تھائی ملائیشیا سرحد پر تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے واقعے میں ہلاکتیں 11 ہوگئیں
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
تھائی ملائیشیا سرحد کے قریب تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے واقعے میں ہلاکتوں کی تعداد 11 ہوگئی۔ خبر ایجنسی کے مطابق ڈوبنے والی کشتی میں تارکین وطن سمیت تقریباً 70 افراد سوار تھے جن میں سے اب تک 11 لاشیں نکالی جاچکیں جب کہ13 افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ تھائی حکام نے 4 لاشیں نکالیں جن میں 2 بچے شامل ہیں اور ملائیشین میری ٹائم ایجنسی نے 7 لاشیں نکالیں جب کہ ڈوبنے والے مزید افراد کی تلاش کے لیے تھائی اور ملائیشین حکام کا آپریشن جاری ہے۔خبر ایجنسی کے مطابق 230 مسافروں کو لے جانے والی ایک اور کشتی کےلاپتا ہونےکی اطلاع ہے جس کی تلاش تاحال جاری ہے۔واضح رہے کہ ایک کشتی 2 ہفتے قبل میانمارسے چلی تھی جس میں تقریباً 300 افراد سوار تھے تاہم بعد ازاں بہت سے لوگوں کو دوسری کشتی میں منتقل کیا گیا جب کہ کشتی میں میانمار، روہنگین اور بنگلا دیشی تارکین وطن سوارتھے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: تارکین وطن
پڑھیں:
سابق امریکی اسپیکر نینسی پلوسی سیاست سے کنارہ کش ہوگئیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی ایوان نمائندگان کانگریس کی سابق اسپیکر نینسی پلوسی نے کئی دہائیوں پر محیط اپنے سیاسی کیریئر کے اختتام کا باضابطہ طور پر اعلان کردیا۔ 85 سالہ نینسی پلوسی نے ایک وڈیو پیغام میں کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ سب سے پہلے یہ خبر سان فرانسسکو کے عوام سنیں کہ وہ آئندہ کانگریس کے انتخابات میں حصہ نہیں لیں گی۔ پلوسی نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اب اپنی نشست پر موجودگی نہیں بڑھائیں گی اور نوجوان قیادت کو آگے آنے کا موقع دیں گی۔ پلوسی نے اپنے فیصلے میں وضاحت کی ہے کہ وہ 2027 ء تک اپنی نشست سنام فرانسسکو سے برقرار رکھیں گی، تاہم اب اس کے بعد اگلی مدت کے لیے امیدوار نہیں بنیں گی۔نینسی پلوسی اس وقت کانگریس میں اپنی انیسویں مدت مکمل کر رہی ہیں جو 3جنوری 2027 ء کو ختم ہوگی۔ 2007 ء میں امریکی تاریخ میں ایوانِ نمائندگان کی پہلی خاتون اسپیکر بننے والی پلوسی کو امریکی سیاست میں انتہائی ذہین، اسٹریٹجک اور مؤثر رہنما کے طور پر جانا جاتا ہے۔انہوں نے سابق صدر باراک اوباما کے دور میں تاریخی ہیلتھ کیئر ریفارم بل کی منظوری میں اہم کردار ادا کیا جبکہ سابق صدر جو بائیڈن کے دور میں انفرا اسٹرکچر اور موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اہم قوانین کو ایوان سے منظور کرایا۔دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ نے نینسی پلوسی کو شیطان خاتون قرار دے دیا۔ صحافیوں سے گفتگو میں امریکی صدر نے کہاوہ شیطان صفت ہیں اور ریٹائر ہو کر ملک کی سب سے بڑی خدمت کر رہی ہیں۔ میں یہ بھی سمجھتا ہوں کہ وہ ملک کے لیے شدید بوجھ تھیں۔انہوں نے انتہائی خراب کام کیے اور ملک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا۔ ان کے الفاظ نے امریکی سیاسی منظرنامے میں بحث کو جنم دے دیا ہے جہاں دونوں جماعتوں کے حریف رہنماؤں کے بیانات اور رویوں پر عوامی توجہ مرکوز ہے۔ ٹرمپ نے پلوسی کے دورِ قیادت کے دوران 2بار ان کے مواخذے کا ذکر کیا، ان کی کارکردگی پر سوال اٹھایا ۔