پختونخوا، معمولی نوعیت کے مقدمات میں قید 214 ملزمان جیلوں سے رہا
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کی ہدایت پر ڈسٹرکٹ سیشن ججز نے مختلف جیلوں کے دورے کیے اور اس دوران معمولی نوعیت کے جرائم میں ملوث قیدیوں کے کیس سن کر موقع پر فیصلہ جاری کیا۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کی مختلف جیلوں میں معمولی نوعیت کے مقدمات میں قید 214 ملزمان کو رہا کردیا گیا۔ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کی ہدایت پر ڈسٹرکٹ سیشن ججز نے مختلف جیلوں کے دورے کیے اور اس دوران معمولی نوعیت کے جرائم میں ملوث قیدیوں کے کیس سن کر موقع پر فیصلہ جاری کیا۔ رجسٹرار پشاور ہائی کورٹ آفس کے مطابق سینٹرل جیل پشاور سے 69، صوابی جیل سے 25 اور مردان سے 16 قیدی رہا کیے گئے۔ اسی طرح کوہاٹ سے 9، ہری پور سے 10، ڈی آئی خان جیل سے 11 قیدی رہا کردیے گئے ہیں، صوبے کی 34 جیلوں سے مجموعی طور پر 214 قیدی رہا کیے گئے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
شہری لاپتا کیس: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے مبینہ پولیس مقابلے کیس میں بڑا حکم دیتے ہوئے شہری کے لاپتہ ہونے پر دونوں جیلوں کے سپرنٹینڈنٹس کو 29جولائی کو طلب کرلیا۔
چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے کہا کہ کوٹ لکھپت جیل اور کیمپ جیل کے سپرنٹینڈنٹ 29جولائی کو پیش ہوں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مس عالیہ نیلم نے سائرہ بی بی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار نے اپنے شوہر تنویر کی بازیابی کے لیے عدالت سے رجوع کیا۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ درخواست گزار کے شوہر کے خلاف 30 مقدمات درج ہیں،
پولیس نے خاتون کے شوہر کو گرفتار کر کے 17 جولائی کو جیل بھیجا، ملزم جیل سے وہاں سے رہا ہوا، اب اس کا کچھ پتہ نہیں۔
چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمہ کیا کہ آپ جیل جا کر پتہ کریں، وکیل درخواست گزار نے جواب دیا کہ دونوں جیلوں سے معلوم کر چکے ہیں، درخواست گزار کے شوہر کو مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک کر دیا جائے گا۔
چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے کہا کہ خدشات کی بنیاد پر کوئی حکم نہیں دے سکتے، پہلے دونوں جیلوں کے سپریٹینڈنٹس کو طلب کرتے ہیں، جیل سپرنٹینڈنٹس کا موقف آنے کے بعد کوئی ارڈر پاس کریں گے۔
عدالت عالیہ نے سماعت 29 جولائی نوں ملتوی کردی۔
Tagsپاکستان