پنجاب ہتک عزت ایکٹ آزادیٔ اظہار و صحافت کیلیے خطرہ قرار؛ ہیومن رائٹس رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک : انسانی حقوق سے متعلق تازہ رپورٹ میں پنجاب ہتک عزت ایکٹ کو آزادی اظہار و صحافت کیلیے خطرہ قرار دے دیا گیا۔
ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) کی قانون سازی واچ سیل کی تازہ رپورٹ میں پنجاب ہتک عزت ایکٹ 2024 پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے آزادیٔ اظہار اور صحافت کے لیے خطرہ قرار دیا گیا ہے۔
کینال پارک:کمسن بچی سے مبینہ زیادتی کی کوشش ناکام،ملزم گرفتار
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ قانون اگرچہ جھوٹی معلومات کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بنایا گیا ہے، لیکن اس میں اختلاف رائے کو دبانے کے دروازے بھی کھل سکتے ہیں۔ قانون میں ’صحافی‘ کی تعریف کو انتہائی وسیع کر دیا گیا ہے، جس میں سوشل میڈیا صارفین بھی شامل ہیں، جس سے عام شہری بھی قانونی کارروائی کا نشانہ بن سکتے ہیں۔
ہیومن رائٹس کمیشن نے خبردار کیا ہے کہ اس قانون میں عوامی شخصیات اور ریاستی اداروں کو بے جا تحفظ فراہم کیا گیا ہے، جس سے جائز تنقید کو بھی ہتک عزت قرار دے کر قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے۔ علاوہ ازیں سخت سزاؤں اور غیر ضروری مقدمات کے باعث اختلافی آوازوں کو خاموش کرانے کا خطرہ بڑھ گیا ہے، جب کہ عدالتی نظام پر بھی بوجھ بڑھنے کا اندیشہ ہے۔
گھر میں جنات کا سایہ ہے،فروخت نہیں ہو رہا: اداکارہ میرب علی
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت کو ٹریبونلز میں تقرری کے وسیع اختیارات حاصل ہیں، جو عدالتی خودمختاری کے لیے نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس قانون کے غیر واضح دائرہ اختیار کے باعث یہ خدشہ ہے کہ اسے پنجاب سے باہر بھی لاگو کیا جا سکتا ہے۔
ایچ آر سی پی کا کہنا ہے کہ یہ قانون کئی آئینی حقوق، بشمول آزادیٔ اظہار، منصفانہ ٹرائل اور شہریوں کی مساوات سے متصادم ہے۔
تین بار خان کی رہائی کیلئے ڈیل ہوئی: شیرافضل مروت نے بڑے راز فاش کردیے
کمیشن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس قانون کا ازسرِنو جائزہ لے تاکہ آزادیٔ صحافت، عوامی مباحثے اور جمہوری احتساب کو یقینی بنایا جا سکے۔
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: رپورٹ میں ہتک عزت گیا ہے
پڑھیں:
پہلگام میں بھارت کے فالس فلیگ آپریشن کا مقصد تحریک آزادی کشمیر کو بدنام کرناہے، مشعال ملک
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اپریل2025ء) بھارت کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں نظربند کشمیری رہنما محمد یاسین ملک کی اہلیہ مشعال حسین ملک نے پہلگام میں بھارت کے فالس فلیگ آپریشن کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ اس کا مقصد تحریک آزادی کشمیر کو بدنام کرنا ہے۔(جاری ہے)
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مشعال ملک نے ایک بیان میں کہا کہ ہم بھارتی دہشت گردی کو مسترد کرتے ہیں، پہلگام میں فائرنگ چھٹی سنگھ پور ہ میں سکھوں کے قتل عام جیسا واقعہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی ایجنسیوں نے 2000میں اس وقت کے امریکی صدر بل کلنٹن کے دورہ بھارت کے موقع پر 35سکھوں کو قتل کر کے کشمیریوں کو بدنام کرنے کی کوشش کی تھی۔ مشعال ملک نے کہا کہ امریکی نائب صدر جی ڈی وینس کو میڈیا کی خبروں کا شکار نہیں بننا چاہیے۔ واضح رہے امریکہ کے نائب صدر جی ڈی وینس بھارت کے دورے پر ہیں۔\932