ریلی سے خطاب کرتے ہوئے رہنمائوں نے کہا کہ خدا کی قسم ہم بروز محشر اللہ و رسول اور لاکھوں فلسطینیوں کے سامنے جواب دہ ہوں گے، آج پاکستان سمیت اکثریت اسلامی ممالک کے حکمران اسلام و فلسطین کے ساتھ خیانت و غداری کے مرتکب ہو رہے ہیں، نیتن یاہو اور ٹرمپ جیسے درندوں کو کھلا چھوڑ دیا گیا ہے جو ہر روز پہلے سے بڑھ کر اپنی سفاکیت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ یوم القدس کے موقع پر جامعہ الشیعہ کوٹ ادو سے شیعہ علما کونسل، مجلس وحدت مسلمین، تحریک بیداری اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیراہتمام ''قدس ریلی''  کا انعقاد کیا گیا۔ شرکا میں بچے، بڑے، بوڑھے، جوانوں کی کثیر تعداد کے علاوہ علمائے کرام شامل تھے۔ نوجوانوں نے فلسطین کا پرچم اُٹھا رکھا تھا جبکہ پلے کارڈذ اور بینرز پر فلسطین کے حق اور اسرائیل و امریکا کے خلاف نعرے درج تھے۔ ریلی کے شرکا نے پریس کلب تک پیدل مارچ کیا۔ ریلی کے شرکاء سے مولانا اقبال حسین پرنسپل جامعہ الشیعہ، مولانا سید ثقلین نقوی رہنما مجلس وحدت مسلمین، مرید حسین ایڈووکیٹ رہنما شیعہ علما کونسل، سید فرقان رضا رہنما تحریک بیداری امت مصطفی اور یوسف رضا رہنما امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن نے اپنے خطاب میں آزادی  بیت المقدس کے لیے اسلامی مقاومت کی جد وجہد، قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔

رہنمائوں نے کہا کہ خدا کی قسم ہم بروز محشر اللہ و رسول اور لاکھوں فلسطینیوں کے سامنے  جواب دہ ہوں گے، آج پاکستان سمیت اکثریت اسلامی ممالک کے حکمران اسلام و فلسطین کے ساتھ خیانت و غداری کے مرتکب ہو رہے ہیں، نیتن یاہو اور ٹرمپ جیسے درندوں کو کھلا چھوڑ دیا گیا ہے جو ہر روز پہلے سے بڑھ کر اپنی سفاکیت کا مظاہرہ کر رہے ہیں، ریلی کے آخر میں امریکی و اسرائیلی پرچم نذرآتش کیے گئے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: رہے ہیں

پڑھیں:

نریندر مودی کی ریلی سے پہلے 6 صحافیوں کو نظربند کرنا اُنکی گھبراہٹ کا مظہر ہے، کانگریس

سپریا شرینیت نے کہا بہار میں نہ سرمایہ کاری ہورہی ہے اور نہ ہی ملازمتیں بن رہی ہیں، نوجوانوں کا مستقبل بحران میں ہے کیونکہ ڈگریاں فروخت ہو رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اترپردیش کے مظفر پور میں وزیراعظم نریندر مودی کی ہوئی انتخابی ریلی سے قبل 6 صحافیوں کو نظربند کئے جانے کی خبر پر کانگریس نے اپنا تلخ ردعمل ظاہر کیا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ یہ عمل نریندر مودی اور بہار کی این ڈی اے حکومت کی گھبراہٹ ظاہر کرتا ہے۔ اس معاملے میں کانگریس کی سینیئر لیڈر اور قومی ترجمان سپریا شرینیت نے آج مظفر پور میں ایک پریس کانفرنس کی۔ اس دوران میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کل مظفر پور سے خبر آئی کہ وزیراعظم نریندر مودی کی ریلی سے قبل 6 صحافیوں کو نظربند کیا گیا۔ اس سے یہ سوال اٹھتا ہے کہ نریندر مودی آخر کیوں گھبراتے ہیں، جو صحافی سوال پوچھتے ہیں، حقیقت حال سامنے رکھتے ہیں، سچائی کو عوام تک لے جاتے ہیں، ان سے نریندر مودی کیوں گھبراتے ہیں۔

پریس کانفرنس میں طنزیہ انداز اختیار کرتے ہوئے سپریا شرینیت نے کہا کہ نریندر مودی اُن لوگوں کو انٹرویو دیتے ہیں جو سوال کرتے ہیں "آپ تھکتے کیوں نہیں، آپ کوئی ٹانک پیتے ہیں کیا، آپ جیب میں بٹوا رکھتے ہیں کیا"۔ کانگریس لیڈر نے سوال اٹھایا کہ نریندر مودی اور انتظامیہ کو کس بات کا خوف تھا، کیا وہ اس لئے خوفزدہ تھے کہ جو چینی مل کے مزدور مظاہرہ کر رہے تھے، صحافی ان کی سچائی سامنے رکھ دیتے تو ماحول بدل جاتا، کیا جمہوریت میں سوال نہیں پوچھے جائیں گے، کیا انتظامیہ طے کرے گا کہ میڈیا کہاں نظر آئے گا اور کہاں نہیں، وہ آگے کہتی ہیں کہ جمہوریت میں میڈیا کو چوتھا ستون کہا گیا ہے، جس کے ہاتھ میں اقتدار ہے، طاقت ہے، ریسورس ہے، ان سے سوال پوچھنے کا کام میڈیا کا ہے۔

انہون نے کہا "میں کہنا چاہتی ہوں کہ کانگریس پارٹی ہمیشہ بے خوف صحافیوں کے ساتھ کھڑی ہے، ان کی حمایت کرے گی، آپ کے سوال پوچھنے کے حق کو بلند کرے گی"۔ بہار کے موجودہ حالات اور نوجوانوں کے تاریک مستقبل کا ذکر بھی سپریا شرینیت نے پریس کانفرنس میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں نہ سرمایہ کاری ہو رہی ہے اور نہ ہی ملازمتیں بن رہی ہیں، نوجوانوں کا مستقبل بحران میں ہے کیونکہ ڈگریاں فروخت ہو رہی ہیں۔ بی اے کی ڈگری 70 ہزار سے ایک لاکھ روپے، نرسنگ کی ڈگری 3.5 لاکھ سے 4 لاکھ روپے، پیرامیڈیکل کی ڈگر 25 ہزار روپے، ٹیکنیشین کی ڈگری 30 ہزار روپے، بی فارما کی ڈگری 3.5 لاکھ روپے، بی ایڈ کی ڈگری 1.5 لاکھ روپے سے 2 لاکھ روپے میں بیچی جا رہی ہے۔

متعلقہ مضامین