پختونخوا، معمولی نوعیت کے مقدمات میں قید 214 ملزمان جیلوں سے رہا
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کی ہدایت پر ڈسٹرکٹ سیشن ججز نے مختلف جیلوں کے دورے کیے اور اس دوران معمولی نوعیت کے جرائم میں ملوث قیدیوں کے کیس سن کر موقع پر فیصلہ جاری کیا۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کی مختلف جیلوں میں معمولی نوعیت کے مقدمات میں قید 214 ملزمان کو رہا کردیا گیا۔ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کی ہدایت پر ڈسٹرکٹ سیشن ججز نے مختلف جیلوں کے دورے کیے اور اس دوران معمولی نوعیت کے جرائم میں ملوث قیدیوں کے کیس سن کر موقع پر فیصلہ جاری کیا۔ رجسٹرار پشاور ہائی کورٹ آفس کے مطابق سینٹرل جیل پشاور سے 69، صوابی جیل سے 25 اور مردان سے 16 قیدی رہا کیے گئے۔ اسی طرح کوہاٹ سے 9، ہری پور سے 10، ڈی آئی خان جیل سے 11 قیدی رہا کردیے گئے ہیں، صوبے کی 34 جیلوں سے مجموعی طور پر 214 قیدی رہا کیے گئے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
انگلینڈ اور ویلز کی جیلوں میں قید تقریباً 40 ہزار قیدیوں کی رہائی کا انکشاف
جیلوں میں قیدیوں کی بڑھتی تعداد پر قابو پانے اور گنجائش کے پیش نظر دباﺅ کم کرنے کیلئے سرکاری اسکیم کے تحت ستمبر 2024 سے لیکر ابتک انگلینڈ اور ویلز کی جیلوں میں قید تقریباً 40ہزار کے قریب قیدیوں کی رہائی کا انکشاف ہوا ہے۔
وزارت انصاف کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جیلوں سے بھیڑ بھاڑ کو کم کرنے کیلئے ماضی میں لیبر حکومت کی طرف سے اسکیم متعارف کرائی گئی تھی جس کے تحت قیدیوں کی رہائی کا سلسلہ شروع کیا گیا۔
جیلوں میں قیدیوں کی تعداد پوری ہونے کے بعد حکومت کو مجبوراً نئے قیدیوں کیلئے گنجائش بنانے کی غرض یہ سے فیصلہ کرنا پڑا تھا اس وقت سیکرٹری قانون شبانہ محمود نے موقف اختیار کیا تھا کہ اگر ہم کام کرنے میں ناکام رہے تو ہمیں فوجداری نظام انصاف کے خاتمے تک سامنا کرناپڑ سکتا ہے۔
اس سکیم کے تحت اپنی سزا کا تقریباً چالیس فیصد پورا کرنیوالوں کو رہائی دی جاتی ہے‘ تاہم طے شدہ شرائط پر پورا نہ اترنے والوں کو دوبارہ قید کر لیا جاتا ہے۔
یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ شرائط کی خلاف ورزی پر اپریل سے جون 2025 کے دوران 11ہزار سے زائد قیدیوں کو واپس جیلوں میں بند کیا گیا ہے گزشتہ سال یہ تعداد 10ہزار سے کم تھی۔