سوشل میڈیا کےمبینہ غلط استعمال پرپی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ کی ایف آئی اے میں طلبی
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ نے سوشل میڈیا کا غلط استعمال کرکے ریاستی اداروں کے بارے اختلاف پیدا کرنے اور عوام میں خوف پھیلانے کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما عالیہ حمزہ کو طلب کرلیا۔
ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ اسلام آباد سے جاری نوٹس کے مطابق پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ کو طلب کر لیا گیا ہے۔عالیہ حمزہ کوتفتیش کے لیے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل سائبر کرائم ونگ کی سربراہی میں قائم جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کے روبرو پیش ہونے کے لیے طلب کیا گیا ہے۔
نوٹس میں عالیہ حمزہ کو 27 مارچ کو صبع 11 بجے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ ہیڈکوارٹرز، نیشنل پولیس فاؤنڈیشن آفس بلڈنگ مانو ایونیو جی 10/4 میں پیش ہونے کے لیے کہا گیا ہے۔ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے عالیہ حمزہ سے کہا ہے کہ اصل شناختی اور صفائی میں جو کچھ بھی ہے وہ ہمراہ لے کر آئیں اور اگر پیش نہ ہوئیں تو یہی سمجھا جائے گا کہ صفائی میں پیش کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: عالیہ حمزہ کو ایف ا ئی اے کے لیے
پڑھیں:
عالیہ حمزہ کی ضمانت منظور، عدالت نے رہا کرنے کا حکم دے دیا
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 اپریل2025ء) راولپنڈی کی عدالت کی جانب سے پی ٹی آئی رہنماء عالیہ حمزہ کی ضمانت منظور کرلی گئی۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی مقامی عدالت میں جوڈیشل مجسٹریٹ قمر عباس نے پی ٹی آئی کی رہنما عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم جاری کردیا، عدالت نے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کی شرط پر ضمانت دی۔ بتایا جارہا ہے کہ عالیہ حمزہ کو 19 اپریل کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کیا گیا تھا، ان پر اور پی ٹی آئی کے دیگر چار کارکنان پر تھانہ ایئرپورٹ میں مقدمہ درج ہے، جس میں سرکاری کام میں مداخلت اور پولیس سے مزاحمت کے الزامات شامل کیے گئے ہیں، پولیس کا مؤقف ہے کہ عالیہ حمزہ اور ان کے ساتھیوں کو ایک غیر قانونی سرگرمی سے باز رہنے کی ہدایت کی گئی تاہم مزاحمت پر انہیں حراست میں لے کر مقدمہ درج کیا گیا۔(جاری ہے)
چیف آرگنائزر پی ٹی آئی پنجاب عالیہ حمزہ کا عدالت پیشی پر میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ راولپنڈی میں فلسطین پر یوتھ کنوینشن تھا ان کو اس سے بھی ڈر لگا، ان سے پوچھا جائے رات سے ہمیں کیوں حبس بیجا میں رکھا؟ ہمارے لیے ایک نئی ایف آئی آر ایک نیا میڈل ہے لیکن کیا تفتیشی افسر عدالت کے سامنے حلف دے گا؟ پولیس پر کسی نے پتھراؤ نہیں کیا، پولیس سے پوچھیں ان کے سامنے میں کھڑی تھی، ایک پتھر بھی کسی نے نہیں مارا، گرفتار کرنے والے چار پولیس اہلکار تھے میں نے ورکروں کہا تھا پرامن طور پر چلے جائیں، میں نے پولیس سے کہا تھا کارکنان کو گرفتار نہ کریں مجھے کرنا ہے تو کریں، میں اپنے کارکنان کو بچانے کیلئے ہر حد تک جاؤں گی، ظلم جتنا مرضی کرلیں ہم ہنس کر سہیں گے۔