الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخاب کا کیس سماعت کے لیے مقرر کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخاب کے معاملے کی سماعت 9 اپریل 2025 کو مقرر کر دی ہے۔ الیکشن کمیشن نے اس کیس سے متعلق کاز لسٹ بھی جاری کر دی ہے، جس میں فریقین کو نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کے حوالے سے مقدمہ زیر سماعت ہے، جس میں پارٹی کے اندرونی انتخابی عمل کے خلاف اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے فریقین کو ہدایت کی ہے کہ وہ نو اپریل کو سماعت کے دوران اپنی پوزیشن واضح کریں۔یہ کیس پی ٹی آئی کے اندرونی انتخابی عمل کی شفافیت اور قانونی حیثیت کے حوالے سے اہمیت اختیار کر گیا ہے، جس پر پارٹی کے مختلف اراکین نے مختلف تحفظات کا اظہار کیا ہے۔الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سماعت کے دوران تمام فریقین کو مکمل موقع دیا جائے گا تاکہ وہ اپنی مؤقف پیش کر سکیں اور قانونی تقاضوں کو پورا کیا جا سکے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
190 ملین پاؤنڈز؛ عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کیس پر پی ٹی آئی متحرک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: ہائی کورٹ میں 190 ملین پاؤنڈز کیس کے سلسلے میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی جلد سماعت کے لیے تحریک انصاف نے سرگرمیاں تیز کر دی ہیں۔
یہ کیس 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس سے متعلق ہے، جس میں سزا کے خلاف معطلی کی درخواست تاحال مقرر نہیں ہو سکی۔ حالانکہ عدالت کے 2 رکنی بینچ نے اس معاملے کو جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت جاری کی تھی۔
آج ہونے والی پیش رفت کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان چیف جسٹس کے چیمبر میں پہنچیں تاکہ کیس کو جلد مقرر کرنے کی درخواست پیش کی جا سکے۔ ان کے ہمراہ پارٹی رہنما اور وکلا بھی موجود تھے جن میں نیاز اللہ نیازی، نعیم حیدر پنجوتھا اور خالد یوسف چوہدری شامل تھے۔ اسی دوران انتظار حسین پنجوتھا اور علی بخاری ایڈووکیٹ بھی عدالت میں پہنچے اور مشاورت کا سلسلہ جاری رہا۔
پارٹی قیادت اس معاملے کو جلد از جلد نمٹانے کے لیے قانونی ٹیم کو متحرک کر رہی ہے تاکہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف دی گئی سزا کو معطل کرایا جا سکے۔ پارٹی کا مؤقف ہے کہ کیس کو غیر ضروری طور پر تاخیر کا شکار بنایا جا رہا ہے جس سے انصاف کے تقاضے متاثر ہو رہے ہیں۔
قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ہائی کورٹ جلد سماعت کے لیے تاریخ مقرر کرتی ہے تو اس کیس میں اہم پیش رفت ہو سکتی ہے۔ دوسری جانب پی ٹی آئی کی کوشش ہے کہ اس معاملے کو سیاسی سطح پر بھی اجاگر کیا جائے تاکہ عوامی دباؤ کے ذریعے عدالتی کارروائی میں تیزی لائی جا سکے۔