پختونخوا، معمولی نوعیت کے مقدمات میں قید 214 ملزمان جیلوں سے رہا
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کی ہدایت پر ڈسٹرکٹ سیشن ججز نے مختلف جیلوں کے دورے کیے اور اس دوران معمولی نوعیت کے جرائم میں ملوث قیدیوں کے کیس سن کر موقع پر فیصلہ جاری کیا۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کی مختلف جیلوں میں معمولی نوعیت کے مقدمات میں قید 214 ملزمان کو رہا کردیا گیا۔ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کی ہدایت پر ڈسٹرکٹ سیشن ججز نے مختلف جیلوں کے دورے کیے اور اس دوران معمولی نوعیت کے جرائم میں ملوث قیدیوں کے کیس سن کر موقع پر فیصلہ جاری کیا۔ رجسٹرار پشاور ہائی کورٹ آفس کے مطابق سینٹرل جیل پشاور سے 69، صوابی جیل سے 25 اور مردان سے 16 قیدی رہا کیے گئے۔ اسی طرح کوہاٹ سے 9، ہری پور سے 10، ڈی آئی خان جیل سے 11 قیدی رہا کردیے گئے ہیں، صوبے کی 34 جیلوں سے مجموعی طور پر 214 قیدی رہا کیے گئے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ترقیاتی منصوبے، آئی ایم ایف کا نیا مطالبہ سامنے آگیا
آئی ایم ایف نے صوبائی امور کے ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ کردیا، جس کے بعد وفاق آئندہ بجٹ میں 168 صوبائی منصوبے وفاقی بجٹ سے نکالنے پر مجبور ہے۔تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے ترقیاتی بجٹ سے صوبائی امور کے ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔عالمی مالیاتی ادارے نے کہا کہ وفاق 18 ویں ترمیم کے بعد منتقل صوبائی امور پر ترقیاتی بجٹ خرچ نہ کرے۔
ذرائع نے کہا کہ وفاق آئندہ بجٹ میں 168 صوبائی منصوبے وفاقی بجٹ سےنکالنے پرمجبور ہوگئی، وفاقی ترقیاتی بجٹ میں 168 صوبائی نوعیت کے منصوبے سست روی کا شکار ہیں۔ذرائع کا کہنا تھا کہ صوبائی نوعیت کے 168 ترقیاتی منصوبوں کی لاگت 1100 ارب روپے ہے، صوبائی نوعیت کے 168 ترقیاتی منصوبوں پروفاق 300 ارب روپےخرچ کرچکا ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نےصوبائی نوعیت کے 168 منصوبوں پر مزید 800 ارب روپےخرچ کرنے سے روک دیا، اب 168 صوبائی نوعیت کے منصوبے صوبائی ترقیاتی بجٹ سے مکمل کیے جا سکتے ہیں۔یاد رہے گذشتہ روز وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2025-26 کے ترقیاتی بجٹ کے لیے نئی حکمت عملی تیار کی تھی ، جس کے تحت آئی ایم ایف کی شرائط کے باعث فارن فنڈڈ منصوبوں کی تکمیل کو ترجیح دی جائے گی۔