹ مل گئی ہے، یہ انصاف کی فتح ہے، وہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امریکا کی ایران کے میزائل و ڈرون نیٹ ورک پر نئی پابندیاں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکا نے ایران کے میزائل اور ڈرون پروگرام سے وابستہ 32 افراد اور متعدد غیر ملکی اداروں پر نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ اور محکمہ خارجہ کی جانب سے مشترکہ طور پر جاری بیان میں بتایا گیا کہ پابندیوں کا نشانہ بننے والے افراد اور ادارے متحدہ عرب امارات، ایران، چین، بھارت، جرمنی، ترکیے، ہانگ کانگ اور یوکرین میں سرگرم ہیں۔
امریکی حکام نے الزام لگایا کہ یہ افراد اور ادارے ایران کے میزائل اور ڈرون پروگرام کے لیے خریداری نیٹ ورکس کے ذریعے پرزہ جات اور ٹیکنالوجی کی فراہمی میں مدد دے رہے تھے، یہ نیٹ ورکس مشرقِ وسطیٰ میں امریکا اور اس کے اتحادیوں کے لیے خطرہ ہیں اور بحیرہ روم میں تجارتی سرگرمیوں کو بھی متاثر کر سکتے ہیں۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکا اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر ایران کے میزائل اور ڈرون پروگرام کے عالمی اثرات کو روکنے کے لیے اقدامات جاری رکھے گا۔
ترجمان کے مطابق یہ فیصلہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے تسلسل میں کیا گیا ہے، جس کا مقصد ایران کے جارحانہ میزائل پروگرام کو محدود کرنا اور پاسدارانِ انقلاب کو ایسے وسائل تک رسائی سے محروم کرنا ہے جو خطے میں عدم استحکام کا باعث بنتے ہیں۔