چینی نائب وزیراعظم کی بوآو ایشیائی فورم کے سالانہ اجلاس میں شریک رہنماوں سے ملاقاتیں
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
چینی نائب وزیراعظم کی بوآو ایشیائی فورم کے سالانہ اجلاس میں شریک رہنماوں سے ملاقاتیں WhatsAppFacebookTwitter 0 27 March, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چین کے نائب وزیر اعظم ڈنگ شوئی شیانگ نے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر محمد یونس اور روسی نائب وزیر اعظم اوورچک سے الگ الگ ملاقات کی، جو 27 تاریخ کو بوآؤ ایشیائی فورم کے سالانہ اجلاس 2025 میں شرکت کے لیے چین آئے ہیں۔محمد یونس سے ملاقات کے دوران ڈنگ شوئی شیانگ نے کہا کہ اس سال چین اور بنگلہ دیش کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 ویں سالگرہ ہے۔
چین دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر عمل درآمد، سیاسی باہمی اعتماد کو بڑھانے، عملی تعاون کو مضبوط بنانے، افرادی اور ثقافتی تبادلوں کو مضبوط بنانے اور چین بنگلہ دیش جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو گہرا کرنے کے لئے بنگلہ دیش کے ساتھ کام کرنے کے لئے تیار ہے۔اوورچک کے ساتھ ملاقات کے دوران ڈنگ شوئی شیانگ نے کہا کہ اس سال کے آغاز سے اب تک صدر شی جن پھنگ اور صدر پیوٹن نے دو بار بات چیت اور خیالات کا تبادلہ کیا ہے، جس سے چین روس تعلقات کی ترقی کی راہ کی نشاندہی ہوتی ہے۔ فریقین کو سربراہان مملکت کی سفارتکاری کی اسٹریٹجک رہنمائی پر عمل کرنا چاہیے اور اسٹریٹجک کوآرڈینیشن اور عملی تعاون کو مزید گہرا کرنا چاہیے تاکہ عالمی امن و استحکام کے لیے مضبوط یقین فراہم کیا جا سکے۔
اس کے علاوہ ڈنگ شوئی شیانگ نے بوآو میں لاؤ س کے وزیر اعظم سونگ سائی، مائیکرونیشیا کے نائب صدر پالک، منگولیا کے پہلے نائب وزیر اعظم اور اقتصادی ترقی کے وزیر گنٹمور، قازقستان کے پہلے نائب وزیر اعظم سکلیار، انڈونیشیا کے وزیر برائے انفراسٹرکچر اور علاقائی ترقی اگوس اور پرتگال کے وزیر مملکت اور وزیر خارجہ لینگر سے بھی الگ الگ ملاقات کی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
چینی حکام ، سرمایہکاروں سے ملاقاتیں ، مسائل تعاون کے جزبے سے بے حل کیے جائیں گے : صدر
اسلام آباد+شنگھائی (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاک چین دوستی ہر موسم کی شراکت داری، یہ دوستی پھلتی پھولتی رہے گی اور آئرن برادرز کے طور پر ہر شعبے میں ترقی کرتی رہے گی۔ صدر زرداری نے شنگھائی میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کے پہلے نیشنل کانگریس میموریل کا دورہ کیا۔ صدر کے ہمراہ آصفہ بھٹو‘ بلاول بھی موجود تھے۔ صدر مملکت نے تاریخی شیکومن طرزِ عمارت اور نمائش ہال کا دورہ کیا۔ نمائش میں نوادرات، تصاویر اور دستاویزات محفوظ ہیں۔ صدر نے اس تاریخی ورثے کے تحفظ کو سراہا۔ صدر نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات قلمبندکرتے ہوئے لکھا کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی یادگار کا دورہ میرے لیے ایک اعزاز کی بات ہے۔ یہ تاریخی مقام چین کو عالمی طاقت بنانے میں کمیونسٹ پارٹی کا کردار واضح کرتا ہے۔ پاکستان کے عوام کی جانب سے چین کے تاریخی سفر کا احترام۔ صدر شی چن پنگ کی بصیرت افروز قیادت نے دوستی کی رفتار کو تیز کر دیا ہے۔ صدر شی کے وژن کی بدولت چین بڑی عالمی اقتصادی طاقت بن گیا۔ آئرن برادرز کے طور پر ہماری دوستی ہر شعبے میں ترقی کرتی رہے گی۔ اداروں میں اصلاحات وقت کی ضرورت ہے، پاکستان کا مستقبل مضبوط جمہوریت سے وابستہ ہے۔ عالمی یوم جموریت کی مناسبت سے اپنے پیغام میں صدر نے کہا کہ یوم جمہوریت عوام کے سیاسی، معاشی اور سماجی حقوق کی یاد دہانی ہے۔ دوسری جانب صدر زرداری نے شنگھائی الیکٹرک کے چیئرمین سے ملاقات کی۔ صدر نے شنگھائی الیکٹرک کے پاکستان میں جاری منصوبوں پر بریفنگ دی۔ اعلامیہ کے مطابق صدر نے پاکستان کی توانائی ضروریات پوری کرنے میں شنگھائی الیکٹرک کے کردار کو سراہا۔ صدر نے کہا کہ شنگھائی الیکٹرک نے روزگار کے مواقع اور سماجی و معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ صدر کی شنگھائی الیکٹرک کو ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نظام میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا اگر کوئی زیرالتواء مسائل ہوئے تو دوستانہ اور باہمی تعاون کے جذبہ سے حل کیا جائے گا۔ سی ای او شنگھائی الیکٹرک کا اپنے ملازمین کے لئے سکیورٹی انتظامات پر حکومت پاکستان سے اظہار تشکر کیا۔ تھر میں کوئلہ گیسی فکیشن پلانٹ کے قیام کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے۔ یہ تھر کوئلے پر مبنی پہلا کوئٹہ گیسی فکیشن اور فرٹیلائزر منصوبہ ہو گا۔ پلانٹ توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ زرعی شعبے کو بھی سہارا لائے گا۔ صدر نے کہا کہ پاکستان حکومت چینی کارکنوں کیلئے حفاظتی اقدامات کو مزید مضبوط کرے گی۔ علاوہ ازیں بلاول نے چین کی 120 سالہ قدیم فودان یونیورسٹی کا دورہ کیا۔ اس موقع پر ان کی ملاقات یونیورسٹی کے نائب صدر ڈاکٹر چن زھیمِن سے ہوئی، جس میں بین الاقوامی تعلقات عامہ سمیت اہم موضوعات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ بعدازاں بلاول نے فودان یونیورسٹی کے طلبہ سے ملاقات کی اور ’’پاک چین دوستی کا ماضی، حال اور مستقبل‘‘ کے موضوع پر خطاب کیا۔ بلاول نے طلبہ کے عالمی تعلقات عامہ سے متعلق سوالات کے جوابات بھی دئیے اور پاک چین تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔چائنا افریقہ چیمبر آف کامرس کی نائب صدر مس ھاؤ نے صدر زرداری اور آصفہ بھٹو سے ملاقات کی، مس ھاؤ نے پاکستان کے ساتھ اسی نوعیت کا چیمبر قائم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ، صدر اور خاتونِ اول نے مس ھاؤ کی تجویز کو سراہا اور مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ صدر نے کہا کہ ایسا چیمبر پاک چین اقتصادی تعاون، تجارت اور سرمایہ کاری کے نئے راستے کھولے گا۔