Daily Mumtaz:
2025-04-26@04:35:15 GMT

امریکا میں فلسطین کی حمایت کرنے والی ترک طالبہ گرفتار

اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT

امریکا میں فلسطین کی حمایت کرنے والی ترک طالبہ گرفتار

واشنگٹن: امریکی ریاست میساچوسٹس میں واقع ٹفٹس یونیورسٹی کی ترک نژاد طالبہ رومیسہ کو امریکی امیگریشن حکام نے گرفتار کر لیا۔

رپورٹس کے مطابق رومیسہ نے فلسطین کے حق میں مظاہروں میں حصہ لیا تھا، جس کے بعد انہیں نشانہ بنایا گیا۔

عینی شاہدین کے مطابق رومیسہ افطار کے لیے جا رہی تھیں کہ اچانک سادہ کپڑوں میں ملبوس نقاب پوش اہلکاروں نے انہیں گھیر لیا اور ہتھکڑیاں لگا کر اپنے ساتھ لے گئے۔

ٹفٹس یونیورسٹی کے صدر کے مطابق امیگریشن حکام کا کہنا ہے کہ رومیسہ کا ویزا منسوخ کر دیا گیا ہے، تاہم طالبہ کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی فلسطین کی حمایت میں آواز بلند کرنے پر کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں کے حق میں ہونے والے مظاہروں پر پابندی عائد کر رکھی ہے اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کرنے والے طلبہ کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ٹرمپ کو ایک اور جھٹکا، امریکی عدالت کا وائس آف امریکا کو بحال کرنے کا حکم

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک بار خفگی کا سامنا کرنا پڑا ہے جب امریکی عدالت نے ان کے ایک اور حکم نامے کو معطل کردیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک وفاقی جج نے وائس آف امریکا (VOA) کو بند کرنے کے ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارتی حکم نامے کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے عمل درآمد سے روک دیا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ حکومت کی جانب سے فنڈنگ میں کٹوتیوں کے باعث وائس آف امریکا اپنی 80 سالہ تاریخ میں پہلی بار خبر رسانی سے قاصر رہا۔

جج رائس لیمبرتھ نے کہا کہ حکومت نے وائس آف امریکا کو بند کرنے کا اقدام ملازمین، صحافیوں اور دنیا بھر کے میڈیا صارفین پر پڑنے والے اثرات کو نظر انداز کرتے ہوئے اُٹھایا۔

عدالت نے حکم دیا کہ وائس آف امریکا، ریڈیو فری ایشیا، اور مڈل ایسٹ براڈ کاسٹنگ نیٹ ورکس کے تمام ملازمین اور کنٹریکٹرز کو ان کے پرانے عہدوں پر بحال کیا جائے۔

جج نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے ان اقدامات کے ذریعے انٹرنیشنل براڈکاسٹنگ ایکٹ اور کانگریس کے فنڈز مختص کرنے کے اختیار کی خلاف ورزی کی۔

وائس آف امریکا VOA کی وائٹ ہاؤس بیورو چیف اور مقدمے میں مرکزی مدعی پیٹسی وداکوسوارا نے انصاف پر مبنی فیصلے پر عدالت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس خدشے کا اظہار بھی کیا کہ حکومت عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کرے گی۔

انہوں نے مزید کہا ہم وائس آف امریکا کو غیر قانونی طور پر خاموش کرنے کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، جب تک کہ ہم اپنے اصل مشن کی جانب واپس نہ آ جائیں۔

امریکی عدالت نے ٹرمپ حکومت کو حکم دیا ہے کہ ان اداروں کے تمام ملازمین کی نوکریوں اور فنڈنگ کو فوری طور پر بحال کرے۔

یاد رہے کہ صدر ٹرمپ کے حکم پر وائس آف امریکا سمیت دیگر اداروں کے 1,300 سے زائد ملازمین جن میں تقریباً 1,000 صحافی شامل تھے کو جبری چھٹی پر بھیج دیا گیا تھا۔

وائٹ ہاؤس نے ان اداروں پر " ٹرمپ مخالف" اور "انتہا پسند" ہونے کا الزام لگایا تھا۔

وائس آف امریکا نے ریڈیو نشریات سے دوسری جنگ عظیم کے دوران نازی پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے کے لیے آغاز کیا تھا اور آج یہ دنیا بھر میں ایک اہم میڈیا ادارہ بن چکا ہے۔

یاد رہے کہ صدر ٹرمپ طویل عرصے سے VOA اور دیگر میڈیا اداروں پر جانبداری کا الزام عائد کرتے ہوئے کڑی تنقید کا نشانہ بناتے آئے ہیں۔

اپنے دوسرے دورِ صدارت کے آغاز میں ٹرمپ نے اپنی سیاسی اتحادی کاری لیک کو VOA کا سربراہ مقرر کیا تھا جو ماضی میں 2020 کے انتخابات میں ٹرمپ کے دھاندلی کے دعووں کی حمایت کر چکی ہیں۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • عدالت سے شخص کو بچا کرفرارکروانے کے جرم میں خاتون جج گرفتار
  • گلگت میں آئی ایس او کے زیر اہتمام حمایت مظلومین ریلی، شیعہ سنی عوام کی شرکت
  • پاکستان کا امریکی خام تیل درآمد کرنے پر غور
  • پاکستان کا امریکی خام تیل درآمد کرنے پر سنجیدہ غور
  • تعلیمی خودمختاری کیلئے ہارورڈ کی جدوجہد
  • ٹرمپ کو ایک اور جھٹکا، امریکی عدالت کا وائس آف امریکا کو بحال کرنے کا حکم
  • لاہور : بجلی پیدا کرنے والی ملک کی پہلی سڑک تیار
  • لاہور میں بجلی پیدا کرنے والی ملک کی پہلی سڑک تیار
  • امریکی ریاست نیو جرسی کے جنگل میں بھڑکنے والی آگ ساڑھے آٹھ ہزار ایکڑ سے زیادہ رقبے پر پھیل گئی
  • عراقی حکام کی امریکی بینکوں میں موجود رقوم امریکی عوام کی ملکیت قرار دیدی گئیں